نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔روحانی وظائف واعمال تب
فائدہ دیتے ہیں جب انہیں ان کی شرطوں اور آداب کے مطابق پڑھا جائے ،اگر
شرطیں وآداب پورے نہ ہوں، تو محض وظائف پڑھنے اور اعمال میں جُت جانے سے
کچھ نہیں ہوتا،’’باادب بانصیب ،بے ادب بے نصیب ‘‘لوگ وظائف اور دعائیں
پڑھتے وقت ان شرطوں وآداب کا لحاظ نہیں رکھتے اور پھر بد عقیدہ اور بد گمان
بیٹھ جاتے ہیں کہ ہماری دعا ء تو قبول ہوتی ہی نہیں،تب نفس وشیطان انہیں
برائیوں اور غلط کاموں میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
روحانی وظائف واعمال کے کارگر ہونے کی چند شرائط وآداب یہ ہیں:
(1)یقین کامل کے ساتھدعاء کریں،شک عمل کو ضائع کر دیتا ہے۔ (۲)توبہ کے ساتھ
عمل کریں،بے توجہی سے پڑھی جانے والی دعائیں ہوا میں گم ہو جاتی ہیں۔ (۳)رزق
حلال کا اہتمام کریں،مالک راضی ہو گا تو کام بنے گا۔
(۴)فرائض کا اہتمام کریں ،جو لوگ نماز اور دیگر فرائض کا اہتمام نہیں کرتے
ان کے اعمال بے اثر رہتے ہیں ۔
(۵)حرام کاموں سے بچیں، وہ کام جنہیں حرام قرار دیا گیاہے ان کا ارتکاب
روحانیت کو نقصان پہنچاتا ہے ،عمل کارگر نہیں رہتا۔
(۶)عربی الفاظ کی تصحیح کا اہتمام کریں،انہیں پڑھنے سے معنی بدل جاتے ہیں۔
(۷)طہارت کا اہتمام کریں،خود بھی پاک ہوں،لباس اور جگہ بھی پاک صاف رکھیں۔
(۸)عاجزی اور آہ زاری کے ساتھ عمل کریں۔
(۹)اتنی عربی زبان ہر مسلمان پر فرض ہے،جس سے نماز،اذکار،دعائیں اور قرآن
وحدیث کو سمجھا جاسکے۔
(۱۰)کسی بزرگ سے تعلق ضرور رکھیں۔
﴿بسم اﷲ الرحمن الرحیم ﴾کا اثر: قیصر روم کو بڑی شدت سے دردِسر لاحق
ہوا،علاج ودواء سے مایوسی کے بعد حضرت عمر ؓکو اس بارے لکھا، انہوں نے ایک
ٹوپی ارسال کی، جب وہ رکھتا تھا تو درد ختم ہوجاتاتھا، اور جب اتارتا تو
پھر شروع ہوجاتا ،انہوں نے اس ٹوپی کو اندر سے کھول دیا،تو اس میں﴿ بسم اﷲ
الرحمن الرحیم﴾ لکھا ہواتھا، (تفسیرکبیر : ج ۱ ص ۱۷۱) ۔ ہالینڈ کے ایک ماہر
نفسیات نے انکشاف کیاہے کہ لفظ ’’ اﷲ ‘‘ کا ذکر افسردگی اور ذہنی تناؤ کے
شکار مریضو ں کیلئے علاج ہے، بلکہ انہیں دیگر نفسیاتی بیماریوں سے بھی
محفوظ رکھتا ہے ۔ مذکورہ ڈچ ماہر نفسیات وینڈ رہاون نے اپنی نئی دریافت میں
اعلان کیاہے کہ قرآن مجید کا مطالعہ اور لفظ ’’اﷲ ‘‘ کا باربار دہرایاجانا
مریض یا عام شخص ہردو پر اثر کرتاہے ،یہ ڈچ پروفیسر اپنے مطالعہ اور تحقیق
سے گزشتہ ۳سال سے مریضوں پر تجربہ کررہے ہیں ،ان میں بیشتر مریض غیر مسلم
تھے، جو عربی نہیں بول سکتے تھے، انہیں لفظ ’’ اﷲ ‘‘ صاف طور پر بولنے کی
تربیت دی گئی ،اس کا غیر معمولی نتیجہ برآمد ہو ا،خاص طور ان مریضوں پر جو
افسر دگی اور تناؤ کاشکار تھے ۔اپنی تحقیق کی مزید وضاحت کرتے ہوئے
وینڈرہارن نے بتایاکہ لفظ ’’اﷲ ‘‘ کا پہلا حرف ’’الف‘‘ نظام تنفس سے خارج
