سب سے پہلے تو آپ یہ جان لیجئے کہ شام پر حملے کا اصل
مقصد نہ تو ایران و شام کے وسائل پر قبضہ ہے اور نہ ہی یہ عالمی طاقتوں کی
کوئی جنگ ہے۔ اس کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ ہے اس دنیا پر ایک عالمگیر
شیطانی حکومت ون ورلڈ گورنمنٹ کا قیام ممکن بنایا جائے اسی کے لئے یہ سارا
کھیل رچایا جارہا ہے ۔اس کا بنیادی مقصد مسلمان کو آپس میں لڑوا کر اپنے
مذہوم مقاصد کا حصول بھی کہا جا سکتا ہے۔ آپ خود بتائیے کیا مسلمان ممالک
اپنے مسائل حل کرنے کی خود استطاعت نہیں رکھتے ہیں کیا؟ مگر جناب یہاں تو
ان کی تو کوئی سنتا ہی کہاں ہے پوری دنیا میں یہودی لابی چھائی ہوئی ہے اور
وہ اپنے من مانی کے مطابق ہی سب کچھ اپنے ہاتھ میں رکھے ہوئے ہیں۔
اگرچہ فی الوقت نظر آ رہا ہے کہ روس شام کی حمایت کر رہا ہے مگر درپردہ وہ
بھی اس وقت امریکا اور اس کے اتحادیوں کا حامی ہے اور اس بات کو آنے والا
وقت بہت حد تک سچ ثابت کر دکھائے گا۔ اس کا وہی کردار ہوگا جو لیبیا اور
عراق وغیرہ میں رہا ہے۔ایسا ہی کردار چین کا بھی ہوگا۔اس وقت مسلمانوں کے
دشمن ان کو مٹانے کے لئے اور اپنی حکمرانی پوری دنیا پر کرنے کے خواب دیکھ
رہے ہیں اور اس کے لئے بہت کچھ سوچ سمجھ کر کیا جا رہا ہے۔اس وقت شام کے
بعد جو اگلہ شکار نظر آ رہا ہے وہ ایران ہے۔کیونکہ وہ ایسا مسلم ملک ہے جس
نے امریکا کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کرظاہر کیا ہے کہ وہ تن تنہا بھی اس کے
سامنے کھڑے ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ شام پر حملہ مسائل کا
حل نہیں ہوگا مگر چونکہ مذہوم مقاصد کے حصول کے لئے عالمی برادری اکھٹی ہو
چکی ہے تو اس لئے اس بار مشق شتم افغانستان اورعراق کی طرح شام کو بنایا
جائے گا تاکہ وہاں قدم جمانے کا موقع مل جائے ، حماس کی طاقت کو کم سے کم
کیا جائے کہ جنگ کی صورت میں انکی اسرائیل پر حملے کرنے کی صلاحیت کم ہو
جائے گی مگر حقائق بتا رہے ہیں کہ شام پر حملہ محض حکمرانی کے دلدادہ ممالک
مسلمان ممالک کو کمزور تر کرنے کے لئے کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے پاوں پر
کھڑے نہ ہو سکیں اور بڑے ترقی یافتہ ممالک سے امداد حاصل کریں تاکہ انکا
رعب قائم رکھ سکے اور وہ اپنی من مانی نہ کرسکیں۔
شام پر حملہ تمام مسلم دنیا کے لئے ایک لمحہ فکریہ ہوگا کہ وہ اگر آج بھی
متحد ہوں تو کوئی بھی انکا بال بیکا نہیں کر سکتا ہے مگر جناب جہاں پاکستان
میں ایک ڈاکٹر عافیہ کا حصول ہی ممکن نہ بنایا جا رہا ہو وہاں کوئی اور
مسلم ملک کیا کر سکے گا۔حیرت ناک بات ہے کہ کسی مسلم ملک نے بھی اس حوالے
سے خاظر خواہ پاکستان کے حوالے عافیہ کرنے کو بات نہیں کی ہے تو شام پر
حملے سے کس طرح سے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو روکا جائے گا۔ یہ حملہ ہر
صورت ہو گا اس کے لئے چاہے کتنی ہی رقوم کا ضیاع ہو جائے مگر اسرائیل اور
یہودیوں کے خلاف اور امریکا بہارد کو آنکھیں دکھانے کا انجام پوری دنیا
دیکھے گی کیونکہ حملے کی تمام تر تیاری ہو چکی ہے سب جنگو وہاں جمع ہو چکے
ہیں بس کھیل شروع ہونے کے لئے وسل کی دیر باقی ہے۔۔۔۔!!! |