پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا مسئلہ اور سپریم کورٹ کا ممکنہ احسن قدم

کچھ خبروں کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنے کے ضمن میں کچھ اہم اقدامات کرنے جا رہی ہے کسی بھی ایسے اقدام سے جس سے عوام کو واقعی ریلیف مل سکے وہ ناصرف قابل تعریف ہونگے اور ایک طرف تو عدلیہ کی عظمت و توقیر اور اسکے اختیارات میں اضافے کا باعث بنیں گے بلکہ عوام کو حکومت کی من مانی خصوصا اسکے کے غیر منتخب اراکین (جیسے شوکت ترین ایک بینکر جسے صرف پیسے اور وہ بھی عوام سے پیسے بنانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا ) کی بدمعاشی اور عوام دشمن اقدامات سے بھی نجات ملے گی۔

افسوس اس امر کا ہے کہ ملک کے متفقہ وزیر اعظم گیلانی صاحب کے دل میں بھی عوام دوستی کا کوئی جذبہ نہیں پیدا ہوتا جو وہ عوام دشمنی کے بلوں ہر فوراً دستخط کر دیتے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کو چاہیے کہ فی الفور پیٹرولیم مصنوعات میں کیے جانے والے اضافے کے اعلان کو ناصرف فوری طور پر روک دیں بلکہ پیٹرولیم مصنوعات میں مزید کمی یعنی اعلان سے پہلے کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے تاکہ عوام کو خاطر خواہ فائدہ پہنچ سکے۔

ملک میں لے دے کر صرف سپریم کورٹ ہی رہ جاتی ہے جو عوام کے خلاف کیے جانے والے فیصلوں پر کوئی کاروائی کر سکتی ہے وگرنہ ہمارے ملک کی سیاسی جماعتیں اور خصوصاً اقتدار میں شریک اور بظاہر ایک دوسرے کی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے والی جماعتیں تو عوام کا خون تک نچوڑ لینا چاہتی ہیں۔ کیونکہ انہیں کیا پتہ کہ عوام ہونا کیسا ہوتا ہے اور عوام کا روز روز جینا اور مہنگائی کے ہاتھوں روز روز مرنا کیسا ہوتا ہے۔

پیٹرول میں اضافہ کو مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کو بالآخر یہ بھی دیکھ لینا چاہیے کہ آخر وہ کون ظالم ہیں جو عوام کے منہ میں پڑنے والے کسی بھی تری کے نوالے کو منہ سے کھینچ لینے کے درپے ہوتے ہیں اور ہر طرح کا اضافہ فورا عوام کی پھٹی ہوئی جیب سے لینا چاہتے ہیں۔

اس سلسلے میں پیٹرولیم کمپنی کے مالکان اور اس کے کرتا دھرتاؤں کو عدالت عظمیٰ کے سامنے حاضر کروانا چاہیے اور ان کے گوش گزار یہ بات کردینی چاہیے کہ عوام کا استحصال بند کیا جائے وگرنہ اپنی کمپنیاں بند کرکے اپنے اپنے ممالک چلے جاؤ۔

ملک میں حالیہ اضافے کا تحفہ جب عوام کو دیا گیا تھا تو اس دن بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت ستر یا بہتر ڈالر فی گیلن تھی اور آج یعنی مورخہ سات جولائی یعنی ایک ہفتے کے بعد وہاں تیل کی قیمت تریسٹھ یا چونسٹھ ڈالر فی بیرل ہے اس طرح قریباً دس فیصد سے زائد کی کمی بین الاقوامی مارکیٹ میں ہو چکی ہے اور ہماری قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

ہماری چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے کہ خدا کے واسطے عوام کے ساتھ ہونے والے ڈراموں اور ظلم و ستم کی کاروائیوں کو فوری طور پر ختم کروانے کی کوشش کی جائے۔ خدا کی قسم چیف جسٹس صاحب اگر آپ انشاﺀ اللہ عوام کی بہتری کے فیصلے کریں گے تو امرا کو تو نا سہی عوام کو اپنے ساتھ ضرور پائیں گے اور انشاﺀاﷲ اللہ کے حضور بھی سرخرو ہو سکیں گے۔

چیف جسٹس صاحب کے ممکنہ عوام دوست فیصلہ کے منتظر ۔ ہم عوام
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 533014 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.