خس کم جہاں پاک

جمعة المبارک 26جولائی 2013کادن تھا ،بندہ جمعہ کے پروگرام کے لئے کلورکوٹ جارہا تھا کہ بھکر شہر سے ایک دوست کا فون آیا کہ کہاںہو ؟میں نے کہا سفر میں اس نے بتایا کہ آج کے اخبارات میں ریسکیو1122کے دفتر میں افطار پارٹی کی خبر آئی ہے یہ خبر امتیا ز احمد قادیانی کی طرف سے شائع ہوئی ہے جو کہ ریسکیو 1122میں کنٹرول روم کا انچارج اور وہی افطار پارٹی اور مسجد کے افتتاح کی تقریب کا انچار ج تھا ۔فون سن کر بہت دکھ ہوا ۔کلورکوٹ جانے تک بھکر سے کئی فون آئے ان کو تسلی دی جمعہ کے بعد واپسی ہوئی بھکر پہنچ کر احباب سے مشورہ ہوا ،ہفتہ 27جولائی کو درخواست لکھی ،ڈی پی او بھکر کی خدمت میں وفد سمیت حاضر ہوا اور درخواست گزاری کہ امتیا ز احمد قادیانی نے امتنا ع قادیانیت آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے اس کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔جب بھکر میں ریسکیو 1122اسٹیشن قائم ہوا اس کے ایک ہفتہ بعدامتیاز احمد کا علم ہو گیا تھا کہ یہ بڑا شاطر قادیانی ہے ،عرصہ تقریباً 3سال تک اس کی حرکا ت نوٹ کرتا رہا ،مگر قانون کی زد میں نہیں آرہا تھا ۔ریسکیو 1122کا دفتر جب جھنگ موڑپر اپنی عمارت میں بنا تو اسے کھل کھیلنے کا موقع ملا ۔مسلمان لڑکوں میں بے چینی پید ا ہوئی مگر یہ قادیانی اپنے حربوں سے انہیں دباتا تھا ،ہماری نگا ہ تھی کہ اس سے یہ حرکت ہوئی اب میدان میں آنا ضروری ہو گیا ۔ڈی پی او نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر مقدمہ بنانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ڈی سی او سے رابطہ کریں ۔27جولائی کو ڈی سی اورصاحب سرگودھا میٹنگ میں تھے بندہ نے 29جولائی کو وفد ترتیب دیا اور ڈی سی اوصاحب سے ملاقات کا وقت مانگا ہماری نیت نیک تھی اللہ تعالیٰ نے کرم کیا کہ امتیاز قادیانی کے فیس بک اکائونٹ سے قادیانیت کی تبلیغ کے تقریباً 15صفحات پرنٹ کی شکل میں مل گئے ایک قادیانی کی اتنی کھلی دیدہ دلیری پر میں حیران رہ گیا ۔29جولائی کو بندہ مولانا محمد صفی اللہ(ڈپٹی سیکرٹری جنرل جمعیت علما ء اسلام پنجا ب ) ،مولانا محمود الحسن فریدی اور رانا محمد یعقوب کے ساتھ ڈی سی او بھکر جناب ممتاز حسین زاہد سے ملا وہاں جناب سردار محمد جٹیا ل اے ڈی سی اور جناب اسسٹنٹ کمشنر بھکر بھی موجود تھے ۔انہوںنے درخواست دیکھی اپنے موجود عملہ سے مشورہ کر کے ریسکیو 1122کے انچارج نوید اقبال چودھری کو اپنے دفتر طلب کیا اور ان سے گفتگو کی انہوں نے کمپیوٹر پر اس حرکت سے بالکل لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے قادیانی عقائد کے مندرجات کا کوئی علم نہیں نہ میں نے یہ خیال کیا کہ یہ دفتر کے کمپیوٹر پر یہ حرکت کرتا ہے ۔میرا خیال تو یہ ہے کہ یہ دفتر کا کام کرتا ہے ،ڈی سی او صاحب نے میری درخواست مارک کر کے نوید اقبال چودھر ی کے حوالے کی اور کہا کہ اس کے متعلق فوراً رریسکیوہیڈ کوارٹر رپورٹ کرو کہ اسکا تبادلہ کر دیا جائے ۔جب انچارج ریسکیو 1122 واپس اپنے دفتر پہنچا کمپیوٹر چیک کیا تو ہماری درخواست بالکل درست تھی امتیا زاحمد قادیانی کے ہوش اڑ گئے کہاں گئی اس کی'' لن ترانی ''جو کہ اس نے اپنے کمپیوٹر میں بند کررکھی تھی کہ ''جماعت احمدیہ کے بارے میں آپ کے ذہن میں جو بھی سوال ہو ،کسی مولوی ،مفتی ملا وغیرہ کے پاس نہ جائیں صرف مسلم ٹیلی وژن (MTA) کے برا ہ راست پر وگرام میں سوال کریں ''۔راہ ہدیٰ کے رابطہ نمبر اور اپنے سرکاری کمپیوٹر میں اپنے بیٹے کی تصویر فیڈ کر رکھی تھی سب سے دل آزار یہ بات تھی کہ قادیانی سربراہ مرزا مسرو ر لعین کی تصویر کے نیچے کلمہ طیبہ فیڈکیا ہوا تھا ۔