ہمدرد نونہال اسمبلی۔۔۔ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان!

19 ستمبر 2013 بروز جمعرات شام 1630 پر ہمدرد نونہال اسمبلی کا اجلاس آواری ٹاورز میں منعقد کیا گیا۔۔۔مہمانِ خصوصی جناب کموڈور(ریٹائرڈ)سدید انور ملک ، دختر شھیدِ پاکستان سعدیہ راشد صاحبہ، صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان ۔۔۔ کئی اور دیگر معزز مہمانِ گرامی اس پر وقارتقریب کو پر رونق بنانے کیلئے مدعو تھے۔۔۔اس تقریب کا آغاز محترم جناب حکیم محمد عثمان صاحب کی سحر انگیز شخصیت نے کیا۔۔۔جب انہوں نے یہ گوش گزار کیا کہ ہمارے دعوت نامے پر ساڑھے چار بجے کا وقت تقریب کہ شروع ہونے کا تھا اور ساڑھے چار بج چکے ہیں۔۔۔وقت کی قدر کی ایسی مثال ہمارے معاشرے میں ذرا کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔۔۔اس محفل کی ایک اور بہت اچھی بات کہ یہاں V.I.P. کلچر نہیں دِکھائی دیا گیا۔۔۔سب ایک فیملی کی طرح ہال میں تشریف فرما تھے۔۔۔

ہمارے بچے ہمدرد پبلک اسکول میں ذیرِ تعلیم ہیں جس بنا پرہم اپنی فیملی کہ ساتھ ہمدرد نونہال اسمبلی کہ اجلاس میں مدعو تھے۔۔۔اسمبلی کہ اجلاس کا عنوان امن سے محبت اور جنگ سے نفرت رکھا گیا۔۔۔کسی بھی اسمبلی میں شرکت کا یہ پہلا موقع تھا۔۔۔ اﷲ رب العزت کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ مجھے ہمدرد نونہال اسمبلی میں شرکت کا موقع ملا ۔۔۔حافظہ عروبہ فاطمہ، عبیدالرحمن، لاریب نجم، عبدلقدیر، کشور نذیر اور افشاں احمد۔۔۔یہ ان مقررین کہ نام ہیں جن کی تقاریر میں شامل لفظوں میں ابھی روح باقی ہے۔۔۔ناقابلِ بیان اندازِگفتگو تھا۔۔۔خوبصورت تلفظ اور جملوں کی روانی سے ادائیگی۔۔۔ایسا لگتا تھا یہ بچے اپنے من میں ہونے والی تشویشوں کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔۔۔یہ مقررین جہاں اپنی دھواں دار تقاریر سے ماحول گرما ہی رہے تھے۔۔۔تو دلوں کو بھی پسیج رہے تھے۔۔۔جو کہ حاضرین کی آنکھوں میں نمی سے عیاں تھی ۔۔۔
ان مقررین نے اپنی تقاریر سے پیغام دیا کہ ہم امن کے پیامبر ہیں اور انسان بنیادی طور پر امن پسند ہے۔۔۔ان جواں سالوں نے زور دیا کہ امن سے محبت کریں اور جنگ سے نفرت۔۔۔اور ہر اس اقدام کی سرکوبی کریں جو جنگ کی جانب بڑھے۔۔۔یہ معزز ایوانِ نمائندگان ہمدرد کے نونہالوں نے ہم پر یہ واضح کردیا کہ یہ ہمارے پیارے وطن پاکستان کی بھر پور طریقے سے خدمت کے سچے جذبے سے سرشار نظرہیں۔۔۔ہمارے دل سے یہ دعائیں بے ساختہ فضاؤں میں بلند ہوتی گئیں کہ ۔۔۔اے اﷲ ! بہت جلد ہمارے ملک کی اسمبلیوں میں ایسے ہی لوگ براجمان ہونگے(انشاء اﷲ)۔۔۔تقریب کہ مہمانِ خصوصی کموڈور(ریٹائرڈ)سدید انور ملک نے بہت صحت افزء گفتگو کی۔۔۔انہوں نے ان نونہالوں کو سرہا اور پھراپنی یاد داشتوں اور حقیقی واقعات سے پردہ اٹھایا۔۔۔

