سردیوں کا موسم اکثر بچوں کے لئے خاصی زحمت کا باعث
بن جاتا ہے۔ اس موسم میں نزلہ‘ زکام‘ گلے کی خراش‘ نمونیہ‘بخار ‘وغیرہ
معمول کی بات ہے ۔ اسی لئے سردیوں کے موسم میں ڈاکٹروں کے پاس ننھے منے
بچوں کی قطاریں نظر آتی ہیں ۔بچے دراصل اپنی ناتواں قوت مدافعت کے باعث
موسم کی سختی برداشت نہیں کر پاتے اور ماحول اور آب و ہوا کی تبدیلی سے
متاثر ہو جاتے ہیں ‘تاہم کل بھی بچوں کو زیادہ دوائیں دینا مضر صحت خیال
کیا جاتا تھا آج بھی ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ بچوں کو کم سے کم دوائیں دی
جائیں ۔ایسے میں گھریلو ٹوٹکوں کو اختیارکرنا زیادہ مناسب ہے۔
بچوں میں سردی کی وجہ سے نزلہ اور گلے میں خراش کی شکایت زیادہ ہوتی ہے۔
نزلہ بظاہر معمولی نظر آتا ہے مگر اس کی وجہ سے ناک میں ورم کے باعث سانس
لینا دشوار ہو جاتا ہے۔ زکام میں گرم پانی پینا مفید ہے۔ شیر خوار بچوں کو
دودھ میں 2پیپل کے پتے‘ 2 چھوہارے یا 4کھجوروں میں سے کوئی ایک چیز دودھ
میں اُبال کر پلائیں۔ انہیں ادرک کا رس اور شہد ملاکر چٹائیں‘ گاجر ‘پالک ‘
موسمی ‘کا جوس ‘اُبلے ہوئے چنوں کا پانی پلائیں۔پانی میں سو ُنٹھ اور گڑ ُ
ڈال کر اُبال لیں اور وقفے وقفے سے پلائیں ۔جائفل کو پانی میں گھس کر شہد
میں ملائیں اور اسے صبح و شام بچے کو چٹائیں۔ اس سے زکام ‘وغیرہ کی شکایات
د ُور ہوجائیں گی۔ ٹھوس غذا کھانے والے بچوں کو زکام میں گڑ ُاور سیاہ تل
کے لڈو کھلائیں‘آملے کا مربہ دیں‘ چائے اور جوشاندہ پلائیں۔ منقیٰ‘ امرود
اور کچی پیاز کھانے سے بھی زکام ٹھیک ہو جاتا ہے۔
بچوں کو سرسوں یا زیتون کے تیل کی مالش کر کے دھوپ میںلٹائیں یا بٹھائیں۔
مناسب احتیاط اور تدابیر اختیار کرکے ہم اپنے بچوں کو سردی کے امراض اور
تکلیف سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ بچے کے سینے کو ٹھنڈ لگ جانے کی صورت میں پر
ُانی روئی گرم کرکے سینکیں‘ سینے پر تارپین کا تیل یا بچوں کے لئے مخصوص
بام کی مالش کریں۔
بچوں کو عام طور پر نظام تنفس کی تکالیف بھی لاحق ہوجاتی ہیں ۔ اس لئے کوشش
کریں کہ بچے کا پیٹ صاف رہے یعنی وہ قبض میں مبتلا نہ ہو۔قبض سے بچانے کے
لئے 10دانے منقی یا پھر خشک انجیر کے ایک یا 2دانے بچے کو کھلائیں۔ اگر بچہ
چھوٹا ہو تو اسے ارنڈی کا تیل پلانا بھی مفید ہوگا۔ نوزائیدہ بچے کو نیم
گرم دودھ میں تھوڑی سی اجوائن نیم گرم دودھ میں یا ُگھٹی کی صورت میں
پلائیں۔
بچے کو خسرہ نکل آئے تو بارہ گرام خاکسیر ایک کپڑے میں باندھ کر ایک لیٹر
پانی میں ڈبوئیں اور یہی پانی پلاتے رہیں۔ گلا خراب ہونے کی صورت میں ذرا
سی گلیسرین اورشہدکو ایک پیالی دودھ میں ملا کر پینے سے افاقہ ہوگا۔قبض کی
صورت میں اسپغول پانی کے ساتھ پلائیں۔
چھینکوں کی صورت میں 2سے 3قطرے روغن گل قطرے کان اور ناک میں ڈالیں۔ پسلی
چلنے کی صورت میں 12گرام لہسن ُکچل کر اس کا پانی نکال لیں اور شہد میں
ملاکر چٹائیں۔
چھوٹے بچوں کو کھانسی ہو تو چھوٹی الائچی کو پیس کر انہیں چٹا دیں ۔ایک سیب
پیسیں اور اسے صاف رومال میں رکھیں اور اس کا پانی نچوڑ لیں ۔ اس پانی میں
تھوڑی سی مصری ملا کر صبح و شام پلائیں۔ اگر بچے کو شدید قسم کی کھانسی
ہورہی ہے تو اُ بلے ہوئے انڈے کی زردی میں شہد ملا کر کھلائیں‘ اس عمل سے
سخت سے سخت کھانسی میں بھی آرام آجائے گا۔ ادرک کے رس میں شہد ملا کر چٹانے
سے کھانسی د ُور ہو جائے گی۔ |