پھر بھی دل ہے پاکستانی

معزز قارئین!

پاکستان میں رہنے والے باشندوں کو پوری دنیا میں لوگ مختلف خوبیوں یا علامتوں کی وجہ سے پہچان لیتے ہیں کہ یہ موصوف کہاں سے تشریف لائے ہیں۔ حال ہی میں ایک تحریر اس حوالے سے پڑھی ہے اس میں اپنی جانب سے ترمیم کر کے پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں امید کرتا ہوں کہ آپ یہ کاوش پسند کریں گے۔ میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ اگر کچھ کہنے میں کسر باقی رہ گئی ہو تو آپ میری اصلاح کر کے قومی خدمت ضرور کرلیجئے گا کہ ہمارے ہاں بہت سے لوگ اچھے بر ے کام کر کے بھی اسے قومی خدمت ہی تصور کرتے ہیں۔۔

* ہم پاکستانی۔ دعوتی کارڈوں پر "پابندی وقت" کی تاکید کے باوجود مقررہ وقت سے بغیر شرمندہ ہوئے 2 گھنٹے لیٹ پہنچنا بالکل نارمل سمجھتے ہیں۔وقت پر جو آتے ہیں وہ شرمسار ہوتے ہیں کہ انکو خوش آمدید کرنے والے بھی اس وقت حتمی تیاریوں میں مشغول ہوتے ہیں کہ ایسے بن کر جائیں کہ لوگوں کی آنکھوں کے ساتھ ساتھ منہ بھی کھل جائیں۔

* ہم پاکستانی ۔ گفٹ پیپرز، گفٹ بکس حتی کہ ایلومینئم پیپرز بھی کئی کئی بار استعمال کرتے ہیں۔اگر ہمارے بس میں ہو تو چائے کی پتی بھی بار بار استعمال کرتے رہیں۔

* ہم پاکستانی ۔ ایر پورٹ پر اکثر بڑے بڑے سوٹ کیسوں اور چیک-ان کاونٹر پر اوور ویٹ کے جھگڑے کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں، یہ اور بات ہے کہ اکثر میاں بیوی کی لڑائی اس وجہ سے بھی ہوتی ہے کہ وہ اپنی کی بجائے کسی اور کی بیوی کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

* ہم پاکستانی ۔ اپنے بچوں کے نام ایک ہی وزن پر رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جیسے نسیم، ندیم، کلیم، سلیم، یا شازیہ، نازیہ، ماریہ، رابعہ، مسکان،ریحان وغیرہ وغیرہ۔

* ہم پاکستانی ۔ کسی کے گھر مہمان جائیں تو مقصد آمد پورا ہوجانے کے بعد میزبان سے اجازت لےکر رخصت ہو تے وقت میزبان کے گھر کے دروازے پر گھنٹہ بھر کھڑے ہو کر باتیں کرتے رہتے ہیں اور یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ شاید ہم اپنے ہی گھر ہیں۔

* ہم پاکستانی ۔ (پاکستان میں) ہارن بجانا منع والی جگہ پر ضرور ہارن بجا رہے ہوں گے۔جہاں تھوکنا منع ہوگا وہاں تھوک کر اپنی قومی خدمت ضرور سرانجام دیتے ہیں۔

* ہم پاکستانی ۔ پکنک یا آؤٹنگ پر جاتے ہوئے کھانا کہیں باہر سے کھانے کی بجائے دیگچے یا ٹفن ساتھ لے جاتے ہیں یا پھر جہاں کھاتے ہیں وہاں سے کچھ اُچکنا اپنا قومی مفاد سمجھتے ہیں۔

* ہم پاکستانی اگر دوستوں کے ساتھ ریسٹورنٹ یا کافی ہاؤس پر جائیں تو بل ادائیگی کے وقت اکثر ایک دوسرے سے سبقت لےجانے کی لڑائی کرتے ہیں۔مگر جیب سے پیسے نکالنے کی زحمت بالکل بھی نہیں کرتے ہیں۔

* ہم پاکستانی ۔ دوست احباب یا رشتہ داروں کو رات گئے بھی فون کرنے میں ‌ہچکچاہٹ نہیں کرتے اور معذرت کرکے پوری بات کرگزرتے ہیں ۔

* ہم پاکستانی ۔ دنیا بھر کے سیاسی نظاموں‌ کی خامیوں پر تنقید کرتے ہیں مگر اپنے نظام کو کوسنے کے باوجود بدلنے پر تیار نہیں ہوتے۔

نوٹ ۔ ان علامات کو محض تفنن طبع کے طور پر لیا جائے۔ شکریہ ۔
کیونکہ ہم سب ہی پاکستانی ہیں ۔

ہمیں فخر ہے پاکستانی ہونے پر۔۔۔

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522524 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More