جوناگڑھ . ماضی سے حال تک.

نہایت ہی آفسوس سے لکھنا پڑتا ہے کہ جس مقصد کے لیئے بانیان پاکستان نے لاکھوں قربانیاں دے در اس وطن عزیز کو آزاد کیا تھا آج ہم اس مقصد سے مکمل طور بے خبر ہوتے جارہے ہیں . بے خبر ہم اس لیئے ہوتے جارہے ہیں کہ ہمارے کرتا دھرتا لوگوں اور اداروں کو اس بات کی کوئی فکر ہی نہیں کہ وہ عوام الناس کو اصل حقائق سے اگاہ کرے. میں یقین سے کہ سکتا ہوں کہ اگر ذمہ دار لوگ اپنی ذمہ داری پوری ایمانداری سے ادا کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اہل وطن اپنے اصل پہچان کی طرف واپس نہ آئے .اور وہ ذمہ دار لوگ حکومتی ارکان اور میڈیا سے وابستہ احباب ہے. کسی بھی حکومت کی یہ بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ان کا ملک جس بنیا د پر کھڑا ہے وہ اسے مضبوط سے مضبوط تر بنانے کی کوشش کرے. میڈیا کے لوگ یعنی صحافی چونکہ معاشرے کی آنکھیں ہوتی ہیں .اس لیئے ان پر دہری ذمہ داری عائد ہوتی ہیں .پہل بات یہ کہ انکی حکومت پر بھی نظر ہوتی ہے کہ ،جہاں کہیں حکومت سے کوئی غلطی سرزد ہوجائے میڈیا فوری طور حکومتی توجہ دلانے کی کوشش کرتی ہیں .میڈیا کی دوسری ذمہ داری یہ ہیکہ جیسے کہ سطور بالا میں آپ پڑھ چکے ہیں کہ چونکہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہوتے ہیں .اس لیئے ان پر یہ بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہیں کہ وہ عوام کو انکے اصل مقاصد کے بارے میں وقتا فوقتا بتاتے رہے .نہ کہ انکو اپنے اصل مقصد سے ہٹاکر عیاشیوں اور رنگینیوں میں مبتلا کردے.پاکستان چونکہ ایک اسلامی نظریاتی ملک ہیں .اور اس ملک کو آزاد کرانے کے کچھ مقاصد تھے .جن میں کچھ تو اس ملک کے آزاد ہوتے ہیں پورے ہوگئے تھے .جبکہ بیشتر ایسے تھے جن پر بعد میں کام کرکے اسے حاصل کرناتھا . لیکن بدقسمتی سے آزادی کے فوری بعد محمد علی جناح انتقال کرگئے. جس کے نتیجے میں وہ کھوٹے سکے جنکے طرف قائد نے اپنی زندگی میں اشارہ کیا تھا ملک کے سیاہ و سفید کے مالک بن گئے . بس پھر کیا تھا .وہ دن اور آج کا دن نہ تو ہم نے ان ادھورے مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کی ،اور نہ ہی ہم دنیا میں باعزت مقام حاصل کرسکے. ان کھوٹے سکوں نے کہ جس میں حکومتی کرتا دھرتا اور صحافی دونوں شامل ہیں .ہمیں اصل منزل کی طرف لے جانے کی بجائے صحرا کی طرف لے گئے .جہاں آج تک ہم بھٹک رہے ہیں .اور صحرا میں بھٹکنے کا مطلب موت کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے .اور یہی وجہ ہے .کہ آج ہمارا مردہ وجود ہندوستانی اور امریکی گدھ نوچ رہے ہیں .آج جہاں ایک طرف امریکہ ہمارے عزتوں سے کھیل رہا ہے ،تو وہی دنیا کے سب سے زیادہ بھوکے لوگ رکھنے والا ہندوستان بھی ہمیں آنکھیں دکھارہاہے .آج ہمارے حکمران نہ صرف اپنی عزت و وقار کے بدلے ملنے والے چند ڈالر اپنے لیئے باعث سعادت سمجھتے ہیں ، بلکہ وہ کشمیر کے حوالے سے بھی فرنٹ فٹ پر جانے کی بجائے بیک فٹ پر آنے کی کوشش کر رہے ہیں .حالانکہ کشمیر کے علاوہ اور بھی ایسے علاقے ہیں جس پر انڈیا بزور قوت قبضہ کیئں بیٹھا ہے .لیکن اقتدار کے مسند پر بیٹھے حکمرانوں اور الیکٹرانک میڈیا کے "مہربانوں ،،نے تو جیسے قسم کھائی ہیں کہ عوام کو ان حقائق سے بے خبر ہی رکھنا ہے .قارئین محترم! ان مقبوضہ علاقوں میں ایک علاقہ ریاست جونا گڑھ کے نام سے بھی ہے .جس سے بدقسمتی سے اہل وطن کی اکثریت بے خبر ہے .لیکن انشاءاللہ ہم انکو اپنے استعداد کے مطابق حقائق سے با خبر رکھنے کی پوری کوشش کرینگے. جب انگریز سامراج برصغیر سے جارہا تھا .اور تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت مسلم اکثریتی علاقے پاکستان کے ساتھ الحاق کر رہے تھے ،تو دیگر ریاستوں کی طرح جونا گڑھ "جوکہ ایک آزاد ریاست تھی،، ان کے حکمران نواب مہابت خانجی نے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کردیا .اور یوں ریاست جوناگڑھ پاکستان کا حصہ بن گیا .پاکستان کے ساتھ الحاق کے بعد ستمبر انیس سو سیتالیس میں محمد علی جناح نے اس حوالے سے پاکستان کے قانون ساز اسمبلی میں ایک قرار داد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور ہوئی. پاکستان کا حصہ بننے کے بعد جب ریاست جونا گڑھ کے نواب محمد علی جناح سے ملنے پاکستان آئے .تو ان کے انے کے بعد ہندوستان نے نو نومبر انیس سو سینتالیس کو پاکستان کے اس اہم حصے یعنی ریاست جوناگڑھ میں اپنی فوجیں داخل کرادی .اور یوں ہندوستان ریاست پر بزور قوت قابض ہوگیا . ناجائزہندوستانی قبضے کے خلاف پاکستان نے اس وقت اقوام متحدہ میں گیا . لیکن جیسے کہ پہلے عرض کیا جاچکا ہے .کہ اس وقت تک قائد دنیا سے جاچکے تھے .اور ملکی بھاگ ڈور "کھوٹے سکوں ،،کے ہاتھ میں تھی اس لیئے یہ مسئلہ بھی کئی دیگر اہم مسائل کی طرح سرد خانے کی نظر ہوگیا. آج ایک ایسے وقت میں کہ جب ہمیں میڈیا اور حکومتوں کی جانب سے تصویر کا ایک رخ دکھا یا جارہاہے .ہماری یہ ذمہ داری دوچند ہوجاتی ہیں کہ خود بھی حقائق سے باخبر رہے .اور اہل وطن کو بھی باخبر رکھے .آللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو. امین.

Saeed ullah Saeed
About the Author: Saeed ullah Saeed Read More Articles by Saeed ullah Saeed: 112 Articles with 115153 views سعیداللہ سعید کا تعلق ضلع بٹگرام کے گاوں سکرگاہ بالا سے ہے۔ موصوف اردو کالم نگار ہے اور پشتو میں شاعری بھی کرتے ہیں۔ مختلف قومی اخبارات اور نیوز ویب س.. View More