ہمدرد کا نام سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں ً شھیدِ پاکستان حکیم محمد سعید کا نام کسی تابناک ستارے کی مانند چمکنا شروع کر دیتا ہے۔۔۔حکیم صاحب ایک ایسی شخصیت کہ مالک تھے جو ہر مکتبہ فکر اور شعبہ میں ایک اہم مقام رکھتے تھے۔۔۔تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں۔۔۔حکیم صاحب نے اپنی درسگاہوں کہ لئے جو جگہ منتخب کی اس کا نام مدینتہ الحکمہ رکھا۔۔۔حکیم سے کسی نے استفسار کیا کہ آپ نے یہ درسگاہیں شہر سے اتنی دورصحرا نما جگہ میں کیوں بنائی ہیں۔۔۔تو حکیم صاحب نے حکمت سے بھرا جواب دیا کہ علم کا منبہ جہاں سے پھوٹا وہ بھی ایک صحرا نما جگہ تھی یعنی مدینتہ النبیﷺ۔۔۔جب معلم ایسا حکمت سے بھرپور ہوگا ۔۔۔تو طالبِ علم کچھ کچھ تو فیض لے کر ہی جائینگے۔۔۔ہم پاکستانیوں پر حکیم صاحب کا یہ احسانِ عظیم ہے کہ انہوں نے علم کی وہ شمع روشن کی جو اندھیوں سے بھی بجھائی نہ جائے گی(انشاء اﷲ)۔۔۔

کرنل شیر خان شھید کی زندگی کے احوال اور شھادت کہ لمحات کو ڈرامائی تشکیل کہ طور پر اسٹیج پر بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا۔۔۔ننھے مجاہدوں نے کیا خوب شیر خان اور پاک فوج کی ترجمانی کی کہ لفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ۔۔۔ حاضرینِ محفل نے بچوں کی اتنے بہترین مظاہرے پر دل کھول کر تمام بچوں کو داد دی۔۔۔

آخر میں ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کی صدر محترمہ سعدیہ راشد صاحبہ کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہونگا کہ انہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ ایک ہمہ جہت شخصت کی صاحبزادی ہیں۔۔۔اور جوَ علم حکیم صاحب انہیں تھما گئے تھے وہ اسے اونچا سے اونچا کئے جا رہی ہیں۔۔۔ محترمہ سعدیہ راشد صاحبہ کا ایسے پروگراموں کا انعقاد اور اس میں بذاتِ خود شرکت کار ہائے نمایاں ہے۔۔۔میرا یقین ہے کہ جس باغ کا مالی اپنے ہر پیڑ پودے پر نظر رکھے ہوئے ہووہ باغ اجڑ نہیں سکتا ۔۔۔ محترمہ سعدیہ راشد صاحبہ ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان نامی باغ کی مالی ہیں۔۔۔جو دن دگنی رات چوگنی ترقی کی راہوں پر گامزن ہے۔۔۔

ایک بار پھر پر سحر شخصیت کہ مالک جناب حکیم عثمان صاحب نے الوداعیہ کلمات سے تقریب کو اپنے انجام تک پہنچایا ۔۔۔مقررین اور ٹیبلو پیش کرنے والے بچوں میں تحائف تقسیم کئے گئے۔۔۔ایک خوبصورت شام کا سورج غروب ہوا۔۔۔ ہمدرد نونہال اسمبلی کا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔۔۔

جناب حکیم عثمان صاحب کا شکریہ ادا کرنا چاہونگا ۔۔۔جن کی بدولت مجھے ایک ایسے پروگرام کا تجربہ ہوا۔۔۔حکیم عثمان صاحب رانستھانی ملن سار اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک ہیں۔۔۔جو ہمدرد نونہال اسمبلی کے منتظم تھے اور یقینا ہمدرد کہ ان جیسے کئی پروگرامز کے منتظم ہونگے۔۔۔بچوں کا اعتماداور عزم ، منہ بولتا ثبوت تھا کہ اساتذہ پیشہ ورانہ مہارت اور روحانی والدین کا کردار کس احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں۔۔۔ والدین کی جانب سے انتظامیہ اور اساتذہ ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں۔۔۔

اپنے مضمون کا اختتام اس پیغام کہ ساتھ کرنا چاہونگا کہ ۔۔۔ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان اپنے اس طرح کہ وژن سے دوسرے اسکولوں کو بھی آگاہ کریں۔۔۔اور اگر ممکن ہو تو کوئی سالانہ گرینڈاسمبلی کا پروگرام(اجلاس) منعقد کریں۔۔۔انشاء اﷲ آپ کے اس اقدام سے پاکستان کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔۔۔یہ مٹی واقعی بہت زرخیز ہے۔۔۔
Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 526 Articles with 407525 views Take good care of others who live near you specially... View More