انسان دوسرے سیارے کے بارے میں تیزی سے معلومات اکٹھی کر
رہا ہے لیکن ہمارے اس سیارے پر بھی اتنا کچھ موجود ہے جس سے اب بھی بہت کم
لوگ واقف ہیں- ہماری اس سرزمین پر ایسے لاتعداد قدرتی مناظر موجود ہیں
جنہیں دیکھنے کے بعد انسانی عقل حیرت زدہ رہ جاتی ہے- چند ایسے ہی حیرت
انگیز مناظر آج اس آرٹیکل میں دیکھیے-
|
|
یہ تصویر آسٹریلیا کے نیشنل پارک کی ہے جہاں The Pinnacles نامی یہ عجیب و
غریب پتھر ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں-
|
|
ترکی میں واقع اس مقام کو “ روئی کا قلعہ “ کا کہا جاتا ہے لیکن درحقیقت یہ
نہ کوئی قلعہ ہے اور نہ ہی یہاں کوئی روئی- یہاں موجود چھوٹے چھوٹے تالاب
اس مقام کی خوبصورتی میں مزید اضافے کا باعث ہیں-
|
|
یہ منظر بولیویا میں واقع Salar de Uyuni نامی جھیل کا ہے جسے دنیا کی سب
سے بڑی نمکین پانی کی جھیل ہونے کا اعزاز حاصل ہے- دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں
نمک کی موٹی تہیں جم چکی ہیں جن پر آپ چل بھی سکتے ہیں٬ اور دیکھنے میں
ایسا لگتا ہے جیسے آپ پانی پر ہی چل رہے ہوں-
|
|
یہ Wyoming کے Yellowstone نیشنل پارک کے Grand Prismatic Spring نامی
علاقہ ہے-یہ دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ہے٬ جس کا سائز ایک فٹبال کے
میدان جتنا ہے-
|
|
یہ نمبیا میں واقع Sossusvlei صحرا ہے اور اس مقام کی مقبولیت کی وجہ یہاں
موجود ٹاور نما ریت کے ٹیلے ہیں- بعض ٹیلے تو اتنے لمبے ہیں ان کی لمبائی
400 میٹر تک جا پہنچتی ہے-
|
|
آئس لینڈ میں واقع Myvatn جھیل کا ایک حیرت انگیز منظر٬ یہ ایک فعال آتش
فشانی جھیل ہے- لیکن یہاں آنے والے سیاحوں کو زیادہ خوف اس مقام پر موجود
کاٹنے والے کیڑوں سے ہوتا ہے-
|
|
اس مقام کو Purnululu نیشنل پارک کہا جاتا ہے جو کہ آسٹریلیا میں واقع ہے-
یہاں موجود پتھریلی چٹانوں کا سلسلہ سینکڑوں میٹر تک پھیلا ہوا ہے اور یہاں
کجھور کے درخت بھی ایک بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں-
|
|
یہ دلچسپ تصویر ترکی کے Göreme نیشنل پارک کی ہے- اس مقام کو “ محبت کی
وادی“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے- یہاں آنے والے سیاحوں کو ٹور آپریٹرز کی
جانب سے غباروں کی سواری کی پیشکش بھی کی جاتی ہے-
|
|
ایریزونا میں واقع اس مقام کو Meteor crater کے نام سے جانا جاتا ہے- زیر
نظر گڑھا آج سے 50 ہزار سال قبل شہاب ثاقب کے گرنے کی وجہ سے وجود میں آیا-
اس کی چوڑائی 1.2 کلومیٹر جبکہ گہرائی 120 میٹر ہے-
|
|
کیا آپ یقین کریں گے کہ یہ آگ 1971 سے لے کر آج تک جل رہی ہے؟ یہ مقام
ترکمنستان میں واقع ہے جسے “جہنم کا دروازہ“ کہا جاتا ہے- کھدائی کے دوران
یہاں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت ہوئے لیکن چند وجوہات کی بنا پر انہیں
استعمال نہ کیا گیا-
|
VIEW PICTURE
GALLERY
|
|