حضرت محمد ْﷺ کا فرمان ہے کہ حزن
میرا رفیق صبر میرا لباس یقین میری طاقت اور جہاد میری غربت ہے۔ ہر سماج
اور خطے کی اپنی مخصوص تہذیب ثقافت اور تاریخ ہوتی ہے اور اقوام عالم کی
تاریخ یہ ہے کہ تہذیب و تاریخ کو مٹانے کی بھونڈی فتنہ گری کرنے والے خود
مٹ جایا کرتے ہیں سچ ہمیشہ زندہ و تابندہ رہتا ہے۔ سکندر نے فارس اجاڑا
ایرانی بابل پر چڑھ دوڑا بخت نصر نے ایک کامل قوم کو 70برس قید رکھا
تاتاریوں نے بغداد میں انسانی کھوپڑیوں کے مینار ایستادہ کروائے مگر سچ تو
یہ ہے کہ بغداد موجود ہے سکند تاتاری اور بخت و نصر صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔
تہذیب تاریخ حق سچ کو مٹانے والے خود نشان عبرت بنتے ہیں۔ لوئر پنجاب کی
دور افتاد پسماندہ تاریخ ساز تحصیل کوٹ ادو بھی پاکستان کے ان سیاہ نصیب
علاقوں میں شامل تھی جو چار سال پہلے انے والے جوہری سیلاب کی تباہ کاریوں
کا نشانہ بنی۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے کوٹ ادو کی گلیوں کوچوں محلوں
اور دیہاتوں کے سات چکر لگائے۔ اجڑے ہوئے متاثرین کا دکھ درد بانٹا۔ شہباز
شریف کے طوفانی دوروں نے موجودہ الیکشن میں ن لیگ کے mna ملک سلطان ہنجرا
اور mpa ملک احمد یار ہنجرا کی جیت کی بنیاد رکھ چھوڑی تھی۔ کوٹ ادو کے
موجودہ اسٹنٹ کمشنر و چیرمین تحصیل سپورٹس کونسل نوید چوہدری کے پے درپے
دوروں غریب پروری دیانت و صداقت نے ہمیں چار سال قبل وزیراعلی پنجاب کی برق
رفتاری کی یاد دلادی جسے ہم صفحہ قرطاس کی زینت بنارہے ہیں۔ نوید چوہدری کو
نگران دور میں منصفانہ اور شفاف الیکشن کے انعقاد کی خاطر اسسٹنٹ کمشنر کوٹ
ادو لگایا گیا ۔وہ اس سے قبل اسی دھرتی پر dmo کے عہدہ پر جلوہ افروز
تھے۔مظفرگڑھ کو پاکستان میں تعلیم کی ماں کے لقب سے پکارا جاتا ہے کیونکہ
ڈسٹرکٹ مظفرگڑھ میں قائم اکیڈمیوں کا معیار تعلیم بڑے شہروں سے زرہ زیادہ
معتبر ہے۔نوید چوہدری نے dmoکی حثیت سے سینکڑوں سکولوں کا قبلہ درست
کیا۔محکمہ تعلیم میں انکی خدمات کو ہمیشہ خراج عقیدت پیش کیا جاتا رہے گا۔
نگران وزیراعلی نجم سیٹھی نے کوٹ ادو ایسی میدان سیاست میں عالمگیر شہرت کی
حامل تاریخ کوٹ ادو میں شفاف الیکشن کی زمہ داری سونپی تو چند دل جلوں کا
کہنا تھا کہ dmo بیچارہ کیا کرسکتا ہے مگر ان ناعاقبت اندیشن تنقید نگاروں
کو شائد یہ معلوم نہ تھا کہ نوید چوہدری dmgگروپ کا کٹھن امتحان پاس کرچکا
ہے۔نوید چوہدری نے ایک طرف منصفانہ الیکشن کو یقینی بنایا تو دوسری طرف
کوڑے کرکٹ قبضہ گروپ ناجائز تجاوزات اور تھانے کیچہری کی سیاست کی غلاظت سے
بھرے ہوئے شہر کوٹ ادو کو ایک پر شکوہ شہر بنادیا۔ نجیب الطرفین شخصیت کے
مالک نوید چوہدری نے تحصیل کی 64 سالہ تاریخ میںtma کے فنڈز کے گراف کو چار
کروڑ تک پہنچادیا جو انکا کرشماتی کارنامہ ہے ۔شہر کی سینکڑوں ٹوٹی پھوٹی
گلیوں نالیوں اور سیوریج سسٹم کی بحالی اور دیہاتوں میں سڑکوں کی تعمیر و
مرمت کی خاطر اس مرد درویش نے24 گھنٹے صرف کرڈالے ۔ کوٹ ادو ایک اندازے کے
مطابق چاروں اطراف میں65 مربع کلومیٹرتک پھیلا ہوا ہے ۔ نوید چوہدری ایک
چھلاوے کی طرح تحصیل کوٹ ادو میں ہونے والے درجنوں چھوٹے بڑے تعمیراتی
منصوبوں پر چھاپے مارتا ہے ۔ اگر اسے 15 AC کا لقب دیا جائے تو غلط نہ
ہوگا۔اقبال پارک کی تعمیر پنجاب سپورٹس بورڈ کے اسٹڈیم کی بحالی رمضان
بازار کا انعقاد مظلوموں کو فوری انصاف کی فراہمی بلدیہ کے کرپشن کنگ
افسران کی فراغت چوک سرور شہید سناواں گجرات کے دور دراز دیہی علاقہ جات کے
