محمد حسان
غیر ملکی مداخلت کسی بھی ملک کی سالمیت وخود مختاری کے خلاف ایک خطرناک
سازش ہوتی ہے ۔چاہے یہ مداخلت جغرافیائی سرحدوں میں ہو یا نظریاتی سرحدوں
میں ۔بین الاقوامی قوانین کو مدنظر رکھ کر دیکھا جائے تو فیصلہ سامنے آتاہے
کہ کسی بھی ملک کے لئے دوسرے ملک میں بلا جواز مداخلت کا کوئی حق نہیں
ہوتا۔پاکستان کو درپیش مسائل میں ایک اہم مسئلہ ڈرون حملوں کا ہے جنکی روک
تھام کے لئے ماضی میں کوئی قابل ذکر ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔11مئی کے
الیکشن کے نتیجے میں برسرا قتدار آنے والی حکومت کے لئے یہ بھی ایک بڑا
چیلنج ہے ۔وزیر اعظم کے خلاف اپنا موقف بیان کیا ۔تحریک انصاف کی سنیئر
ممبر شیرین مرزا کو ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے
کہا کہ ہم اپنے موقف پر قائم ہیں اپنی ملکی سا لمیت پر مزید حملے برداشت
نہیں کریں گے اور انہو ںنے کہا کہ آئندہ ماہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے
اس معاملے پر بات کی جائے گی پر سیکورٹی کے معاملات کی وجہ سے کیری نے اپنا
دورہ ملتوی کردیا پر جلد ہی انکا دورہ متوقع بھی ہے ۔
گزشتہ چار برسوں سے پاکستان کو 280بار ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑا جن
میںسے 150حملے 2010میں، 2011 میں 62 ،2012 میں55 اور رواں سال ڈرون حملوں
کی ابھی تک تعداد 103ہے اور تاحال جاری ہیں جوہمارے لئے ایک عظیم چیلنج ہے
،ایک اور پیش رفت جو ڈرون سے متعلق سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ
کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مشیر خارجہ امور اور سلامتی مسعود خان نے
چند روز قبل احتجاج کرتے ہوئے اپنا موقف واضح کیا اور کہا کہ ”ڈرون حملے
ہماری خود مختاری کے خلاف ہیں فور ی حل کی ضرورت ہے ۔انتقامی کارروائیوں کا
نشانہ سکول اور معصوم طالبات بن رہیں ہیں “ انکا مزید کہنا تھا کہ ” دہشت
گردی کے خلاف جنگ میں ڈرون حملے منفی نتائج پید ا کردیتے ہیں اور پاکستان
نے پہلے بھی ڈروں حملوں کے بارے میں امریکہ کو اپنی تزویش سے آگاہ کر دیا
تھا “ نیز ہر فورم پر ڈرون حملو ں کے خلاف آواز بھی بلند کی ہے ،اس پس منظر
میں امید کی جاسکتی ہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف آئے دن مظاہرہ کرتی رہتی ہیں
۔اب ہونا یہ چاہیے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو سیاست سے بالاتر
ہوکر ایسی پالیسیاں تشکیل دینی ہونگی کہ کل کوئی ملک ہماری طرف میلی آنکھ
سے نہ دیکھے اور ہمیں ہمیشہ اپنے دفاع کے لیے تیار رہنا چاہیے ۔گزشتہ روز
کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ انڈین طیارے پاکستان کی حدود میں 2منٹ 10سیکنڈ
تک گھومتے رہے اور یہ کوئی انوکھا واقعہ نہیں ماضی بھر اپڑا ہے ایسے واقعات
سے ۔اب پاکستان کو چاہیے کہ وہ امریکہ کو اپنی پالیسی اور موقف واضح کرکے
ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے تاکہ مظلوموں کی جانوں کا بے دریغ ضیا ع نہ ہو ۔ |