ہوتاہے اور سانس کو کنٹرول میں رکھتاہے ، حرف ل کی ادائیگی کیلئے زبان کو
معمولی ساتالوسے لگاکر تھوڑا توقف کرنے کے بعد اس عمل کوصحیح ادائیگی سے
دہرانے اور سانس لینے کا عمل توقف سے جاری رکھنے سے تناؤ کو عافیت حاصل
ہوگی ،انہوں نے مزید کہاکہ لفظ ’’اﷲ‘‘ کاآخری حرف ’’ہ ‘‘ کی ادائیگی سے
پھیپھڑوں اور دل کا رابطہ ہوتاہے اور بدلے میں یہ را بطہ دل کی ڈھرکن کو
کنٹرول کرتاہے ۔ سعودی زوزنامہ الوطن نے لکھاہے جو عربی پڑھ سکتے ہیں اور
قرآن مجید کا مطالعہ بلاناغہ کرتے ہیں ،وہ خود کو نفسیاتی بیماریوں سے
محفوظ رکھ سکتے ہیں ،ایک ماہر نفسیات کے مطابق ’’اﷲ ‘‘ کا ہر حرف نفسیاتی
امراض کے سد باب میں مؤثر ہے ۔
’’صَلَّی اﷲ عَلَیہِ وَ سَلَّم‘‘: ہمارے کچھ دوستوں نے (المعطر درود نیٹ
ورک) کا ایک ایسا خوب صورت نظام بنایا ہے کہ دنیا بھرمیں ہزاروں لاکھوں
مسلمان روزانہ سَو مرتبہ مذکورہ درود شریف پڑھ کر ایک دوسرے کے لئے اہتمام
کے ساتھ غائبانہ دعائیں کرتے ہیں،جو آگے چل کر کروڑوں ،اربوں اور کھربوں کی
تعداد بن جائیگی، اس نیٹ ورک میں کوئی بھی شامل ہوسکتا ہے،جو پیر یاسر
عرفات المعطرصحبت یافتہ مردِ قلندر مفتی رحمن الدین شامزئی بانی روحانی
ہسپتال کراچی(00923212996103)کے حلقۂ ارادت سے متعلقہ حضرات نے قائم کیا
ہے۔
اپنے روٹھے رب کو منانے کا عمل : اَلَلّھُمَّ اِنّیْ ظَلَمَْتُ نَفْسِیْ
فَاغْفِرْلِیْ۔رات کے آخری حصے یعنی سحری کے وقت دو رکعت نماز نفل پڑھ کر
اس کے بعد 21یا40 دفعہ یا 313 مرتبہ یہ دعاء مع اول آخر سات مرتبہ درود
شریف پڑھ کر یہ تصور کریں کہ میں میں اپنے کریم ومہرباں رب کے سامنے بیٹھا
ہوں ، اپنے تمام گناہوں کے ساتھ اور اپنے تن ومن سے اس سے معافی مانگ رہا
ہوں اور اس یقین سے مانگیں کہ میں نے صرف اپنے رب ہی سے مانگنا ہے۔ اور
توجہ سے مانگنا ہے،اور آج میں نے اپنے تمام گناہوں کی بخشش کروانی ہے۔
ْ
خیر وبرکت اور روحانی فیض کے لیے آزمودہ قرآنی وظائف : ﴿اَلَلّھُمَّ
رَبّنَا اَنْزِِلْ عَلَیْنَا مَاَئدَِۃََ مِنَ السَّمَاءِ تَکُوْنُ لَنَا
عِیْدََا لِاَوَّلِنَا وَآخِرِِناَ وَآیَۃََمِْنکَ وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ
خَیْرُ الرَّازِِقِیْنَ﴾(سورۃ المائدۃآیت 114 )۔اس دعا ء کے پڑھنے والے کو
اﷲ پاک غیبی رزق عطا فرماتے ہیں،خیرو برکت عطا فرماتے ہیں ،جہاں کہیں سے
رزق کا کوئی وسیلہ نظر نہ آرہا ہو،انسان مایوسی اور ناامیدی کی اتھاہ
گہرائی میں گھرا ہو،اس شخص پر سے پریشانی دور ہو جاتی ہے، اس کا دستر خوان
نہایت وسیع ہو جاتا ہے، اﷲ پاک کے فضل و کرم سے نسلوں کے لیے رزق اور برکت
کا سامان ہو جاتا ہے، رمضان شریف میں افطاری کے وقت پڑھنا رزق کے دروازے
کھول دیتا ہے۔ طریقۂ عمل : اول تا آخر طاق عدد درود شریف ۷،۵،۳ ، مرتبہ پڑھ
کر گیارہ مرتبہ یہ قرآنی دعاء پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کر کے پھونک ماریں
