ملک شام میں نواسی رسول حضرت زینب کے روضے مبارک کو بھی
ان دہشت گردوں نے نہ بخشا اور روضے مبارک کی بے حرمتی کرڈالی پاکستان معصر
عراق شام خانہ جنگی کا شکار ہیں اور خانہ جنگی کرنے والے ہی دہشت گرد عناصر
ہیں -
یہ دہشت گرد لوگ جو وطن عریز میں ہر روز بم دھامکوں گولیوں کے زریعے معصوم
نہتے شہریوں کی جانوں کا ضیاع کرتے ہیں اور اپنے اس خبیث فعل کو جائز کہتے
ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں بھلا یہ کونسی اپنے
حقوق کی جائز جنگ لڑرہے ہیں یہ کونسا اور کیسا جہاد ہیں کہ جس میں معصوم
لوگوں کو قتل کیا جائے-
یہ دہشت گرد کافر لوگ جو اسلام اور شریعت کے نام پر دین کا لبادہ پہنے
اسلام کے ٹیھکیدار بنتے ہیں اسلام کے معنی تک نہیں جانتے اور مزہب اسلام کو
بدنام کررہے ہیں ارے مزہب اسلام تو امن محبت بھائی چارے کا مذہب ہے -
قرآن و حدیث میں کہاں لیکھا ہیں کہ بے گناہ لوگوں پر خود کش حملے کرو
مسجدوں مزارات کو شہید کرو
یہ مسلمان اور انسان ہر گز نہیں ہوسکتے بلکہ انسان کے روپ میں درندہ صفت
اور خونی بھیڑیے ہیں یہ یزیدی قوت ہیں جو اسلام کے نام پر شر فتنا فساد
برپا کررہے ہیں -
یہ دہشت گرد لوگ جو جہاد کے نام پر ہر روز بم دھامکے کرتے ہیں پاکستان میں
اولیا اللہ کے مزارات اور مسجدوں کو شہید کرتے ہیں ان دہشت گردوں کو نائٹ
کلب شراب خانے فحاشی کے اڈے نظر نہیں آتے ہہ ان ناپاک جگہ کو کیوں نہیں
تباہ و برباد کرتے ان دشت گردوں کو جہاد کے لیے امریکہ اسرائیل فلسطین برما
کشمیر کیوں نظر نہیں آتے-
تو قارئین آپ بتائے یہ جہاد ہے یہ فیتنا پرستی ہیں حضرت زینب کے مزار پر
ہونے والے حملے پر اخوان المسلیمن کی جانب سے احتجاج مظاہرے ہوئے کچھ
علمائے کرام نے اس واقع پر پور زور مزمت کی لیکن وہی دوسری جانب کچھ علمائے
کرام نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہیں جو کہ کسی بھی صورت ٹھیک نہیں-
اس واقع کی جتنی مذمت کی جائے کم ہیں ایسے یزیدی حملے ناقابل برداشت بلکہ
ناقابل قبول ہیں یہ حملہ بی بی زینب کے روضے پر نہیں بلکہ عالم اسلام پر
حملہ ہیں وقت کا تقاضا ہیں کہ اب پورے عالم اسلام کو متحد ہوکر ان یزیدی
قوتوں کو فاش کرنا ہیں- |