بلوچستان کے غیر مبہم حقائق یا افسانے؟

جنداللہ کی امریکی ٹریننگ تاکہ ایران کو پھانسا جاسکے رہ گیا پاکستان - تو اکثریت پاکستانی سیاستاندانوں کی خاموش ہیں باوجود حقیقت جانتے ہوئے بھی۔

بغاوت، شورش یا سرکشی جو بھی نام اچھا لگے دے لیں، پاکستان اور ایران کے ساتھ جڑے بلوچستان میں شروع ہوئی جب امریکہ نے افغانستان میں قدم جمائے۔ ایران میں سنی اور شیعہ مسالک کو جدا کیا گیا او پاکستان میں زبان، مسلک، عقیدہ، رواج، رہن سہن، استحصال، جہالت ، مفاد پرست اور بہت سے ایسے موتی امریکہ کو مل گئے جو کام کر گئے، مگر یہ سب کچھ ممکن ہو سکا جب افغانستان میں انڈین انٹیلی جنس کی سپورٹ بھی امریکہ کو امداد کی فراہم کی گئی۔

دہشت گرد یا عرف عام میں سادہ لوح جہادی جن کی کمانیں بظاہر باشرع مسلمانوں مگر دراصل ہندوستانی ایجنٹس کے ہاتھوں میں تھی، پاکستانی اہداف پر بھیجے گئے جنہوں نے غیربلوچی کو بلوچستان میں اس طرح قتل کرنا شروع کیا جس سے پاکستانیوں کے درمیان بلوچستان اور غیر بلوچستان اقوام ہونے کو تقویت دی جائے۔ ایران میں اس سازش کا زیادہ اچھے طریقے سے مقابلہ کیا گیا اور ایران نے ان دہشت گردوں کو سختی کے ساتھ ختم کر دیا مگر ہمارے مملکت خداداد پاکستان میں اقتدار کے متوالے پچاری اپنے سیاسی مفادات کو قربان کرنے پر تیار نہیں اور جانتے بوجھتے ہوئے بھی اس آگ کو پرائی آگ قرار دے رہے ہیں، اور چند مفاد پرست سیاستدان تو ایسے ہیں کہ اس کس ختم کرنے کا تو تصور ہی چھوڑیے اس سارے معاملے کی مذمت بھی نہیں کرنا چاہتے جبکہ دہشت گردوں نے یونیورسٹی کے پروفیسرز تک کو قتل کردیا اور ٹرینوں میں بم نصب کیے۔

آج ٢٠٠٩ میں امریکی لگائی گئی نوخیز جمہوریت میں شائد ہی کوئی آواز بلند ہو رہی ہو جو پاکستان کا دفاع کرنا چاہ رہی ہو۔ وگرنہ سارے مفاد پرست اسی میں لگے ہوئے ہیں کہ یہ جنگ ہماری نہیں ہے اور بیرونی ہاتھوں کی لگائی ہوئی آگ میں ہمیں نہیں پڑنا چاہیے۔ ان بدنصیبوں سے سوال یہ ہے کہ اگر کوئی بیرونی ہاتھ آپ کے اپنے گھر کو آگ کے شعلوں کی نظر کر دے تو کیا آپ اس آگ کو بجھانے کی اس لیے کوشش نہیں کریں گے کہ یہ آگ آپ نے نہیں بلکہ آپکے دشمنوں نے لگائی ہے اور یہ جانتے بوجھتے کہ کن دشمنوں نے لگائی ہے کیا آپ اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش نہیں کریں گے اور کیا صرف اخباری بیانات تک اس دشمن کو لتاڑتے رہیں گے۔

گزشتہ سال پاکستانی سیکورٹی ایجنسی نے عبدالحامد کو گرفتار کرکے ایران کے حوالے کیا جہاں جج نے کہا کہ عبدالحامد کی حراست کے بعد بیرونی انٹیلی جنس ایجنسیز مدد کر رہی ہیں جنداللہ کے ممبران کی تاکہ ایران میں دہشت گردی کے منصوبوں پر عملدرآمد کر کے افراتفری پہنچائیں اور اہم شخصیات کے اغوا کے منصوبوں پر کام کریں تاکہ اپنے اہم ایجنٹس کی رہائی کو ممکن بنایا جا سکتے۔

پاکستان پر اللہ اپنا خصوصی رحم و کرم نازل فرمائے۔ ہمارے ملک میں آگ سی لگی ہوئی ہے دکھی دل دکھی ہیں اور جو کرنے والے ہیں ان کو خواب خرگوش سے اللہ جانے کب نجات ملے گی۔
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 495949 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.