ایک اور سازش

’’گرتی دیوار کو ایک دھکا اور دو‘‘ وطن عزیز کی سلامتی کے خلاف ایک اور سازش کامیاب ’’گذشتہ رات دنیاکی نویں بلندترین چوٹی نانگاپربت پر بغرض سیاحت آئے ہوئے 10غیر ملکی مہمانوں کوا نتہائی بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے ‘‘

آج صبح اخبارات میں خبر پڑھ کر نہایت رنجیدہ دل ہوا ، اپنے تو اپنے سہی اب غیروں کے ساتھ بھی ایساسلوک ……یہ دس سیاح لوگ توپاکستان دیکھنے آئے تھے تاکہ اپنے ممالک میں جاکر یہ تاثر دیں کہ پاکستان کتنا خوبصورت ،پرکشش اور امن وسلامتی والا ملک ہے ۔یہ تو وطن عزیزکی خوشگوار فضا ء میں سکون کی سانسیں لینے آئے تھے ،یہ تو ہمارا وقار بلند کرنے آئے تھے، یہ لوگ تو گلگت کی حسین وادیوں میں چند لمحے گزار کر دنیا کو یہ پیغام دینے آئے تھے کہ پاکستان ظلم وغارت گری ،بدامنی ،درندگی اور دہشت گردی کا نام نہیں بلکہ یہاں حسن قدرت کی عظیم شاہکار پہاڑیاں ،امن وشانتی کا پیغام دینے والے لوگ اور دل ودماغ کو تسکین بخشنے والی فضاء بھی موجود ہے ،مگر ہمارے دشمنوں کو یہ کہاں گوارا ہوگا کہ ہم ترقی کریں اور ترقی یافتہ ممالک میں ہمارا بھی شمار ہونے لگے ، انسانیت کے دشمن لوگوں نے ایسے وقت میں جبکہ ملک پہلے ہی کئی سازشوں کا شکارہے ہمارے آنیوالے مہمانوں پر انتہائی سفاکیت ،بے دردی، بربریت اور ظالمانہ انداز میں حملہ آور ہوکر انکو قتل کردیا اور ہماری پریشانیوں اور مشکلات میں اضافہ کردیا۔

اور اس میں غور کرنے کی بات یہ ہے کہ جو مظلوم مارے گئے ان میں تین چینی سیاح بھی تھے جو کہ ہمارا ایک اچھا دوست ہونے کے ساتھ ہر مشکل گھڑی میں ہمارے کام آنے والا ملک ہے ۔پاکستان میں گوادر بندرگاہ کی تعمیر ہو یا گوادر سے کا شغہ تک ریلوے لائین بچھانے کے عزم کا اظہار ہو یا ہماری معیشت میں ترقی کی بات ہو ان تمام مراحل میں جس ملک نے ہمارے ہاں میں ہاں ملائی یا ہمارے ساتھ تعاون کیا اس کا نام چین ہے ۔

باقی رہی یہ بات کہ مارنے والے کون تھے ؟ ان کے مقاصد کیا تھے ؟ اور وطن عزیز میں اس طرح کے روزمرہ دہشت گردی میں کسی کا ہاتھ ہے ؟ یہ ایسے سوالات ہیں کہ انکا جواب آج تک نہ ہی ہماری حکومتیں دے سکیں نہ ہمارے خفیہ ادارے ،ایجنسیز اور فو ج اسکا حل تلاش کرسکے ہیں بس ہم تو اتنا ہی کہہ سکتے ہیں کہ یہ جو لوگ بھی ہیں ان کامقصد پاکستان کی خودمختاری ،سلامتی اور عالمی دنیا میں پاکستان کے وقار کو پامال کرنا اور من حیث القوم ہمیں بے عزت کرنا مگر ہم انہیں صاف الفاظ میں یہ بارآور کر ا دینا چاہتے ہیں کہ بحمد اﷲ عزوجل ہم ایک مسلم قوم ہیں اور ہمارا ملک ایک اسلامی مملکت ہے اور ہماری پہنچان امت محمدیہ ہے اور قرآن پاک نے ہمیں خیر امہ جیسے مقدس القابات سے پکاراہے اس لئے ہمیں تمہاارے سب وشتم سے کوئی سروکار نہیں ہم تمہاری ملاحت سے خائف نہیں ہیں لہذا تم سے جو ہوسکتا ہے کر گزرو ہمارا پروردگار ہمارے ساتھ ہے ۔ہمیں اس کی خدائی پر مکمل اعتماد اور بھر وسہ ہے وہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا (انشاء اﷲ ) لیکن تم یہ بھی یادرکھنا کہ ہمارے پروردگار کے عذاب کا کوڑا بہت جلد تم پر برسنے والا ہے اور پھر تمہیں اس ذات سے بچانیوالا بھی کوئی نہیں ہوگا ۔اس لئے ہمارے اوپر ہاتھ اٹھانے سے پہلے تم اپنی فکر کرو ۔اپنے انجام کو درست بنانے کے لیے کچھ عمل کر و کیونکہ ابھی وقت ہے کہیں یہ نہ ہو کہ عذاب الہٰی آجائے اور تمہیں مہلت نہ ملے۔
Ibn-e-Qazi
About the Author: Ibn-e-Qazi Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.