مرزا غلام قادیانی لعنتی کی تصویر بھی فیڈتھی اور یہ حرکت بھی کرتا تھا کہ ریسکیو1122میں نیک نوجوانوں کو گمرا ہ کرنے کے لئے اپنی بیوی اور سالیوں کو بھی لاتا تھا ۔قادیانیت کا ناسور عورتوں کے ذریعے زندہ ہے پھر جو جوان اس کی حرکتوں کو اچھا سمجھتا تھا اسے بڑ اپروٹو کول دیتا تھا اور جس نوجوان کے بارے میں علم ہوتا کہ یہ قادیانیت سے نفرت کر تا ہے اسے تنگ کرتا اور اس کی اے سی آر خراب کر تا تھا ۔بظاہر دفتر میں کوئی اس کی گرفت کرنے والا نہیں تھا ،انچار ج صاحب بالکل سادہ سوچ اور پھر قادیانی حرکتیں ایسی کرتے ہیں کہ اپنے انچارج کو الو بنانے کا فن آتا تھا ۔قدر ت اللہ شہاب اپنے شہاب نامہ میں لکھتے ہیں کہ صدر ایوب خان کو ہر ماہ ریڈیو پر تقریر کرنے کا ہیضہ تھا ۔آواز میں گھن گرج توتھی ایک بار تقریر کر کے بیٹھے تو عملہ ہمرا ہ تھا ایک قادیانی اٹھا اور رکوع کے بل جھک کے کہنے لگا کہ حضور آج تو آپ کی تقریرمیں پیغمبرانہ شان کی جھلک نظر آرہی ہے قدر ت اللہ شہاب بھی موجود تھے اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے ،صحیح عاشق رسولۖ تھے وہ فور اً اٹھے اور گویا ہو ئے کہ حضور ان کی باتوں پر نہ جائیں انہیں جھوٹے نبی بنانے کا تجربہ ہے ۔امتیا ز احمد قادیانی بھی دفتر میں خوشا مدی کھیل کھیل رہا تھا اپنے انچارج کو خوش کرتا اور سرکاری کمپیوٹر پر فیس بک کا استعمال کر تا تھا ،اللہ تعالیٰ ترقی دے جناب ڈی سی او بھکر ممتاز حسین زاہد صاحب کو بروقت گرفت کی ہماری درخواست پر جس تیزی سے عمل ہو امیں خود بھی حیران ہوں اس سلسلہ میں بھکر کے اخبارات اور صحافی بھی قابل تعریف ہیں جیسے ہی ہم نے اپنی ملاقات کی خبر دی تو بھر پور حرکت میں آئے شہ سرخیوں سے خبریں متواتر شائع کیں۔یہاں پر عزیزم عبدالعزیز انجم کی صلاحیتوں ، قابلیت اور جدوجہد کو بھی ہدیہ تحسین پیش کر تا ہوںدعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اسے ہر میدان میں کامیابیاں عطا فرمائے اور عقید ہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے مزید ہمت اور استقامت دے (آمین) اور یہ سب دعا ہے میرے مرشد حضرت خواجہ خلیل احمد مدظلہ کی جن کو اطلاع دے کر اوردعا کرا کر بندہ اس میدان میں اترا۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جس نے ختم نبوت کے محاذ پر کام کیا اسے ترقی دے اب وہ قادیانی بھکر سے دفع ہو گیا ہے ۔اس قادیانی نے جاتے جاتے بھکر شہر میں پھوٹ ڈالنے کی بھر پور کوشش کی کہ بھکر کے ایک اخبار کے چیف ایڈیٹر کو فون کیا کہ میں قادیانیت سے متاثر ضرور ہوں ،غالباً یہ بھی کہا کہ میں قادیانی نہیں اگر میری تسلی کر دی جاتی تو ہو سکتا ہے کہ میں مسلمان ہو جاتا ،مگر میرے ساتھ کسی نے رابطہ نہیں کیا ۔سادہ لو ح چیف ایڈیٹر جو کہ قادیانی حربوں کو جانتا نہیں ۔پیا سا ہمیشہ کنویں کے پاس جاتا ہے کنواں پیاسے کے پاس نہیں آتا ۔پھر قادیانیت کے لئے اس نے سرکار ی کمپیوٹر استعمال کیا ۔دفتر میں قادیانی حربوں سے ہمارے ریسکیو1122کے نوجوانوں کو ہراساں کیا ۔پھر اپنے کمپیوٹر میں مولوی ،مفتی اور مُلا کی پھبتی فیڈ کر رکھی تھی ۔ پھر اس کا چیف ایڈیٹر سے فون پر کہنا کہ یہ خبر نہیں چلا نی یہ ایک سازش نہیںتو کیا کہ اس چیف ایڈیٹر کے ذہن کو مسلمان مذہبی رہنما ئوں کے خلاف کیا جائے اور جاتے جاتے بھکر میں پھوٹ ڈالی جائے بہر حال میں ساتھیوں ،دوستوں اور مسلمانوں سے یہ عرض کر ونگا کہ وہ قادیانی حربوں سے ہو شیا ر رہیں ۔
Abdul Aziz Anjum
About the Author: Abdul Aziz Anjum Read More Articles by Abdul Aziz Anjum: 14 Articles with 16500 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.