قادیانی طلسم ہوش رُبا کی نقاب کشائی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

یہ حقیقت اظہرمن الشمس ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی کی بودوباش برطانوی سامراج کی عنایت اور سرپرستی کا نتیجہ تھی ،انگریز نے اُسے جھوٹی پیغمبری کا لبادہ پہناکراُمت مسلمہ میں برگ حشیش کی مانند کاشت کیا۔ قادیانیت استعماری سیاست کا وہ خود کاشتہ پودا ہے ،جسے انگریز نے اپنے نظریہ ضرورت کے تحت پروان چڑھایا اوراِس کی حفاطت و آبیاری اور دین مرزائیت کے فروغ و حفاظت کیلئے بڑے اہتمام سے کام لیا۔چنانچہ جھوٹ اور مکروفریب کی گود میں جنم لینے والے اِس ناجائز بچے نے اپنے سرپرستوں کی ایماءپر اُمت مسلمہ کو اندر سے کھوکھلا کرنے کی بہت کوششیں کیں اور مسلمانوں کو جذبہ جہاد سے برگشتہ کرنے اور اُن میں سے روح محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتمے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا۔ مولانا مرتضیٰ احمد خان مکیش اپنی کتاب ”پاکستان میں مرزائیت “میں لکھتے ہیں کہ ” 1919ءتحریک خلافت کے دوران مرزائی جماعت نے اُس دور کے وائسرائے کے سامنے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے سرکار انگریزی کو یقین دلایا کہ مسلمانوں کے اِس جہاد آزادی کا مقابلہ کرنے کیلئے آپ کے خادم موجود ہیں، جو سرکار انگریز کی وفاداری کو مذہبی عقیدہ کے رو سے اپنا فرض سمجھتے ہیں۔“ دراصل مرزا قادیانی برطانوی سامراج کا پروردہ ایسا جھوٹا مدعی نبوت تھا جس کی ساری زندگی اپنے یہودی وعیسائی آقا ؤں کی خوشنودی اور مداح سرائی میں گزری۔

نبوت ورسالت کے اِس جھوٹے دعویدار کا خود کہنا ہے کہ ”میں ایک ایسے خاندان سے ہوں کہ جو اِس گورنمنٹ کا پکا خیر خواہ ہے۔“ ”اور گورنمنٹ پر پوشیدہ نہیں کہ ہم قدیم سے اُس کی خدمت کرنے والے اور اُس کے ناصح اور خیر خواہوں میں سے ہیں اور ہر ایک وقت پر دلی عزم سے ہم حاضر ہوتے رہے ہیں۔“”کیا گورنمنٹ اتنا غور نہیں کرتی کہ ہم انہی بزرگوں کی اولاد ہیں جنھوں نے اپنی عمریں حکومت برطانیہ کی خدمت میں صرف کردیں۔“اور آج ”ہم اپنی معزز گورنمنٹ کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اسی طرح مخلص اور خیر خواہ ہیں جس طرح ہمارے بزرگ تھے۔“”میں بذات خود سترہ برس سے سرکار انگریزی کی ایک ایسی خدمت میں مشغول ہوں کہ درحقیقت وہ ایک ایسی خیر خواہی گورنمنٹ عالیہ کی مجھ سے ظہور میں آئی ہے کہ میرے بزرگوں سے زیادہ ہے اور وہ یہ کہ بیسیوں کتابیں عربی اور فارسی اور اردو میں اس غرض سے تالیف کی ہیں کہ اِس گورنمنٹ محسنہ سے ہرگز جہاد درست نہیں،بلکہ سچے دل سے اطاعت کرنا ہر ایک مسلمان پر فرض ہے۔“سب جانتے ہیں کہ ”میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گزرا ہے اور میں نے ممانیت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اِس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کیے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں اُن سے بھر سکتی ہیں۔میں نے ایسی کتابیں تمام کو ممالک عرب اور مصر اور شام اور کابل اور روم تک پہنچادیا ہے ۔میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اِس سلطنت کے سچے خیر خواہ ہوجائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ،اُن کے دلوں سے معدوم ہوجائیں۔ “درحقیقت مرزا اور مرزائی جماعت کی ساری تگ ودو اِس مقصد کیلئے ہے کہ مسلمانوں کو محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور جذبہ جہاد سے دور کرکے انہیں سرکار انگریز کی اطاعت و وفاداری کے راستے پر گامزن کیا جائے،مرزا کی کتب ورسائل ، اشتہارات اور فرمودات اِس بات کا بین ثبوت ہیں جبکہ درج بالا چند اقتباسات مرزا کے سامراجی مقاصد کی واضح عکاسی کرتے ہیں۔

