طویل عرصے سے گھڑی کو وقت دیکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا
تھا لیکن اب گھڑی بھی ٹیکنالوجی کی جنگ میں شامل ہوگئی ہے- جیسے ہم 2012 کو
سمارٹ فون کا سال کہہ سکتے ہیں اسی طرح امید ہے کہ 2013 سمارٹ گھڑیوں کا
سال ہوگا-
بی بی سی کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پانچ میگا پکسل کے کیمرے سے لیس
اومیٹ ٹرو سمارٹ نامی ایک جدید گھڑی تجویز کرنے والی کمپنی درکار سرمایہ
کاری کا ہدف حاصل کر کے اب گھڑی تیار کرنے والی ہے۔
|
|
کمپنی نے سرمایہ کاری میں مدد دینے والی ویب سائٹ ’کک سٹاٹر‘ کے ذریعے ایک
لاکھ امریکی ڈالر جمع کیے ہیں۔
گزشتہ سال ایک گھڑی بنانے والی کمپنی پیبل نے اسی ویب سائٹ کی مدد سے ایک
کروڑ ڈالر سے زیادہ جمع کیے تھے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
حال ہی میں معروف کمپنی سام سنگ کی جانب سے بھی ایک سمارٹ گھڑی متوقع ہے۔
کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ گھڑی کی تیاری پر کام کر رہے ہیں اور
ممکنہ ڈیزائن کے پیٹنٹ جمع کر دیے گئے ہیں۔
سام سنگ نے اس نئے آلے کو متعارف کروانے کی تاریخ نہیں دی مگر اس کا برلن
میں صارفین کے برقی آلات کی نمائش دو ہفتوں میں ہونے والی ہے۔
|
|
مارکیٹ میں موجود دیگر سمارٹ گھڑیوں کی کمپنیوں کے برعکس اومیٹ کا کہنا ہے
کہ ٹرو سمارٹ گھڑی میں تھری جی کے استعمال کے لیے مائیکرو سم کارڈ استعمال
کیا جا سکے گا۔
اس سم کارڈ کی مدد سے لوگ بغیر سمارٹ فون کے ساتھ پیئر کیے، وائس کالز اور
سوشل میڈیا کے پیغامات بھیج سکیں گے تاہم کسی فون یا ٹیبلٹ کے ساتھ پئیر
کرنے کی بھی آپشن ہے۔
نیو یارک کی کمپنی نے اس گھڑی کی دیگر تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
گوگل کا اینڈروئڈ 4.2.2 آپریٹنگ سسٹم
ایک اعشاریہ پانچ انچ بڑی ٹچ سکرین
پانی سے محفوظ رہنے کی صلاحیت۔ یہ گھڑی آپ تیراکی کے دوران پہن سکتے ہیں
مگر خوطہ خوری کے دوران نہیں
جی پی ایس نظام
چار جی بی کی اندونی سٹوریج مگر مائیکرو ایس ڈی کارڈ کے ذریعے یہ بتیس جی
بی تک بڑھائی جا سکتی ہے
اومیٹ کے ایک بانی نے بی بی سی کو بتایا کہ گھڑی کا منصوبہ گزشتہ ڈیڑھ سال
سے تیار کیا جا رہا ہے اور چین میں ان کے پاس ایک فیکٹری ہے جو کہ گھڑی
بنانے کے لیے تیار ہے۔
|
|
نک ییپ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس گھڑی کے کام کرتے ہوئے نمونے ہیں تاہم اس
کا حتمی ڈیزائن تیار نہیں کیا گیا۔
’زیادہ تر فنکشنز تو تیار ہیں تاہم ابھی ہمیں وائس کنٹرول اس میں ڈالنا ہے۔‘
’اس میں سوائپ ٹچ فنکشن ہوگا اور حرکت پر مبنی کنٹرول بھی ہیں۔ مثال کے طور
پر جب آپ اپنی کلائی ہلائیں گے تو وقت سامنے آ جائے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی آئندہ ماہ کے آخر تک حتمی نمونے تیار کرنے کا
ارادہ رکھتی ہے اور صارفین کے لیے یہ گھڑی اکتوبر تک فراہم کی جائے گی۔
گھڑی کی ابتدائی قیمت تین سو ڈالر کے قریب مقرر کی گئی ہے۔
اومیٹ وہ واحد کمپنی نہیں جو کیمرے والی گھڑی تیار کر رہی ہے۔اس ماہ کے
آغاز میں ہائیٹس نامی کمپنی نے کراس بو نامی گھڑی کا منصوبہ بنایا تھا جس
میں اکتالیس میگا پکسل کا کیمرہ ہو گا۔
اس گھڑی کو تیار کرنے والوں کا دعویٰ ہے یہ گھڑی آئی او ایس، ونڈوز 8 اور
انڈروئڈ سسٹم کے ذریعے چل سکے گی اور اس کی قیمت بارہ سو امریکی ڈالر ہوگی۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ اس سال کے آخر تک یہ گھڑی فروخت کے لیے پیش کر دے
گی تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنا جلدی یہ سب کرنا بہت مشکل ہے۔
|
|