اور اﷲ تعالیٰ سے دل ہی دل میں دعا مانگ لیں ،زندگی بھر اس کا معمول رکھیں
دن میں کئی مرتبہ بھی کر سکتے ہیں۔
کشادگیٔ رزق کے لئے: أﷲمَّ ارحَمنِی وَارزقنِی ـ ۔صبح شام ۱۱ مرتبہ۔
بد نظری سے بچنے کا خاص عمل: حضرت خواجہ سید محمد عبداﷲ رحمۃ اﷲ علیہ بد
نظری سے بچنے کے لیے سالکین پر نہایت ہی توجہ دیا کرتے تھے،اور راہ ِسلوک
میں کامیابی کے لیے بد نظری کو بہت بڑی رکاوٹ قرار دیا کرتے تھے،حتیٰ کہ
بعض اوقات سالکین کو قریب بلا کر ان کی آنکھوں میں نہایت غور سے دیکھتے کہ
کہیں بد نظری کا ارتکاب تو نہیں کیا ،آنکھوں کی پاکیزگی کے لیے مشق کرواتے
تھے۔
طریقۂ مشق:آپ فرماتے ہیں کہ ایک دیوار کو دیکھو اور اس پر نظر جمالو، کہ یہ
دیوار نہیں عورت ہے، اور یہ دعا پڑھتے جاؤ: اَلَلَََّہُمَّ اِنّیْ
اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِالنِّسَاءِ وَ حِبَالَۃِ الشّیْطَان،ِ اَللّہُ
خَالِقُُ النُّوْر۔ َ فرماتے ہیں کہ یہ دعا ء مسلسل قید زمان اور قید مکان
کے ساتھ پڑھتے جاؤ انشاء اﷲ چند دن میں بد نظری کا عارضہ ختم ہو جائے گا،
یا پھر فرض نماز کے بعد سات مرتبہ پڑھنے سے اس گناہ کی عادت ختم ہو جائے
گی۔
اسم اعظم مع یقین اعظم ،تاثیر اعظم: حضرت خواجہ صاحب ذکر کی تاثیر کے لیے
یقین کی قوت کو نہایت ہی اہم قرار دیا کرتے تھے، فرماتے کہ جس کو جو ذکر
دیا جائے وہ اس کے لیے اسم اعظم ہے، اگر اس کو یقین اعظم کے ساتھ پڑھا
جائے، تو تاثیر اعظم شروع ہو جائے گی۔ حضرت جعفر صادق رحمۃاﷲ علیہ اور جنید
بغدای رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ ہر اسم جو اﷲ تعالیٰ کے اسماء میں سے ہو
اور بندہ اس کے ساتھ اپنے رب سے مستغرق ہو کر ایسی دعا ء کرے کہ اس وقت اس
کے دل میں غیراﷲ کا کوئی گزر نہ ہو پس جو شخص بھی اپنی دعاء میں یہ کیفیت
پیدا کر لے گا اس کی دعا قبول ہو جائے گی۔حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ گناہوں
کا چھوڑ دینا بھی اسم اعظم کی حیثیت رکھتا ہے،(الکنز الاعظم)۔
حضرت موسیٰ کا وظیفہ : اَلٰلّٰھُمَّ اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ، وَاَنْتَ
تَھْدِیْنِیْ ،وَاَنْتَ تُطْعِمُنِیْ وَ اَنتَ تَسقِینِی،وَاَنْتَ
تُمِیتُنِیْ ،وَاَنْتَ تُحْیِیْنِی۔حضرت عبداﷲ بن سلام ؓ فرماتے ہیں کہ
حضرت موسیٰ علیہ السلام روزانہ سات مرتبہ ان کلمات کے ساتھ دعاء کیا کرتے
تھے، اور جو چیز بھی اﷲ تعالیٰ سے مانگتے اﷲ تعالیٰ ان کو عطا ء کر
دیتے۔(طبرانی،مجمع الزوائد) ۔
سورۂ کوثر کا بابرکت عمل: ﴿اِنّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرِْ، فَصَلِّ
لِرَبِکَ وَانْحَرْ، اِنَّ شَانِئَکَ ھُوَ الْاَبْتَرْ ﴾۔ زندگی
بھرروزگارکی مشکلات اور گھر میں خیر وبرکت کے لیے نہایت ہی پر تاثیر عمل جس
کی تعریف الفاظ نہیں مشاہدہ ہے ۔
طریقۂ عمل:کپڑے کی ایک عدد تھیلی (بٹوہ)جو بآسانی جیب میں آسکے، اس پر صبح
