گزشتہ سے پیوستہ
معیشت کی تنگی کے اسباب اور ان کا حل
اور جو میرے احکامات سے رو گردانی کرے گا ہم اس کی روزی تنگ کر دیں گے، اور
وہ قیامت کے دن اندھا اٹھایا جائے گا۔
بات غور کرنے کی ہے
وہ کون سے احکامات ہیں جن سے رو گردانی کرنے سے اتنی بڑی سزا کا عندیہ دیا
جا رہا ہے
آئیے قرآن سے رجوع کرتے ہیں
قرآن پاک میں اللہ تعالٰی ارشاد فرماتا ہے
جو رزق ہم نے تمھیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو
اللہ کہاں خرچ کریں
کہا ضرورت مندوں کو دو
اللہ کون سے ضرورت مندوں کو دیں
کہا اپنے قریبی رشتہ داروں میں دیکھو اگر کوئی ضرورت مند ہے تو اس کی ضرورت
ایسے پوری کرو کہ پھر وہ ضرورت مند نہ رہے
پھر یتیموں کی ضرورت پوری کرو اس طرح کہ ان میں اکیلے پن کا احساس باقی نہ
رہے
اس کے بعد مسکینوں کی طرف متوجہ ہو ان کی ضرورتیں اس طرح پوری کرو کہ وہ
اپنے پاوُں پر کھڑے ہو جائیں اور پھر اللہ کی راہ میں اس طرح خرچ کرو کہ
اگر کوئی تم سے اپنی ضرورت بیان کرے تو اسے دواور اس طرح کہ اگر کوئی انسان
دانستہ یا نادانستہ کوئی جرم کر بیٹھے اور اس جرم کی وجہ سے قیدی ہو جائے
ور اسے اپنے جرم کا احساس بھی ہو اور آئیندہ کے لئے توبہ کا خواستگار بھی
ہو کچھ دے کر اس کی رہائی کے لئے کوشش کرو اگر تم اس طرح کا نظام قائم کر
لو گے تو پھر تمھیں کبھی بھی معاشی ناہمواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور
تمھاری زندگیاں جنتی زندگیوں کے مشابہ ہو جائیں گی اور اگر تم ایسا نظام
قائم نہ کر سکے تو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رسوائیاں تمہارا مقدر ہوں گی ۔ |