بھارت نے پاکستان کو کھبی دل سے تسلیم نہیں کیا یہی وجہ
ہے کہ قیام پاکستان کے بعد سے لیکرآج تک بھارت کسی نہ کسی طور پر پاکستان
کی سالمیت کو ختم کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے کوئی بھی موقع ہووہ پاکستان کے
مفادات پر قد غن لگانے سے باز نہیں آتا اس کی حتی المکان کوشش ہوتی ہے کہ
پاکستان کسی طرح ناکام ریاست بن جائے لیکن پاکستان کی بہادر اور غیور قوم
نے ہر مشکل وقت میں اپنی ثابت قدمی سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستانی کسی
بھی طور پردشمن سے ڈرنے والے نہیں اس حوالے سے آج میرا موضوع پاک بھارت جنگ
ہے جو بھارت کی جارحیت کا واضح ثبوت تھی 5اور6ستمبر کی رات ساڑھے تین بجے
بھارت نے پاکستان پر حملہ کر دیا 1965میں بھارت کے حکمرانوں اور جرنیلوں کو
پتا نہیں تھا کہ وہ جس ملک کو ترانوالہ سمجھ رہے ہیں وہ اس کے لئے کتنا
مشکل ثابت ہو گا بھارتی سورماؤں نے پاکستان کو آسان ہدف سمجھتے ہوئے
پاکستان پر ایک خوفناک جنگ مسلط کر دی لیکن یہ جنگ پاکستان کے لئے نہیں
بلکہ خود بھارت کے لئے خوفناک ثابت ہوئی اور دشمن کو ایک بھاری قیمت چکانی
پڑی اس کے کئی فوجی ہلاک ہوئے اور کئی ایک قیدی بنا لئے گئے مالی طور پر
بھارت کا اس جنگ میں بہت بڑا نقصان ہوا اسی جنگ کی جیت کو سامنے رکھتے ہوئے
پاکستان ہر سال6ستمبر کو یوم دفاع کے طور پر مناتا ہے اسی دن بھارتی فوج نے
بین الاقوامی سرحد پار کرتے ہوئے پاکستان کے دل لاہورپر قبضہ کرنے کی کوشش
کی تھی اس جنگ میں پاکستانی فوجیوں کے ساتھ ساتھ عوام نے بھی کھل کر اپنے
فوجیوں کا ساتھ دیا اور ایک ایسی تاریخ رقم کی جس کی مثال پیش کرنا مشکل ہے
6ستمبر کو کشمیر میں مجاہدین کی کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے باضابطہ اعلان
جنگ کئے بغیر لاہور پر حملہ کر دیا اور اس کے بعد ان کے ساتھ جو کچھ ہوا اس
کی گواہی اگلے دن کے اخبارات کچھ یوں دے رہے تھے کہ پہلے ہی دن دشمن کے آٹھ
سو فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور تقریبا دشمن کے بائیس طیاروں کو
پاکستانی فضائیہ نے گرا دیا دشمن کے پہلے ہی دن اتنے بڑے نقصان سے پوری
دنیا میں حیرانگی پھیل گئی کہ ایک نہتی قوم جسے ابھی تک لڑائی کے پورے
ہتھیار بھی دستیاب نہیں کس طرح اپنے سے کئی گناہ بڑی فوج کا مقابلہ کر رہی
ہے اور اس سے بڑی بات کے ان کا بہت بڑا نقصان بھی کر رہی ہے اس دن بھارتی
افواج کے کمانڈروں کا شراب کا نشہ ہرن ہو گیا تھا جب انھیں اتنے بڑے نقصان
کی اطلاع دی گئی اس حوالے سے ہامری عسکری تاریخ پر کئی کتابیں شائع ہو چکی
ہیں جو پاکستانی فوج اور پاکستانی قوم کی بہادری اور دلیری کا واضح ثبوت
پیش کرتی ہیں اس سترہ روزہ جنگ میں عددی برتری کے باوجود بھارت پاکستان کو
کوئی خاص نقصان نہ پہنچا سکا اور عددی لحاظ سے بڑی طاقت ہونے کے باوجود
پوری دنیا کے سامنے ذلیل و رسواء ہوا اور پاکستانی قوم نے اپنے سچے جذبے
