بابائے قوم ہم شرمندہ ہیں

ہفتے کے دن کوئٹہ میں وومن یونیی ورسٹی کی طالبات کی بس میں دھامکہ ہوا جس کے نتیجے میں چودہ معصوم طالبات شہید ہوگی دشہت گردوں نے اس پر بس نہیں کیا زخمی طالبات کو جب بولان کمپیلکس اسپتال پہنچھایا گیا تو شعبہ حادثات میں بھی بم دھامکے اور فائرنگ شروع کردی پورے اسپتال کو خون میں نہلا ڈالا سکیورٹی فورسز اور دشہت گردوں کے درمیان چار گنٹھے شدید مقابلے کے نتیجے میں 14 طالبات چار نرسیں چار سکیورٹی اہلکار کوئٹہ کے کمیشنر سیمت 25 افراد شہید ہوگے اور متعدید افراد ابھی زخمی اور زیرعلاج ہے-

دشہت گردی قتل وغارت گردی کے واقعات اب وہی ہمارے معاشرے کے گھیسے پٹے افسانے اور روز مرہ کی زندگی کا ایک حصہ بن چکے ہیں -

25‏ گھروں کے چراغ گل ہوچکے چودہ معصوم طالبات جو اپنے بہتر مستقبل کی راہ پر گامزن تھی اچانک موت کی آغوش میں جاسوئی ہمارے سکیورٹی جوان جو گزشتہ کئی سالوں سے اس دھرتی ماں کی بقاء و سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں اپنا سب کچھ قربان کرکے اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں
یہ دشہت گرد لوگ سب سے بڑے انسانیت اور اسلام کے دشمن تعلیم کے دشمن خارجی دشمن ہیں

ان ناسوروں کے خاتمے کے لیے ہمیں اتحاد کی اشد ضروت ہے مگر افسوس کہ ہم تعصب بازی قوم پرستی اور فرقا پرستی میں ڈوبے رہتے ہیں-

اگر ہم سب ایک پاکستانی اور ایک سچے مسلمان ہوکر ان دشہت گرد ناسوروں کے خلاف ڈٹ جائے تو یقین جانیے ان دشمن عناصر ناسوروں کو بھاگنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی لیکن افسوس ہم تو خود بے حس اور تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور اپنے ملک کو برباد اور اپنے بہن بھائیوں کی موت کا روز تماشا دیکھ رہے ہیں-
میں کس کے ہاتھ میں اپنا لہو تلاش کروں

گزشتہ رات ان دشہت گرد ناسوروں نے قائداعظم کی رہائش گاہ ریزیڈنسی میں داخل ہوکر پانچ دھامکے کرکے تباہ کیا یہ وہی لوگ ہے جو قائداعظم کو کافراعظم کہتے تھے قارئین آج انہوں نے بابائے قوم کے نام سے منسوب اس یادگار کو جلا ڈالا کل یہی لوگ پورا پاکستان جلا ڈالے گے اس واقع کی زمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی لیکن ہم تمام بلوچ بھائیوں کو برا غدار نہیں کہہ سکتے یہ چند لوگ ہے ہمارے جو چند روپوں کے خاطر اپنا ضمیر بیچ کر یہ کام کررہے ہیں ہم سب سندھی بلوچی پنجابی سرائیکی پٹھان پختون مہاجر شیعہ سنی دیوبندی اہل حدیث بھائی بھائی اور ایک گھر کے رہہنے والے ہیں
بابائے قوم ہم شرمندہ ہیں
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 247718 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.