تابڑ توڑ دورے زخیرہ اندوزی اور لوٹ مار کا خاتمہ چند ایک ایسے انقلابی
اقدامات ہیں جنہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو لاکھوں دلوں کا حاکم اور ہزاروں دلوں
کا سرور اور انکھوں کا نور بنادیا۔ راقم الحروف نے اپنی 20 سالہ پروفیشنل
لائف میں ہمیشہ سرکاری افسر کے تبادلے پر عوام کو مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے
تو دیکھا ہے مگر یہ منظر کبھی نہیں دیکھا کہ ہر شہری رنجیدہ اور رنجوڑ ہو۔
نوید چوہدری کا چند روز قبل تبادلہ کردیا گیا۔ کروڑوں کی رقم خفیہ ہاتھوں
والے کرپٹ بادشاہوں کے پیٹوں میں مروڑ کئے ہوئے تھی۔نوید چوہدری کے ٹرانسفر
پر پورا شہر سوگوار ہوگیا۔کوٹ ادو شہر کے لاکھوں شہری سیاسی نظریات سے
بالاتر ہوکر یک جان بن گئے کہ نوید چوہدری کا تبادلہ مطلوب نہیں۔کوٹ ادو پر
شام غریباں مسلط ہوگئی۔ سیاسی قائدین سلطان ہنجر اmnaاور اmpaحمد یار ہنجرا
نے عوامی خواہشات کو مقدم جانا اور یہ تبادلہ رک گیا۔نوید چوہدری کو
ٹرانسفر کروانے والوں کو شائد یہ معلوم نہیں کہ قوموں کی بقا بالترتیب
تاریخی سچ اور جھوٹ پر طے کی جاتی ہے۔پہاڑ کتنے ہی اونچے کیوں نہ ہوں
چیونٹی اسے سر کرلیتی ہے۔ تناور درخت کمزور جڑوں کے محتاج ہوتے ہیں طاقتور
ترین پرندے فضائی لہروں کو چیر کر نکل جاتے ہیں لیکن اس کے لئے پروں کی
ضرورت ہوتی ہے۔ رب العالمین نے نوید چوہدری کو خوف خدا شجاعت و دیانت زہانت
و فطانت اور محب وطنی سے مالا مال کررکھا ہے نوید چوہدری کوٹ ادو کی تاریخ
و ثقافت اور تہزیب کی تعمیر نو کررہا ہے۔اسکی مخاصمت کرنے والے ہمیشہ
تاتاریوں اور بخت نصر کی طرح مٹ جایا کرتے ہیں۔ نوید چوہدری ایک راسخ
العقیدہ مسلمان ہے۔ جمعہ کے روز پورا پاکستان کھلا جبکہ کوٹ ادو بند ہوتا
ہے۔ نوید چوہدری حضرت محمد ,ﷺ کے ابتدائیہ جملے کا پیروکار ہے۔وہ افسر ہے
ظالم و راشی نہیں۔ وہ خادم ہے بیوروکریٹ نہیں۔ وہ عادل ہے دغاباز سیاست دان
نہیں۔تحصیل کوٹ ادو کے لاکھوں شہری وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے لیکر
شہباز شریف تک کمشنر ڈی جی خان سے لیکر dco مظفرگڑھ تک سے مطالبہ کرتے ہیں
کہ نوید چوہدری کوٹ ادو کا فرزند بن چکا ہے۔کوٹ ادو کا اجلا نکھرا چہرہ
مذید حسین تر ہوتا جارہا ہے۔مظلوم طبقات کی داد رسی، انقلابی عوامی فلاحی
پراجیکٹس کی کامیاب تکمیل کرپشن کے خاتمے اورکوٹ ادو کی پسماندگی کو سرسبز
و شاداب بنانے کی خاطر نوید چوہدری کو ائندہ پانچ سالوں تک کوٹ ادو میں
رہنے دیا جائے ورنہ تاریخ و سچ کو مسخ کرنے والوں کا وہی انجام ہوتا ہے جو
تاتاریوں اور بخت نصر کا ہوا تھا۔تحصیل کوٹ ادو کے تمام منتخب نمائندے
انجمن شہریان سپورٹس کونسل پریس کلب کوٹ ادو تمام سیاسی جماعتیں انجمن
تاجران دینی جماعتوں کے سربراہ بزرگ سیاست دان ملک سلطان ہنجراmna اور احمد
یار ہنجرا سمیت ہر شہری مبارکباد کا مستحق ہے کہ انکا فرزند نوید چوہدری
انہیں دوبارہ مل چکا ہے۔ سینیٹر خالدہ محسن علی قریشی نے سینیٹ اف پاکستان
میں نوید چوہدری کے ٹرانسفر پر تحریک استحقاق پیش کردی تھی جو تبادلے کے
بعد واپس لے لی گئی۔انجمن تاجران کے شیخ ندیم ممتاز کلاتھ ہاوس ارشد صدیقی
فخر عالم اکرام کھوسہ شیخ فرقان شیخ طارق فرقان شیخ فاروق بھٹی احسن علی
قریشی زولفقار بلوچ سمیت ہر طبقہ فکر کے لوگ نوید چوہدری کے دست بازو بن
گئے۔نوید چوہدری کی عظمت کو سلام کے انکے ٹرانسفر نے کوٹ ادو کی چھ لاکھ
ابادی اور28 یونین کونسلز کے شہریوں دیہاتیوں ماووں بہنوں بزرگوں بچوں کو
اتفاق و یکجہتی کی لڑی میں پرو دیا۔ کھڑے ہوگئے محمود ایاز ایک صف میں۔ |