زخم ہوا پھر ھرا

آہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔
یہ جو ایک تکلیف سے ببھری آہ اٹھتی ہیں تمام جسم کو رونڈھ کر رھ دیتی ہے ۔ میرے ضمیر کو جھنجھورتی ہے میری خاموشی کو توڑ دیتی ہے۔ میں نہیں لکھنا چاہتی کچھ بھی کیونکہ محض لوگوں کے کمنٹس میرے لیے اہم نہیں میرے خیال میں لفظوں میں اتنی طاقت ہونی چاہیے کہ تبدیلی نظر آنی چاہیے۔ میں ٹی۔وی بہت کم دیکھتی ہوں آج یوں ہی نیوز سنتے سنتے چینلز بدلتے سمے میں نے دو پروگرام دیکھے ایک ندا یاسر کا مورننگ شو دوسرا ڈاکٹر شائستہ واحدی کا۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔بہت ہی بے مقصد پروگرام تھے حیرت ہے ان لوگوں پر جو برف کی تیزی سے پگھلتی زندگی کو کھیل تماشہ سمجھ کر گزار رہے ہیں اور ان لوگوں کی بناوٹی اور بکاؤں ہنسی کا حصہ بن رہے ہیں جو قوم کو آنے والے وقت میں ایک انمول اور باوقا ر قوم کی بجائے محض تماشائی بنانے پر لگے ہوئے ہیں ۔ ۔کہاں گئے وہ قائد کے تمام الفاظ جو کتابوں کے آخری حروف کے طور پر سجا دیے جاتے ہیں ۔۔ کبھی کبھی یوں لگتا ہیں میری سوچ کے تمام لوگ فضول ہیں اور شائید جو زندگی ہم گزار رہے ہیں اسکا عکس کسی آینے میں ہیں ۔ ۔ ۔مگر خود کو کیسے روکوں اپنے پاک وطن کی سلامتی کی فکر سے ۔
ان مورننگ پروگرام کا مقصد کیا ہے
صبح سویرے کھیل کود سے آنے والی نسلوں کو کیا فائدہ ہوگا
فرمان قائد کدھر ہے
سوچ اقبال کے رنگ کہاں بکھر گئے ہیں
آنچل سر سے سرک کر گلے سے اٹک گیا تھا مگر سمجھ سے با ہر ہے گلے سے کیسے سرک گیا
سوکھی روٹی پانی میں ڈبو کر کھانے والےان گنت لوگوں کو اس رنگ برنگی دنیا سے کیا حاصل ہوتا ہے
فکر معاش میں در بدر لوگوں کی تھکی آنکھوں کی وہشت کیسے کم ہو گی
کیا بدلاؤں اسی کا نام ہے
صف ماتم جو بچھی ہو کسی گھر میں صبح سویرے وہ اٹھو جاگوں پاکستان کے رقص کے قصیدے پڑھے کہ صبح جو آئی ہے پر جھوم ھوم جائے
بے قصور لوگ جو نظر آتش ہوؤے
اور وہ کوکھ جسےشعلوں کی نظر کیا گیا
اور وہ کمسن پھول کہ جنہیں بے دردی سے حوس نفس میں مسل دیا جاتا ہے
وہ کس صبح کے سورج کی کرن کے متلاشی ہے
جس ملک میں اس قدر ظلم ہو رہے ہوں وہاں کی فضاؤں میں قہقہے کی گونج کیسےسنائی دے سکتی ہے ۔زندگی کے ہر موڑ پر جہاں خوف وحراص چھایا ہو وہاں پر رقص کی محفلیں کیسے سجائی جا سکتی ہے ۔
ہمیں لے ڈوبے گا اپنا یہ کھوکھلا پن
اے رب زولجلال ہمیں سمیٹے رکھنا
میرے پاک وطن کے ہر پھول کو مہکائے رکھنا
ہماری خطاؤں کو ہماری نا دانیسجھنا
میرے الله ہمیں تو بخش دینا

saiyaan_sham
About the Author: saiyaan_sham Read More Articles by saiyaan_sham: 6 Articles with 5310 views جھونکا ہوا کا آیا اور آستاں چھوٹ گیا
میرے ہی ہاتھوں نے مجھے بے آسرا کیا
شاعرہ:سیاں شام
My Husband my proud
fb id: [email protected]
Hon
.. View More