کشکول توڑنے والے قرض لے کر قرض اتاریں گے

کشکول توڑنے کی تقریریں بلند و بالا دعویدار حکومت میں آتے ہی ‏I.M.F‏ کے آگے اپنا کشکول پیھلا دیا پانچ ارب تیس 30 کروڑ ڈالر کا نیا قرض لیا جارہا ہیں اور قرض لے کر قرض اتارا جائے گا اور یہ قرض اعوام اتاریں گی ہمیشہ کی طرح گزشتہ کہیں برسوں سے ہر آنے والی حکومت اپنے طور پر آئی ایم ایف سے قرض لیتی آئی ہے پاکستان کی معشیت آئی ایم ایف کی آکسیجن کے بغیر چل ہی نہیں سکتی کیا واقعی پاکستان کی معشیت قرضے کے بغیر چل ہی نہیں سکتی بالکل چل سکتی ہیں اگر اچھے نئے حکمران ملے اس ملک کو تو سب کچھ اچھا ہوسکتا ہے -

مگر اس ملک کی قسمت میں اچھے مخلص دیانت دار حکمران لیڈر ہیں ہی نہیں وہی پرانے آزمائے ہوئے بوسیدہ جماعتوں کے لیڈر ہی گھوم پھر کر اقتدار میں آتے رہتے ہیں -

جنہوں نے اپنے پچھلے دور حکمرانی میں ملک و اعوام کے لیے کچھ نہیں کیا وہ اب کیا کریں گے ‏-

کیا ہی اچھا ہوتا کہ قرض لینے کی جگہ ہمارے حکمران اپنی شاہ خرچیوں میں کچھ کمی کردے تو کتنے پیسوں کی بچت ہوسکتی ہیں اور بیرون ملک میں مقیم پاکستانی اپنا سرمایا پاکستان منتقل کردے تو پانچ ارب 30 کروڑ ڈالر سے بھی زاہد رقم اپنے قومی خزانے میں بھری جاسکتی ہیں مگر نہیں نااہل حکمران اپنی ناقص پالیسیاں ہی چلائیں گے غریب عوام جو پہلے ہی‎ ‎مہنگائی کے ملبے میں دبی پڑی ہیں اور دب جائے گی-

میاں نواز شریف کا دورے چین بظاہر تو خوش آیند ہے پاک چین دوستی کو جتنا فروغ ملے اتنا ہی کم ہے کیونکہ پاک چین دوستی سمندرسے گہری ہمالیہ سے بلند ہیں چائنا کے دورے کے دوران نواز شریف نے چائنا کی بلٹ ٹرین میں سفر کیا اور خواہش ظاہر کی کہ اس ٹرین کو پاکستان میں بھی چلنا چاہیے خواہش تو اچھی ہے لیکن پہلے اس ملک میں بجلی کا بحران تو ختم ہو بجلی پانی سمیت دیگر بنیادی مسائل تو حل ہو ضروریاتی زندگی کی بنیادی سہولت تو میسر ہو اس اعوام کو جب بلٹ ٹرین چلنا اچھی لگے گی -

کہنا صرف یہ ہے کہ وہ چائنا ہے اور یہ پاکستان ہے چائنا کے حکمران اپنے ملک اور عوام کے مفادات کے لیے کام کرتے ہیں اور ہمارے حکمران اپنے زاتی مفادات کے لیے کام کرتے ہیں.. ‏‎
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 247709 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.