امن کا نفرنس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امن کا پیغام

امن کس کو نہیں عزیز سب لوگ امن چاہتے ہیں جنگ آج تک کسی مسلئے کا حل رہی ہے اور نہ ہی ہے پاکستان اور بھارت کے مابین گذشتہ دنوں کنٹرول لائن پر کشیدگی ہوئی تو کشمیر بھر کی عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا اور سب سے زیادہ پریشان تھے تو نیلم ویلی کی عوام کیوں کہ نیلم ویلی کی عوام نے 14سال بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا اور مردانہ وار مقابلہ کیا ریاست کے استحکام کے لیے ریاست کی سلامتی کے لیے اب چونکہ گذشتہ تقریبا10سال ہونے کو ہیں کہ نیلم ویلی سمیت کشمیر بھر کی عوام نے سکھ چین کا سانس لیا تعمیر و ترقی ہوئی ۔نیلم ویلی میں سیاحت کا فروغ ملا تو پھر اب کی بار امن کے دشمنوں نے اپنے مفادات کے حصول کے لیے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کا تبادلہ شروع کر دیا اور یقینا وہ لوگ نہ صرف امن کے دشمن ہیں بلکہ وہ دشمن ہیں مستقبل کے معماروں کی تعلیم کے وہ دشمن ہیں لوگوں کے روزگار کے دشمن ہیں وہ لوگوں کے چین اور سکون کے دشمن ہیں لائن آف کنڑول پر حالیہ کشیدگی کے خلاف دنیا کو امن کا پیغام دینے کے لیے کشمیر نیشنل پارٹی نے نیلم ویلی میں ایک روزہ امن کانفرنس کا نعقاد کیا تاکہ دنیا کو پیغام دیا جائے کہ آزاد کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں جنگ نہیں اور حقیقت بھی یہ ہی کہ کہ نیلم ویلی سمیت کشمیر بھر کہ کشمیریوں نے بہت قربانیاں دی جنگ سے کشمیریوں کو کچھ حاصل نہیں تو پھر کیوں لاشوں کا کاروبار کیا جا رہا ہے آخر کیوں بے گناہ کشمیریوں کا خون بہایا جا رہا ہے جذباتی باتوں کا کیا جواب دیا جاسکتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے اور اٹل حقیقت کہ کشمیر کے لوگ اب بہت قربانیاں دے چکے ہیں ماؤں نے اپنے جگر کوشوں کو خون میں لت پت دیکھا لوگوں اپنے عزیز و اقارب کے لاشے اٹھا اٹھا کر تنگ آچکے زلت و خوارگی کی زندگی بسر کرنے قسم تو کشمیریوں نے اٹھا نہیں رکھی پہلے بھی کئی بار عرض کیا کہ آسمان سے ہماری مدد کو فرشتے تو اترنے نہیں سیاسی قیادت سے وابستہ تمام امیدیں دم توڑنے لگی ہیں تقریبا ہر شخص کسی نہ کسی سیا سی جماعت سے تعلق رکھتا ہے لیکن ایک ہزار مرتبہ لعنت ان سیاسی وابستگیوں پر جن کے خول میں بند ہو کر ہم اپنے دھرتی ماں کے حقوق کی بات کر نا چھوڑ دیں یہ بھول جایں کہ ہمارا دشمن کو ن ہے اور ہمارا دوست کون ایسا ممکن نہیں اور کسی بھی صورت نہیں کیوں اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم ان لاکھوں کشمیریوں کے دشمن ہوں گے جن پر ظلم و ستم کے وہ پہاڑ توڑے گے جن کی مثال دینا مشکل ہے نیلم کا شہری ہونے کے ناطے اپنا فرض سمجھا کہ امن کانفرنس میں شرکت کی جائے تو شریک ہوئے خیالا ت کا اظہار کرنے کا موقع ملا تو سوچا چونکہ
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی دستو ربھی ہے

وہ کہا جو ایک عرصہ سے کہہ رہے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں جنگ نہیں خدا کے لیے کشمیریوں کی لاشوں پر کاروبار کا سلسلہ بند کیا جائے بے گناہ کشمیریوں کے خون بہانا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں وہی بات کی جو کشمیر کا شہری ہونے کے ناطے کی جانی چاہیے کہ ہم ریاست جموں و کشمیر کی مکمل آزادی چاہتے ہیں 84474مربع میل پر مشتمل ریاست جموں و کشمیر کا ایک باختیار اور خودمختیار ریاست دیکھنا اور ہمارے اس عزم میں سیاسی و ابستگیاں کیا کوئی بھی رکاوٹ آجائے تو جان کی پروا کیے بغیر عبور کی جائے گی کیوں کہ ہم نے دھرتی ماں کی آزادی کے لیے اپنی کوشش کرنی ہے اور پوری کوشش دھرتی ماں کے مجرم کسی بھی صورت ٹھہرنا نہیں چاہتے تحریر و تقریر میں ہر جگہ اور ہر محاز پر جہاں بھی موقع ملا تو یہ ہی کہا کہ ہمیں امن کے ساتھ عزت کی زندگی جینے دیں
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اتارے ہیں جو واجب بھی نہیں تھے

امن کانفرنس سے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے احباب شریک ہو ئے اور نیلم ویلی اور کشمیر بھر کے امن کے لیے اپنے اپنے خیالا ت کا اظہار کیا نیلم ویلی کا شہری ہونے کے ناطے تہہ دل سے شکر گزار ہوں کشمیر نیشنل پارٹی کے زونل صدر محترم افضال سلہریا صاحب اور ان کے ساتھ ان کے تما م احباب کا کہ انہوں نے کشمیریوں کے امن کے اس اہم اور ضروری مسلئے پر امن کا نفرنس کا انعقاد کیا اور امن کا نفرنس کے لیے نیلم ویلی کا انتخاب کیا ضرورت اس بات کی ہے کشمیری عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور حق مانگ کر نہیں چھین کر لیا جا تا ہے اور اگر خدا نہ کرئے ایسے ہی سب کچھ چلتا رہے گا تو لوگوں میں احساس محرومی کا فروغ ملے گا اور اگر ایسا ہوا تو حالا ت بلوچستان جیسے ہونگے اور پھر ان کو کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہ رہے گا کسی کے بس میں بھی نہیں اب کشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ان کو اپنی سیاسی وابستگیاں عزیز ہیں کہ دھرتی ماں کی مکمل آذادی سب نے ایک دن اس دنیا سے کوچ کر جانے ہے کوئی باقی نہیں بچے گا لیکن اس کم وقت کی زندگی میں اگر ہم ایک عظیم مشن کے حصول کے لیے جہدوجہد کریں گے تو اس سے بہتر کوئی کام نہ ہو گا
زندگی اتنی غنیمت تو نہیں جس کے لیے ہم
عہد کم ضرف کی ہر بات گوارا کرلیں

akhlaq ahmd rana
About the Author: akhlaq ahmd rana Read More Articles by akhlaq ahmd rana: 23 Articles with 19530 views i am Akhlaq ahmed rana .here in neelum valley azad kashmir .

Akhlaq ahmed rana
03558153899
[email protected]
.. View More