ڈرون حملوں پر احتجاج اور مذمت کا کیا فائدہ ؟

حالیہ ڈرون حملے کے بعد پاکستانی حکومت نے امریکہ سے شدیداحتجاج کیا ہے اورامریکہ سے تعلقات پر نظر ثانی کا اعلان بھی کیا ہے۔امریکہ کے سفیر کو وزارتِ خارجہ طلب کر کے ایک احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا گیا، مگر ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا بلکہ یہ بے فا ئدہ مشق پہلے بھی کئی مرتبہ دہرایا گیا ہے۔ پاکستانی عوام اپنے حکمرانوں کی بزدلی بلکہ بے غیرتی پر انگشت بدادنداں ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ تا ریخِ عالم میں ہمیں ایسی کو ئی مثال نہیں ملتی کہ کسی ملک نے کسی دوسرے ملک کو اس بات کی اجازت دی ہو کہ وہ ان کی فضائی سرحدوں کو رو ندتے ہو ئے ان کے عوام پر بم برسائے، میزائل برسائے، پاکستان کے حکمران ہی دنیا میں وہ واحد حکمران ہیں جنہوں نے امریکہ کو اپنی سر زمین (فاٹا) پر ڈرون حملوں کی نہ صرف اجازت دی بلکہ ان کو اڈے اور دیگر سہولیات بھی مہیا کیں اور امریکی مفادات کے لئے اپنے عوام سے مسلسل جھوٹ بھی بو لتے رہے۔اگر کہیں نیم دلی سے احتجاج بھی کیا تو امریکہ نے انہیں چھو ٹے بچوں کی طرح ہاتھ میں ڈالر دے کر نہال کر دیا، کیو نکہ امریکہ ہمارے حکمرانون کے نفسیات سے خو ب واقف ہے وہ جانتا ہے کہ پاکستانی حکمران ملکی مفاد سے زیادہ ڈالروں سے پیار کرتے ہیں ماضی میں پاکستانی پا رلیمنٹ نے متفقہ قرارداد پاس کی اور سب کی متفقہ رائے اور مطالبہ تھا کہ ڈرون حملے بند  کئے جا ئیں، موجودہ حکومت نے آل پارٹی کا نفرنس بلا ئی، متفقہ فیصلہ ہو ا کہ ڈرون حملے بند کئے جائیں تاکہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں، حکیم اﷲ محسود پر ڈرون حملے سے دو دن پہلے امریکہ کی سفیر کو استدعا کی گئی کہ ڈرون حملے بند کئے جا ئیں تا کہ طالبان سے مذاکرات کرکے امن بحال کیا جائے مگر ان تمام کوششوں اور منتوں کے باوجود امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے امن کی کو ششوں کو میزائیل سے اڑا دیا۔اس کے باوجود حسبِ روایت احتجاج اور مذمت جیسے عاجزانہ، بز دلانہ اور غیر مردانہ بیانات دئیے جا رہے ہیں۔

ایسا مردِ قلندر کو ئی نہیں جو پاکستانی عوام کی دلوں کی ترجمانی کرتے ہو ئے اعلان کر دے کہ آج کے بعد اگر امریکہ یا کسی بھی ملک نے ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو خلاف ورزی کرنے والے ڈرون/جہاز کو گرا دیا جائیگا۔ پاکستان ائیر فورس کے شا ہینوں کو حکم دیا جا ئے کہ ہماری فضائی سر حدوں کی کڑی نگرانی کی جا ئے اور جو کو ئی فضائی سرحد کو کراس کرتاہے اس پر جھپٹ کر ادھر ہی ڈھیر کر دیا جائے۔ یقین کیجئے کہ امریکہ کو یہ جرات نہیں ہو گی کہ وہ ہمارے سرحدوں کے قریب بھی پھٹکے۔امریکہ ایک بزدل قوم ہے، اس کا ثبوت یہ ہے کہ ایران نے جب ان کو آ نکھیں دکھائیں تو آنکھیں مو ندھ کر پیچھے ہٹ گئے۔ شام پر حملے کا ارادہ کیا ،توپیو ٹن نے کہا، خبر دار ! یہ سنتے ہی امریکہ کو سانپ سونگھ گیا۔اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ امریکہ بز دلوں کے سامنے بہادر ہے مگو بہا دروں کے سامنے بہت بزدل ہے۔

