ہار گیا انصاف جیت گیا وڈیرہ

25‏ دسمبر کی رات وڈیرے کے بیٹے کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان شاہ زیب کے قتل کی داستان سے پوری قوم واقف ہیں شاہ زیب قتل کے بعد سول سوسائٹی سمیت ہر طبقہ سے وابستہ لوگوں نے شاہ زیب کے والدین کا بھرپور ساتھ دیا اور شاہ زیب کے قاتلوں کی گرفتاریوں کیلے بھر پور دھرنے دیے مظاہرے کیے صرف اور صرف انصاف کے اصول کے لیے اورانکی محنت رنگ بھی لے آئی شاہ زیب کے قاتل نہ صرف گرفتار ہوئے بلکہ دو کو سزائے موت اور دو کو عمر قید ہوئی سزائے موت کے فیصلہ کے بعد یہ بات حتمی طور پر واضح ہوچکی تھی کہ دیت کے تحت ملزم قاتل رہا ہوجائے گے-

آخر وہی ہوا جسکا ڈر تھا دیت معافی نامے کے زریعے شاہ زیب کے والدین نے اپنے اکلوتے بیٹے شاہ زیب کے چاروں قاتلوں کو معاف کردیا اور اس معافی نامے کے بعد وڈیرے نے 35 یا 80 کروڑ سے شاہ زیب کے والدین کو نوازہ گیا مرتا آخر کیا نہ کرتا یہ فیصلہ ایک دن لازمی ہونا تھا -

ہمارے معاشرے میں تو قاتل ویسے بھی قانون سے بالا تر ہیں اور اس سے نہ صرف قانون کی توہین ہوئی بلکہ یہ قانون کے منہ پر طمانچہ ہیں کل تک اپنے بیٹے کے قتل پر چیخ و پکار کرنے والے والدین نے آج اپنے بچے کے خون کا سودا کرلیا غریب ہوتا تو یقین پھانسی پر چڑتا لیکن غریب کا خون تو ہمارے معاشرے میں ہیں ہی ارزاں -

اس اقدام سے ہمارے معاشرے میں موجود با اثر قاتلوں کی اور حوصلہ افزائی ہورہی ہیں ایک ریمنڈ ڈیوس کے واقع کا یہ دوسرا پارٹ ہیں ہمارے معاشرے میں آج قانون اتنا ارزاں کیوں ہوگیا ہیں جب چاہوں خرید لو جب چاہوں قانون کا منہ بند کردو

اب تو قانون بھی بکتا ہیں سر بازار میں
غریب کا خون اتنا ارزاں کیوں ہیں
mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 261961 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.