موزل دریا کے کنارے سائیکل سواری جرمنی کے خوبصورت ترین
علاقے سے لطف اندوز ہونے کا ایک مثالی ذریعہ ہے، جہاں پسینہ خشک کرنے کے
لئے کسی وقفے کی بھی ضرورت نہیں۔
سائیکل سیر کا ایک آسان ترین روٹ رومان روڈ پر سفر کرنا ہے۔ یہ راستہ
دریائے موزل کے دلکش کناروں کے ساتھ ساتھ ڈھلوان پہاڑی علاقے پر پھیلے
انگوروں کے باغات کے درمیان سے سانپ کی طرح بل کھاتا ہوا گزرتا ہے۔
|
|
موزل کےعلا قے میں سائیکل روٹس کا ایک شاندار نیٹ ورک موجود ہے، جس
میں’’فینلو ٹور موزل‘‘ خاصا مشہور ہے۔ ان راستوں پر چلتے ہوئے انسان مسحور
کن وادیوں اور دلفریب مناظر میں کھو جاتا ہے۔
قدیمی دور کی تاریخ پر ایک نظر دوڑائی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ موزل کا علا
قہ اولین پانچ صدیوں میں رومیوں کے زیِر تسلط رہا۔ اس دور کے آثار آج بھی
صاف دکھائی دیتے ہیں۔
جرمنی کے سب سے پرانے شہر ٹرئیر کو مغربی رومن سلطنت کے پایہ تخت کی حثیت
حاصل رہی۔ آج بھی یہاں قدیمی رومن عمارتوں کی تعداد شہر روم کے بعد سب سے
زیادہ ہے۔
یہاں بیضوی تماشا گاہ کے کھنڈرات، قدیمی عمارتیں اور خاص طور پر رومن گیٹ
پوٹرانیگرا، جسے یونیسکو نے عالمی ورثے کی حیثیت دے رکھی ہے، آج بھی رومن
دور کی شان وشوکت کی گواہی دیتے ہیں۔
|
|
یہاں آنے والے سیاح قصبے کے پرشکوہ قصر کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتے،
جسے چوتھی صدی کے آغاز میں شہنشاہ قسطنطین ملاقاتی ہال اور تخت شا ہی کےطور
پر استعمال کرتے تھے۔
موزل کے علاقے میں چوتھی صدی میں دریا فت ہونے والے شا ہی حماموں کے
کھنڈرات کی مرمت و بحالی کے بعد انہیں فوجیوں کی یبرکوں کے طور پر استعمال
کیا جاتا رہا۔ یہیں سے جرمنی کے سب سے قدیمی پل کی بنیادیں بھی ملی ہیں،
جسے رومیوں نے تعمیر کیا تھا۔
|
|
آج بھی موزل کے انگوروں کے باغات والے علاقے میں اسےگیٹ وے کی حثیت حاصل ہے۔
علا قے کی مشہور جگہوں میں رومن دور کی آخری نشانیوں کے طور پر وہ افسانوی
قلعے اور خوبصورت قصبے شامل ہیں، جن کے مکانات لکڑی اور پتھر کے بنے ہیں۔
یہاں کے لوک گیت اور پرانے قصےکہانیاں بھی اسی دور کی یاد دلاتے ہیں۔
اگر مسافرسائیکل چلاتا چلاتا تھک جائے تو دریائے موزل کے کنارے ایسی بے
شمار سایہ دار جگہیں موجود ہیں، جہاں رک کر ٹھنڈے خوشگوار مشروبات سے اپنی
پیاس بجھائی جا سکتی ہے۔
|
VIEW PICTURE
GALLERY
|
|