مسلمان قوم تو وہ قوم ہے جس کا بچہ پیدا ہو تے ہی اس کی کان میں اذان دی جاتی ہے اور اسے بتایا جاتا ہے کہ اﷲ سب سے بڑا ہے اﷲ کے سوا کو ئی عبادت کے قابل نہیں، مگر پتہ نہیں کہ ان کروڑ پتی اور ارب پتی (جو پچھلے پینسٹھ سالوں سے ہمارے حکمران چلے آرہے ہیں )کے بچوں کے کان میں پیدائش کے وقت اذان نہیں دی جاتی یا ان پر اس کا اثر نہیں ہو تا ، جو امریکہ کو (نعو ذبا اﷲ) سب سے بڑا سمجھتے ہیں اور یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ اگر امریکہ ہماری معاشی مدد نہیں کرے گا تو ہم بھوکے مر جا ئینگے ، اگر وہ ہمیں ڈالرز نہیں دینگے تو ہماری معیشت کا پہیہ رک جا ئیگا، اگر ہم اپنی فضائی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہو ئے ان کے ڈرون کو مار گر ائینگے تو امریکہ ہم سے ہماری زندگی کا حق چھین لے گا ۔ہم سے ہماری زمینیں، کارخانے،دولت،شان ،اختیار و اقتدار سب کچھ چھین لیا جائیگا۔حالانکہ ایسا ہر گز نہیں ہے اور نہ ہوگا،رزق دینے والا اﷲ کی ذات ہے اور عزت دینے والا بھی اﷲ کی ذات ہے مگر اس کا دار و مدار ہماری نیتوں پر ہے۔اگر ہمارے حکمران اﷲ تعالیٰ پر بھروسہ رکھیں تو یادرکھیں اﷲ کی ذات بڑی غیور ہے وہ غیرت مندوں کو پسند کرتا ہے اور غیرت مندوں کی لاج رکھتا ہے۔

پاکستانی قوم ایک غیرت مند قوم ہے وہ اپنی اناٌ ، ؑعزت اور حرمت کے لئے بہت کچھ قربان کر سکتی ہے لہذا بہتر ہو گا کہ پاکستانی حکمران اپنے قوم کے جذبا ت کو مدِ نظر رکھتے ہو ئے ڈرون حملوں پر احتجاج یا مذمت کرنے کے بجائے مزاحمت اور فضائی مدافعت کا اعلان کر دے۔آخر اتنی بڑی فضائی، برٌی اور بحری فوج ہم نے کس مقصد کے لئے پال رکھی ہے ؟ کیا اس کا مقصد صرف اور صرف یہ نہیں ہے کہ ہم ہر صورت اپنی فضائی، خشکی اور آبی سرحدوں کی حفاظت کریں گے ، مر جا ئینگے مگر اپنی قومی غیرت کو پامال نہیں ہو نے دیں گے اگر یہ اس کا مقصد ہے تو اپنی قومی غیرت کو اس طرح سرِ عام نیلام نہ کیجئے ! اپنی فضائی عقابوں کو حکم دیجئے کہ وہ فضائی لائن کو عبور کرنے والے ہر کبوتر کو اپنا شکار بنا لے ، پاکستانی قوم کو اپنی فضائی عقابوں اور بری افواج پر مکمل بھروسہ ہے انہوں نے ماضی میں وہ شاندار کارنامے سر انجام دئیے ہیں کہ دنیا حیرت زدہ تھی اور آج بھی وہ اس قابل ہے کہ دنیا ان کی بہادری کے جو ہر دیکھ کر حیران رہ جا ئیگی۔۔

roshan khattak
About the Author: roshan khattak Read More Articles by roshan khattak: 300 Articles with 287030 views I was born in distt Karak KPk village Deli Mela on 05 Apr 1949.Passed Matric from GHS Sabirabad Karak.then passed M A (Urdu) and B.Ed from University.. View More