جدید دور کے جدیدباورچی خانے

خواتین خواہ گھریلو ہوں یا پھر کام کرنے والی‘ اُن کی صبح کا آغاز عموماًباورچی خانے سے ہوتا ہے۔جتنا وقت وہ گھر میں رہتی ہیں اُن کی توجہ کا مرکز باورچی خانہ ہوتا ہے اور اُن کابیشتر وقت باورچی خانے میں ہی گزرتا ہے ۔

کہا جاتا ہے کہ ہر جاندار کی زندگی کھانے کے گرد طواف کیا کرتی ہے ‘لیکن خواتین کی زندگی میں باورچی خانے کے طواف کا مقصد صرف اپنے لئے کھانا پکانا نہیں‘ بلکہ اپنے پیاروں کی تواضع کا اہتمام بھی ہوتا ہے۔

چوں کہ خواتین کے وقت کا بڑا حصہ باورچی خانے کی نذر ہوتا ہے اسی لئے ضروری ہے کہ باورچی خانے کی تزئین و آرائش ‘ سہولت اور خوبصورتی پر خاص توجہ دی جائے۔اس اہم ترین ضرورت کے پیش نظر جدید طرز تعمیر میں تو خاص طور پر باورچی خانوں کی خوبصورتی اور اس میںخواتین کی سہولت کاخاص خیال رکھا جانے لگا ہے جب کہ پر ُانے تعمیر شدہ گھروں میں بھی ترامیم کے نتیجے میں باورچی خانوں کو باسہولت بنایا جارہا ہے ۔ اس حوالے سے مغربی طرز تعمیر کو ترجیح دی جارہی ہے جسے اس طرح سے ترتیب دیا جاتاہے کہ اُس میں صفائی میں زیادہ پریشانی نہ ہو ‘ ہر کام خوش اسلوبی اور جلداپنے انجام کوپہنچ جائے اور باورچی خانے میں زیادہ وقت بھی صرف نہ ہو۔ایسے باورچی خانوں میں ضروریات کی مختلف اشیائ‘ الیکٹرانک کا سامان اور سجاوٹ کی چیزوں کو کم جگہ پر ‘مگر خوبصورت اندا زمیں رکھا جاتاہے۔

کسی زمانے میں باورچی خانے بہت چھوٹے اور ُگھٹے ہوئے ہوتے تھے لیکن اب یہ تصور تبدیل ہوگیا ہے اور آج بہت کشادہ اور ہوادار باورچی خانے بنائے جاتے ہیں۔روشنی اور ہوا کے لئے دروازے ‘بڑی کھڑکیاں اور روشن دان ہوتے ہیں۔ دھویں اور کثافت کو باورچی خانے سے باہر پھینکنے کے لئے نت نئے طرز کے ایگزاسٹ فین لگائے جاتے ہیں۔

خواتین کی سہولت کے پیش نظر کھانے کا کمرہ اور باورچی خانے ساتھ بنایا جاتا ہے ۔ اس سے ایک جانب پکی ہوئی چیزیں کھانے کی میز تک پہنچانے میں آسانی ہوتی ہے تو دوسری جانب خاتون خانہ کو اس بات کا علم بھی رہتا ہے کہ کس فرد کو کس چیز کی زیادہ ضرورت ہے۔بعض گھروالے تو باورچی خانے اپنے بیڈ روم کے قریب پسند کرتے ہیںتاکہ آرام کے اوقات میں بھی باورچی خانے سے فائدہ حاصل کر سکیں۔

یاد رکھئے کہ اگر آپ کا باورچی خانہ خوبصورتی اورسلیقے سے سجا ہوا ہے تو آپ اسے اپنے مہمانوں کو دکھاتے ہوئے یقینا فخر محسوس کریں گی ‘دوسری جانب آپ کو کام کرتے ہوئے تھکن کا احساس نسبتاً کم ہوگا۔
Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 307590 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.