پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلے گا

پرویز مشر ف کے خلاف مقدمہ غداری چلے گا میاں نواز شریف کی نو منتخب حکومت نے سابق صدر آرمی چیف کے خلاف آرٹیکل چھ 6 کے تحت کارروائی شروع کردی ہے قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے اعلان کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت کے اس فیصلے کی حمایت کردی-

تمام سرکاری عمارتوں سے ملٹری ڈکیٹٹرز کی تصاویر ہٹادینے کا مطالبہ کیا- سیاسی تجزیہ کار حکومت کے اس فیصلے کو پنڈورا باکس کھولنے کے مترادف قرار دے رہے ہیں کیونکہ جب جنرل مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت باقاعدہ کارروائی شروع ہوگی تو ان کے ساتھ کئی اور پردہ نشینوں کے نام بھی آئیں گے اور پرویز مشرف کی مشکلات بڑھنے کے ساتھ ساتھ خود حکومت کے لیے بھی کئی ایک مسائل کھڑے ہوسکتے ہیں-

پرویز مشرف منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر سنگین غداری کے مرتکب ہوئے لیکن آئین آرٹیکل 6 کے اس عمل میں معاونت کرنے والوں کو بھی غدار قرار دیا جائے -

سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ مشرف نے اکیلے اقتدار پر قبضہ کیسے کرلیا جبکہ وہ مارشل لاء لگانے سے پہلے فضا میں طیارے میں موجود تھے جسے کراچی کے جناح ائرپورٹ پر اترنے کی بھی اجازت نہیں ملی تھی اسطرح یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا مارشل لاء نہیں تھا اس سے پہلے جنرل ایوب جنرل یحیی اور جنرل ضیاءالحق بھی اپنے آہنی خونخوار پنجوں سے جمہوریت کا گلا گھونٹ چکے ہیں کیا ان تمام آمروں کے خلاف بھی کوئی کارروائی کی جائے گی-

اگر اسے خوش گمانی سے تعبیر نہ کیا جائے تو کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت اپنی جڑیں مضبوط کررہی ہے -

پہلی بار ایک منتخب حکومت نے اپنی پانچ سالا مدت پوری کی اسکے بعد نئی منتخب حکومت کو پورے جمہوری تقاضوں کے مطابق اقتدار منتقل ہوا-

آئین میں اٹھارویں ترمیم کے بعد پارلیمینٹ مکمل طور با اختیار ہوچکی ہے عدالتیں آزاد اور خود مختار ہیں فوج اپنے آپ کو آئینی زمے داریوں تک محدود کیے ہوئے ہیں اور اس نے پوری طرح جمہوری عمل کو آگے بڑھانے میں ایک مثبت کردار ادا کیا ہے-

‏ پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کو کچھ لوگ ایک ادارے کے خلاف کارروائی کا تا ثر دے کر سبوتاژ کرنےکی کوشش کریں گے اور ہوسکتا ہےکہ معاملات سلجھنے کے بجائے الجھتے چلے جائے نوازشریف نے پچھلی حکومت کے دوران جو موقف اختیار کیے رکھا بہت سوں کا خیال تھا کہ اب حکومت میں آنے کے بعد وہ اپنے اصولی موقف سے پھر جائے گے لیکن مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کا آغاز کرکے انہوں نے واضح طور پرعندیہ دے دیا ہے کہ وہ بدلے نہیں بلکہ پہلے سے زیادہ تلخ ہوچکے ہیں -
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا.

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 245547 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.