اعتکاف کورس

اس وقت عالم کفر مختلف زاویوں اور پہلووں سے اسلام کی بنیادی تعلیمات کو مسخ کرنے اور اہل اسلام کے قلوب کو اساسی عقائد ونظریات سے کھوکھلا کرنے کے درپے ہے ۔ شرک کا دروازہ نہیں دروازے کھلے ہوئے نظر آتے ہیں نام نہاد مسلمان یہود وہنود سے بڑھ کر غیراللہ کے پجاری بنے بیٹھے ہیں.

ادھر چند ناعاقبت اندیش ایسے بھی ہیں جو دین کے ثابت شدہ مسائل کا انکار کرکے کے الحاد کی تاریکیوں میں بھٹک رہے ہیں اور دوسری طرف ایسے ناداں بھی جنم لے رہے ہیں جو غیر دین کو دین کا درجہ دے کر جرم بدعت کے مرتکب ٹھہر رہے ہیں ۔ سچی بات یہ ہے کہ اقوام عالم میں سچے اور اصلی مسلمان کی پہچان معمہ بن کر رہ گئی ہے ۔

عالمی میڈیا پر اسلام کی انسان دوستی اور حقوق انسانیت کی عالمگیر خوبی کو چھوڑ کر اس کی جعلی وحشیانہ تصویر دکھلائی جارہی ہے جس سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ اسلام دورحاضرمیں عالمی اقدار کے مقابلے میں کہیں دور کھڑا ہے ۔اس لیے اس کی چنداں ضرورت نہیں ۔

ظلم در ظلم یہ کہ اسلام پر کفار اور مشرکین کفر وشرک کے کچوکے لگا رہے ہیں ملحدین ومبتدعین الحاد وبدعت پر سنت کا لیبل لگانے کی سرتوڑ محنت کررہے ہیں ۔ایسے حالات میں جہاں اسلام کی آفاقیت کو بیرونی اور خارجی سازشیں نابود کرنے پر بضد ہوں اور دوسری جانب مینارہ سنت کی تابناکی اور ضوفشانی کو اندرونی اور داخلی شازشیں اپنے نشانہ تنقید پر رکھے ہوئے ہوں تو اہل اسلام کے نمائندگان یعنی علمائے کرام پر لازم ہوجاتا ہے کہ وہ اسلامی عقائد ونظریات ، اسلامی تصورات ، عبادات ، معاملات اور اخلاقیات کی تعلیمات کو عام کریں اگر اس کی تبلیغ اور اشاعت میں کہیں کوئی رکاوٹ ڈالے یا اس مبارک محنت میں روڑے اٹکانے کی جسارت کرے تو ہر ممکن اور طریقے سے انہیں اس سے باز رکھا جائے ۔

اسی ضرورت کے پیش نظر راقم نے بنیادی عقائد چند عبادات اور مسنون اعمال کو منتخب آیات قرآنیہ اور منتخب احادیث مبارکہ کی لڑی میں پرو کر ایک کتاب بنام اعتکاف کورس ترتیب دی ہے ۔ کم وقت میں بہت سارے دینی امور کو سیکھا جاسکتا ہے ۔ ہمارے ان احباب کا یہ گلہ اور شکوہ اب ختم ہوجانا چاہیے جو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس وقت کم ہے اس لیے ہمیں علماء شارٹ کورس پڑھائیں ۔اور ہمارے لیے ایسا نصاب تجویز کریں تو عالمانہ طرز سے ہٹ کر عوامی ہو۔ ایسی اصطلاحات ہمیں سمجھ نہیں آتیں تو خاص کر علماء میں استعمال ہوتی ہیں ۔ اس لیے عام فہم اور شارٹ کورس ہونا چاہیے ۔

اللہ کے فضل وعنایت اور لطف وکرم سے ہم نے اس عوامی مطالبے کو بھی کافی حد تک پورا کیا ہے چند سال قبل ہم نے صراط مستقیم کورس ترتیب دیا تھا جو بحمداللہ ملک وبیرون ملک بے حد مقبول ہوا اور عوام الناس میں اس کو خوب پذیرائی حاصل ہوئی۔ اب بھی موسم گرما کی تعطیلات میں ملک کے تقریباً ہر شہر میں یہ کورس پڑھا پڑھایا جا رہا ہے ۔

اس سلسلے کی دوسری کڑی اعتکاف کورس ہے جو لوگ رمضان المبارک کے بابرکات لمحات میں اللہ کریم سے لو لگاتے ہیں اس کی معرفت اور رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اعتکاف والے ماحول میں رہ کر اپنے مبارک جذبات کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں ایسے احباب تلاوت قرآن کریم ، کثرت درود پاک ، اوراد و وظائف ، استغفار، خداوند قدوس کی تسبیح وتحمید اور نوافل میں مصروف رہتے ہیں اگر ہماری کتاب کا مطالعہ کریں گے تو ان کے عقائد ونظریات اور ایمانیات پختہ ہوں گے عبادات کا شوق پیدا ہوگا ، اخلاقیات کا سبق ملے گا مسنون اعمال اور مسنون دعاؤں میں ان کی زندگی ڈھلے گی گویا اعتکاف کا مقصد مکمل ہو جائے گا ۔ اللہ کریم کی معرفت اور رضا منزل مقصود ہے اس تک جانے والے سیدھا راستہ سنت کہلاتا ہے اور اتباع سنت میں ہماری کتاب ان شاء اللہ سنگ میل کا کام دے گی ۔

اس تحریر کی وساطت سے راقم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے درخواست گزار ہے کہ آپ ملازمت ، تجارت ، کھیتی باڑی ، درس وتدریس تعلیم وتعلم تبلیغ واشاعت ، دین کا دفاع اور تحفظ وغیرہ کسی بھی شعبہ سے وابستہ ہیں تو کوشش کرکے رمضان المبارک میں اپنی مساجد کے اندر یہ کورس منعقد کرائیں ۔ خود بھی اس میں شرکت فرمائیں اور احباب کی توجہ بھی اس بارے مبذول فرمائیں ۔ وہ لوگ بھی اس میں شرکت کر سکتے ہیں جو معتکف نہ ہوں ۔ کورس دونوں کے لیے یکساں مفید ہے ۔

بالخصوص ائمہ مساجد اس کا زیادہ اہتمام فرمائیں ہمارے مشورے میں طے پایا ہے کہ ائمہ مساجد کو اس بارے میں فکر دلائی جائے اس لیے ائمہ مساجد سے التماس ہے کہ اپنامکمل نام پتہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مسجد کامکمل نام اور ایڈریس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

علاقہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شہر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صوبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ملک اور اپنا رابطہ نمبر ہمیں درج ذیل فون نمبر یا ای میل ایڈریس پر روانہ کریں ان شاء اللہ آپ کو مکمل کورس کی ترتیب سمجھا دی جائے گی ۔
03216353540
[email protected]

کتاب منگوانے کا پتہ : دار الایمان فرسٹ فلور زبیدہ سنٹر اردو بازار لاہور
والسلام
محمد الیاس گھمن
مرکزی ناظم اعلیٰ اتحاد اہل السنت والجماعت پاکستان
muhammad kaleem ullah
About the Author: muhammad kaleem ullah Read More Articles by muhammad kaleem ullah: 107 Articles with 120825 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.