نئی آنے والی کتاب ”قادیانیت برطانوی سامراج کا خودکاشتہ پودا“قادیانی مذہب کے ایسے ہی عقائد وعزائم ،سامراجی حمایت اور جہاد کی ممانیت پر مبنی ناقابل تردید اور ہوش ربا عکسی شہادتوں کا مجموعہ ہے،جسے عصر حاضر کے” الیاس برنی“ جناب محمد متین خالد صاحب نے بڑی عرق ریزی اور جانفشانی سے ترتیب دیا ہے۔یہ ایسی انگشت بدنداں کردینے والی کتاب ہے جس میں مرزاقادیانی کی اپنی ہی تحریروں اور فرمودات سے ثابت کیا گیا ہے کہ قادیانیت انگریز کا بویا ہوا ایسا فتنہ ہے جس کا مذہب اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جناب محمد متین خالد نے کتاب کو کسی ابہام اور شک و شبہ سے بچانے کیلئے مرزا قادیانی کے شرمناک اور ندامت آمیز اعترافات کے عکسی ثبوت بھی شامل کتاب کردیئے ہیں،جنھیں جھٹلانا اور انکار کرنا کسی قادیانی اور اُس کے حواری کے بس کی بات نہیں۔یہ اعترافات مرزا کی خانہ ساز نبوت کے تمام راز طشت ازبام کرتے ہیں اور ثابت کرتے ہیں کہ یہ قادیانی ٹولہ سامراج کا ٹاو_¿ٹ و ایجنٹ اور خوشامدیوں اور لادین درباریوں کا ایسا گروہ ہے جس کی کڑیاں اسود عنسی اور مسلمہ کذاب سے جاملتی ہیں۔

قارئین محترم ! تین عشروں سے زائد دین وایمان کی سرحدوں پر پہرہ دینے والے برادرم محمد متین خالد کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں،محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور تحفظ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی دولت سے مالامال محمد متین خالدبرسوں سے قادیانیت کے خلاف قلمی جہاد میں مصروف ہیں،اب تک رد قادیانیت پر اُن کی سو سے زائد کتب ورسائل شائع ہوچکی ہیں ۔ ’’قادیانیت برطانوی سامراج کا خودکاشتہ پودا“اِس موضوع پر اُن کی نئی کتاب ہے،جس میں قادیانی مکرودجل اور استعماری چاپلوسی کو توہین وتضحیک کے بجائے مدلل دلائل وبراہین سے آسان و سلیس انداز میں نقاب کشائی کی گئی ہے اورقادیانی طلسم ہوش ربا کے اندر جاکر حمام ِ باد گر کے پردے اٹھائے گئے ہیں۔بقول جناب شفیق مرزا”محمد متین خالد نے تن ِ تنہا اِس تحقیقی کتاب میں اتنا کچھ اکٹھا کردیا ہے جو ا داروں اور جماعتوں کا کام تھا۔“بے شک کتاب بڑی عرق ریزی اور محنت شاقہ سے تیار کی گئی ہے،جس میں شامل ناقابل تردید دلائل ،چشم کشا انکشافات،حیرت انگیز حوالہ جات اور عبرت آموز حقائق نے اِس کتاب کو اپنی نوعیت کی پہلی منفرد اور اپنی مثال آپ کتاب بنادیا ہے۔فخرقوم ڈاکٹر عبدالقدیرصاحب ،محترم جبار مرزا،جناب راجہ ظفر الحق اورمحترم شفیق مرزا جیسی قومی شخصیات کے پر مغز تبصر ے کتاب کی اہمیت وافادیت کو اور بھی دو چند کرتے ہیں۔
M.Ahmed Tarazi
About the Author: M.Ahmed Tarazi Read More Articles by M.Ahmed Tarazi: 316 Articles with 312506 views I m a artical Writer.its is my hoby.. View More