ماحولیاتی تبدیلیاں اور عظیم انسانی ہجرت کا خدشہ

انسانی تاریخ اور تہذیب کا مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ اول اول انسان دریاؤں، نہروں یا اس جگہ جہاں پانی وافر مقدار میں دستیاب ہو وہاں سکونت اختیار کرتا تھا اور جب کسی جگہ خشک سالی ہوجاتی تھی تو وہاں سے نقل مکانی کرجاتا تھا۔ اس کےعلاوہ سائنس کی ترقی کے بعد انسان نے ایسے وسائل اور طریقے اختیار کیے جس سے پانی کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔ کہیں بورنگ کی گئی کنویں کھودے گئے، کہیں سمندری پانی کو قابل استعمال بنایا گیا کبھی نہروں کا سسٹم بنایا گیا (اس حوالے سے پاکستان کا صوبہ بلوچستان سر فہرست ہے جہاں زیر زمین نہروں کا نطام وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا ہے) اور کہیں پائپوں کے ذریعے پانی فراہم کیا گیا جس کے باعث انسان کو بار بار نقل مکانی کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی تھی۔

لیکن ایک حالیہ تحقیق نے بڑے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2050 تک بڑے پیمانے پر انسانی ہجرت ہوسکتی ہے جو انسانی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی، ماہرین نے متنبہ کیا کہ سمندری اتار چڑھاؤ، سیلابوں، طوفانوں اور قحط سالی کے باعث اس ہجرت کے امکانات ہیں۔ ماہرین کے مطابق ماحولیاتی کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے رواں صدی کے وسط تک تقریباً 700 ملین نفوس کی ہجرت کے امکانات ہوسکتے ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی نیو یارک کے سینٹر فار انٹرنیشنل ارتھ سائنس انفارمیشن نیٹ ورک ( CIESIN) سے تعلق رکھنے والے جیوگرافر الگزینڈر ڈی شرینن نے کہا ہے کہ ماحولیات ایک ایسا لفافہ ہے جس میں ہم سب اپنے روز مرہ امور انجام دیتے ہیں اور زندگی گزارتے ہیں۔ یہ رپورٹ خطرے کی گھنٹی ہے۔ ہم عام طور پر غریبوں کو اس کیٹگری میں شامل کرتے ہیں کہ اس سے زیادہ متاثر ہونگے لیکن امیر سوسائٹیز بھی اس صورتحال یعنی موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونگے۔ الگزینڈر ڈی شرینن مذکورہ رپورٹ ََ َ سرچ آف شلٹر مینگ دی ایفیکٹ آف کلائمیٹ چینج آن ہیومین مائیگریشن اینڈ دس پلیسمینٹ کے مصنفین میں سے ایک ہیں۔یہ رپورٹ رواں ہفتے بون میں ایک نیوز کانفرنس میں پیش کی گئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے سطح سمندر میں اضافے اور، نمکین پانی کی آمد کے باعث نیل، میکانک اور گنگا کے ڈیلٹاؤں میں زراعت تباہ ہوجائے گی۔ یہ دنیا کے انتہائی کثیر آبادی والے ریجن ہیں۔ مذکورہ رپورٹ کے شریک مصنف چارلس ارہاٹ نے کہا کہ متاثرہ سوسائٹیز میں سوشل سیفٹی نیٹ ختم ہوجائے گا۔ جبکہ تشدد اور کشیدگی بڑھ جائے گی۔
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1452096 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More