شام 129 دفعہ سورۂ کوثر مع تسمیہ اور اول وآخر 7 ، 7 ، بار درود شریف پڑھ
کر دم کر دیں۔ اسکے علاوہ دن میں جتنی دفعہ بھی تھیلی میں نوٹ ڈالیں یا
نکالیں ایک دفعہ سورۃ کوثر پڑھ کر دم کر لیا کریں، یہ عام معمول کی زندگی
کا عمل ہے،جس سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوا اور ہو رہا ہے، آپ خود بھی یہ
نہایت ہی آسان عمل زندگی میں لائیں اور صدقہ جاریہ اور برکت عام کرنے کی
نیت سے دوستوں میں متعارف کروائیں اور خدا پاک کی غیبی مدد کا نظارہ اپنی
انکھوں سے دیکھیں۔
رمضان کا مخصوص عمل:1۔صبح شام 129مرتبہ سورۃ کوثر مع تسمیہ اول وآخر درود
شریف 7 بار
2۔چاند رات کو313 دفعہ سورۃ کوثرمع تسمیہ اول وآخر درود شریف7،7 بار رات کے
کسی بھی حصے میں۔
3۔دسواں روزہ گیارہویں کی رات 313دفعہ سورۃ کوثر تسمیہ اول آخر درود
شریف7،7 بار۔
4۔بیسواں روزہ اکیس رمضان کی رات بھی 313 سورۃ کوثر مع تسمیہ اول آخر درود
شریف7،7بار۔
5۔ستائیسویں شب 11،11 بار اول وآخر درود شریف اور100 بار سورۃ کوثر۔
6 ۔عید والے دن عید کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد 313دفعہ سورۃ کوثر مع
تسمیہ اول و آخر درود شریف 7،7بار
نوٹ: اگر یہ عمل کسی مجبوری کے پیش نظر رات میں نہ ہو سکے تودن میں بھی
کرسکتے ہیں،سوائے 27شب کے عمل کے، کہ وہ صرف رات ہی کو کرنا ہے۔1100مرتبہ
سارے گھر کے افراد انفرادی طور پر بھی پڑھ سکتے ہیں یا چند افراد مل کر پڑھ
لیں اور برکت والی تھیلی پر دم کریں اور دعاء کر کے پھر سو جائیں۔خواتین
ایام کے دنوں میں یہ عمل نہ کریں بلکہ بعد میں اسکی قضا ء کر لیں، درود
شریف جو بھی آسانی سے یاد ہو ،پڑھ سکتے ہیں۔ تسمیہ’’ بسم اﷲ الرحمن الرحیم
‘‘کو کہتے ہیں۔
قربِ الہی کا حصول: اَلَلّھُمّ َ صَلِّ عَلٰی مُحَمّدِِِکَمَا تُحِبُ
وَتَرْضَیٰ لَہُ۔۔اس درود کے بارے میں ابن سبع نے ’’شفاء‘‘ اور ابو سعید نے
’’شرف المصطفیٰ ‘‘ میں یہ روایت نقل کی ، آپ ﷺ اور حضرت صدیق اکبرؓ کے
درمیان کوئی شخص نہیں بیٹھا کرتا تھا،ایک دن ایک شخص آیا، آپ ﷺ نے اسے اپنے
درمیان بٹھا لیا، صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم اجمعین کو اس پر تعجب ہوا ،جب
وہ شخص چلاگیا،تو آپ ﷺ نے فرما یا ، یہ شخص مجھ پر یہ (مذکورہ ) درود شریف
پڑھتا ہے۔(ذریعۃ الوصول الی جناب الرسول ﷺ ص 50 ) ۔خدا کے قرب اور حصول
معرفت کے لیے یہ درود مبارک نہایت مجرب اور اولیاء کا آزمودہ ہے ، ہزاروں
کی تعداد میں ان کے یومیہ معمو لات میں رہا ہے۔
کثیر الفوائدعظیم المراتب وظیفہ: استغفار۔۔ سو مرتب ۔۔اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ
رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبِِِِ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ۔
درود شریف ۔۔ سو مرتبہ۔۔اَلَلّھُمّ َ صَلِّ عَلٰی سَیِّدَنَا
