ہمارے حکمرانوں کے پاس صرف جھوٹ
بولنے کے سوا کچھ بھی نہیں ھے۔جہاں تک طالبان سے مزاکرات کا تعلق ھے تو وہ
تو شروع ہی نہیں ہو سکے تھےجبکہ انہیں پتا تھا کہ امریکہ حکیم الله مھسود
کو کبھی بھی مار سکتا ھے۔ انہوں نے خود ہی مزاکرات کو اتنا طول دیا کہ یہ
واقعہ پیش آگیا اور انکو مگرمچھ کےآنسو بہانے کا موقع مل گیا-طالبان سے
مزاکرات کے بارے میں نواز شریف اور عمران خان دونوں عوام کو بیوقوف بنا رہے
ہیں- اول تو یہ مزاکرات ہو ہی نہیں سکتے اور اگر ہو بھی گئے تو کامیاب نہیں
ھو سکتے۔انکو دہشت گردوں کے ساتھ ہلاک ھونےوالے چند معصوم تو نظر آتے ہیں
مگر وہ ہزاروں معصوم پاکستانی نظر نہیں آتے جنکو انھوں نے آجتک موت کے گھاٹ
اتار دیا۔دراصل یہ لوگ ذہنی طور پر یہ جنگ ہار چکے ہیں اور اب طالبان سے
مزاکرات کی بھیک مانگ رہے ہیں۔یہ شکست خوردہ اور عزت نفس سے عاری لوگ
ہیں۔یہ لوگ دولت جمع کرنے کے بعد طاقت کا نشہ پورا کرنے کے لئے سیاست میں
آئے ہیں انہیں عوام یا پاکستان سے کوئی دلچسپی نہیں ھے۔پاکستان کا موجودہ
غلامانہ نظام انکی انا کی تسکین بہت موافق آتا ھے۔خدا کے لئے ان ارب پتی
اور کھرب پتی لوگوں کی غلامی چھوڑو اور اپنا قائد اپنے میں سے نکالو۔ |