اور جزبہ جہاد سے سر شار ہو کر بھارتی سورماؤں کا غرور خاک میں ملا دیا اور
بھارت جسے اپنی طاقت کا بڑا گھمنڈ تھا پوری دنیا کے سامنے ذلیل و رسواء ہوا
ہم ہر سال اس دن کو اسکی شیان شان سے منا کر قومی یکجہتی اور عسکری جرات کے
درخشاں کارناموں کی یاد تازہ کرتے ہیں 6ستمبر ہماری قومی عسکری تاریخ کا
ایک روشن باب ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا کہ پوری قوم اپنی
مسلح افواج کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی تھی جنگ ستمبر میں پوری
قوم کا یک جان ہونے کا جزبہ دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا ہسپتالوں میں زخمیوں
کو خون دینے والوں کا رش لگا ہوا تھا لوگ اپنے فوجی جوانوں کے لئے گھروں سے
اشیاء خورو نوش لیکر جا رہے تھے فوج میں رضاکاروں کی بھرتی کے لئے علیحدہ
سے رش لگا ہواتھا لوگ اپنے جوانوں کے لئے پھولوں کے ہار لے کر بارڈر تک
جاتے اور یہ ہار توپوں اور ٹینکوں پر رکھ کر اپنے وطن سے محبت کا ظہار کرتے
تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اس جنگ میں افواج پاکستان کے
ساتھ تھے کہیں پر کسی جذبے کی کمی دیکھنے کو نہ مل رہی تھی جنگ ستمبر کے
تناظر میں مسئلہ کشمیر کو سامنے رکھا جائے تو یہ بہت اہم مسئلہ ہے جس کی
وجہ سے جنوبی ایشیاء کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان
مسئلہ کشمیر ہی تنازعات کی سب سے بڑی وجہ ہے کشمیر جہاں پر بھارت نے اپنی
ہٹ دھرمی سے قبضہ کیا ہوا ہے اور وہاں کے مقامی لوگوں کو کسی صورت حق خود
ارادیت دینے پر تیار نہیں پاکستان کے لئے کشمیر کی حیثیت شہ رگ کے جیسی ہے
جس کے بغیر پاکستان کا سانس لینا مشکل ہے کشمیر پر بھارت نے ناجائز تسلط
قائم کر کے اقوام عالم میں ماسوائے ذلت کے کچھ نہیں کمایا مسئلہ کشمیر
اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر گزشتہ کئی سالوں سے موجود ہے لیکن اقوام متحدہ
کی خاموشی مسلمانوں کے لئے شکوک شبہات کو جنم دے رہی ہے پاکستان نے اپنی
طرف سے بارہا کوششیں کی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکالا جا سکے مگر ہر
بار بھارت آڑے آکر کشمیر کے مسلمانوں کو ان کے حقوق دینے سے منحرف ہو جاتا
ہے خطے میں امن و سلامتی کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے اس کے سواء
کسی طور پر ان دو ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر نہیں لایا جا سکتا
بھارت کے تمام تر عزائم کے باوجود 6ستمبرکا دن ہماری قوم کے بلند حوصلے اور
سچے جزبوں کا آئینہ دار ہے اور یہ بھارت کے لئے ایک پیغام ہے کہ پاکستانی
قوم دفاع وطن کے فریضے سے ہر گز غافل نہیں اور بھارت جسے اپنی طاقت پر بڑا
غرور ہے اس کی عددی برتری کو پاکستانی قوم کچھ بھی تصور نہیں کرتی اور
بھارت جس پاکستان کو اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل میں رکاوٹ سمجھتا
ہے وہ اس کیلئے تاقیامت یوں ہی رکاوٹ بنا رہے گا ۔ |