مُحَمَّدََِِوَعَلَیٰ اٰلِِ سَیِّدَنَا مُحَمَّدِِ وَبَارِِکْ وَسَلَّمَِِ۔
کلمہ تمجید۔۔ سو مرتبہ۔۔سُبْحَانَ اللّہِ وَالْحَمْدُ للّہِ وَلَااِلَٰہَ
اِلّااللّہُ وَاللّہُ اَکْبَرْ۔
آخر میں صرف ایک مرتبہ۔۔ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَۃَ اِلّا بِاللّہِ
الْعَلِیِ العَظِیْمِ۔ِ ۔۔یہ تینوں تسبیحات روزانہ کسی بھی وقت دن میں ایک
بار اور رات میں ایک بار پڑھ لیں،انشاء اﷲ دینی دنیوی خیرو برکت کا باعث ہو
گا۔
حادثات سے بچنے کے لیے: حضرت طلق ؓ فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت ابوالدرداء
ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ کا مکان جل گیا ہے۔فرمایا نہیں
جلا،پھر دوسرے شخص نے آکر یہی اطلاع دی تو فرمایا نہیں جلا ،پھر تیسرے شخص
نے آکر بھی یہی خبر دی ،آپ نے فرمایا نہیں جلا،پھر ایک اور شخص نے آکر کہا
، اے ابو الدردء ا آگ کے شرارے بہت بلند ہوئے ،مگر جب آپ کے مکان تک آگ
پہنچی تو بجھ گئے، فرمایا، مجھے معلوم تھا کہ اﷲ تعالیٰ ایسا نہیں کرے
گا،(کہ میرا مکان جل جائے)کیونکہ میں نے رسول اﷲﷺ سے سنا ہے کہ جو شخص صبح
کے وقت یہ کلمات پڑھ لے شام تک اسکو کوئی مصیبت نہیں پہنچے گی، میں نے صبح
یہ کلمات پڑھے تھے، اس لیے مجھے یقین تھا ، میرا مکان نہیں جلے گا۔وہ کلمات
یہ ہیں۔اَللّٗھُمّ اَنْتَ رَبِّیْ لَااِلَہَ اِلّااَنْتَ عَلَیْکَ
تَوَکَلْتُ ،وَاَنْتَ رَبُّ العَرْشِ الْکَرِیْم، مَاشَاءَ اللّہُ کَانَ
وَمَالَمْ یَشَاْ لَمْ یَکُنِْ ،َلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلّا بِاللّہِ
العَلِیّ الْعَظِیْمِ،اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰہَ عَلِیٰ کُلِّ شَیْءِِ
قَدِیْر،ُُ ،وَاَنَّ اللَّہَ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیْءِِ
عَلْمِاَ،َ۔اَللّھُمَّ اِنّیْ اّعُوْذُبِِِکَ مِنْ شَرِّکُلِّ دَآبَۃِِ
اَنْتَ اٰخِذُ بِنَا صِیَتِھَا، اِنَّ رَبِّیْ عَلَیٰ صِرَاطِِ
مّسْتَقِیْم۔ِِ (منزل،مالدار بنانے کے آزمودہ راز)۔
طریقہء ختم خواجگان: ۱: پہلے سومرتبہ درود شریف۔۔ ۲:پھر ۳۶۰ مرتبہ یہ دعا
ء: لاحول ولا قوۃ الا باﷲ لاملجأ ولا منجأ من اﷲ الا الیہ۔۔۔ ۳: پھرسورۂ
الم نشرح ۳۶۰ مرتبہ :﴿ الم نشرح لک صدرک ۔ ووضعنا عنک وزرک ۔ الذی انقض
ظہرک ورفعنا لک ذکرک ۔ فان مع العسر یسرا ۔ ان مع العسر یسرا ۔ فاذا فرغت
فانصب ۔والی ربک فارغب ﴾۔۔۔۴: پھر لاحول ولا قوۃ الا باﷲ لاملجأ ولا منجأ
من اﷲ الا الیہ۔ ۳۶۰ مرتبہ ۔۔۔۵: پھردرود شریف سو مرتبہ ۔۔۔اس کے بعد تمام
مسلمانوں کو ایصال ثواب کریں ،پھر اپنے تمام مقاصد حسنہ کے لئے دعا کریں ۔
نوٹ: صاحبزادہ عزیز الرحمن رحمانی کے یہاں بنوری آرکیڈ،علامہ بنوری ٹاؤن،او
رمفتی رحمان الدین شامزئی کے یہاں C\2الہلال سوسائٹی کراچی میں ہرشب ِجمعہ
ختم خواجگان ،سورۂ یاسین اور سورۂ واقعہ کا اہتمام ہوتاہے۔
٭٭٭ |