سازشی ٹولے کے مکروہ عزائم کو ناکام بنانا چاہیئے

کراچی میں ایک بار پھر کشیدگی ہے۔ حکومت میں شریک دو جماعتیں اور اپوزیشن جماعتوں کے ۶ سیاسی کارکن ایک ہی دن میں موت کی وادی میں دھکیل دئے گئے ہیں۔ صوبہ سرحد اور سوات وادی کے ابتر حالات کے بعد کئی اخباری کالم نگاروں نے کراچی پر اظہار رائے کیا تھا۔ کراچی کا امن کئی حلقوں کے لئے باعث تشویش تھا۔ جمعرات کو اچانک شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم دہشت گردوں کے ہاتھوں، متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنوں کا قتل ایک بڑی کا پیش خیمہ کہا جاسکتا ہے۔ اسی کے ساتھ جمعہ کو صبح سویرے سبزی منڈی پر ایک تاجر کا قتل، اور. نیو کراچی سندھی ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کے دو کارکنوں کو ہلاکت کا واقعہ بھی فکر انگیز ہے۔ جس میں سندھی ہوٹل کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے گھر کے باہر بیٹھے دو افراد پر فائرنگ کر دی۔

اسی دن ڈیفنس میں رکن قومی اسمبلی یعقوب بزنجو کے گھر پر پارسل بم کا دھماکا ہوا، جس میں چار افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق خیابان راحت میں ایم این اے یعقوب بزنجو کے گھر پر ایک پارسل موصول ہوا جسے کھولنے پر زوردار دھماکا ہوگیا۔ خدانخوستہ سازشی عناصر اپنے مقاصد میں کامیاب ہوجاتے تو صورتحال مزید بگڑ جاتی۔ صوبائی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے ایک حالیہ اجلاس میں، صوبائی وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا نے اس صورتحال کا سخت نوٹس لیا ہے۔ اور پولیس کو جدید دور کے تقاضوں اور سیکورٹی حالات کے تناظر کو پیش نظر تیاریوں کے لئے کہا گیا ہے۔

اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ کمیونٹی پولیسنگ، کرائم سین کے طریقہ کار، ہنگامی حالات سے نمٹنے اور بروقت و مؤثر کارروائی کی حکمت عملی، فنگر پرنٹ میں مہارت، کمپیوٹر آپریٹنگ کورسز و بنیادی تربیت کے علاوہ دہشت گردوں، تخریب کاروں اور جرائم پیشہ عناصر سے نبرد آزما ہونے کی پولیس کو باقاعدہ تربیت دی جائے گی۔ ایمرجنسی حالات، سیکورٹی کی صورتحال، نگرانی کے نظام کی مزید بہتری اور جرائم پیشہ سرگرمیوں کی روک تھام کے ضمن میں ایک ہزار اہلکاروں پر مشتمل اسپیشل پروٹیکشن گروپ تشکیل دیا گیا ہے جبکہ وہیکل ٹریکنگ نظام، ایف ایم ریڈیو نظام، مددگار 15 کال سینٹر اور دیگر شعبوں کو آن لائن کیا جارہا ہے۔ پولیس ریکارڈ اور آفس منیجمنٹ اینٹی ٹریٹڈ سسٹم کے تحت ملک کے تمام تھانوں پر مشتمل کمپیوٹرائزڈ مرکزی ڈیٹا بیس قائم کیا جارہا ہے۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت کیمروں کے ذریعے کراچی کی نگرانی و مانیٹرنگ کا ایک نظام بھی قائم کیا گیا ہے۔ پولیس کو گاڑیاں بھی دی گئی ہیں۔ اس قدر انتظامات کے باوجود کراچی میں ہونے والے واقعات کو نااہلی کہا جاسکتا ہے۔ کراچی ایک میگا سٹی ہے۔ موجودہ حالات میں امن قائم کرنے کی ذمہ داری اپوزیشن اور حکمران جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ کراچی کے امن وامان کو تہہ بالا کرنے کی سازش کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ بیک و قت ساری جماعتوں کو مشتعل کرنے والوں کا مقصد ہی لوگوں کو باہمی طور پر لڑانا ہے۔ اور ہمیں اس سازشی ٹولے کے مکروہ عزائم کو ناکام بنانا چاہیئے
Ata Muhammed Tabussum
About the Author: Ata Muhammed Tabussum Read More Articles by Ata Muhammed Tabussum: 376 Articles with 408976 views Ata Muhammed Tabussum ,is currently Head of Censor Aaj TV, and Coloumn Writer of Daily Jang. having a rich experience of print and electronic media,he.. View More