کشمیر جنت نظیر کی آذادی کا
مسئلہ حکمرانو ں نے عرصہ دراز سے اقتدار کی پلیٹ میں یوں سجا رکھا ہے۔جیسے
کوئی دکاندار کسی قیمتی شئے کو سجا رکھتا ہے۔کب کوئی خریدار آئے اور منہ
مانگی قیمت دے کر لے جائے یا پھر اس خواہش ہوتی ہے کہ وہ قیمتی شئے بکے ہی
نا۔کہ گاہک اسے دیکھ کر کم سے کم دکان کا رخ تو کا رخ اختیار کریں۔تاکہ
بقیہ اشیا ء کی فروخت با آسانی ہو جائے۔یہ مسئلہ انتہائی پیچیدہ بنانے میں
کس نے کیا کردار ادا کیامفاد پرست عناصر بخوبی جانتے ہیں لیکن میری اس
تحریر کا مقصد میڈیا کے کردار پر نظر ثانی ہے۔اس دعوے سے قطع نظر کے میڈیا
آذاد ہے اور اسکی آذادی کا فائدہ حقیقی معنوں میں کشمیری عوام کو کس حد تک
پہنچا ؟کچھ زیادہ خاص نہیں۔قارئینـــــــ،کشمیر ڈے کی حد تک تو مسئلہ کشمیر
اجاگر ہو ہی جاتا ہے۔کیا خوب روایت چلی ہے
انو کھے لاڈلے میڈیا کی کہ کشمیر ڈے پر دو چار مہمان گرامی بلواکر محتصر
سی گپ شپ کے بعد موضو ع اور ماحول بدل دیا جاتا ہے ۔
کیا خواب وقت گزاری ہے ۔یوں کہے کشمیری عوام کی آنکھو ں میں دھول جھو نکنے
کی یہ رسم عرصہ دراز سے چلی آرہی ہے ۔یہ وہ مظبوط اور آزاد ادارہ ہے ۔جو
قوم جب چاہے ہر خبر تک پہنچا سکتا ہے ۔تو چائے وہ خبر کسی گلی محلے میں
رونما ہو نیو الا سگین واقع ہو یا کسی فلمی ادارے کی رنگین خبر ہو ۔عالمی
دنیا کے قصے کارنامے ہوں یا پھر غیر معیاری پروگرم جو قو مکے مستقبل کو
بگاڑنے میں اہم کردار ا دا کرتے ہیں تشو یش تو اس بات کی ہے ۔کے کشمیری
عوام کے مؤقعف کو اجاگر کرنے بجائے طے شدہ پروگرامز میں چند روائتی بیانات
داغ دیے جاتے ہیں ۔جو اس امر کی یقن دہانی کرواتے ہیں کے اس مسئلے کے حل
میں حکمران ٹولے کی کوئی دلچسپی نہیں اور میڈیا جو ا پنی آزادی کے گیت گا
تے تھکتا نہیں ۔مسلسل کشمیری عوام کو بیوقوف بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے
۔اس کے برعکس کشمیری جان گئے ہیں کے انہیں کس طرح متحد ہو کرآذادی کے حصول
کے لیئے جدوجہد کرنی ہے اور اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا۔۔۔کہ جب بھی
کوئی گروہ لانگ مارچ یا ہڑتال کے اعلانات کرتا ہے گھنٹوں میڈیا عوام کو اس
حصار میں قید رکھتا ہے اس طرح کے اقدامات کو پوری کوریج دی جاتی ہے۔عوام
میڈیا کے دکھائے ہوئے پروگرامز کی روشنی میں حالات و واقعات کی آگاہی حاصل
کرتے ہیں۔اب سوال یہ ہے؟کہ کشمیرکی آذادی کا مسئلہ عالمی سطح پر اجا گر
کرنے کیلئے میڈیا کیا کردار ادا کر رہا ہے۔اور کشمیر یوں کے مؤقعف کو اجاگر
کرنے کے لئیے قومی سطح پہ کیا کردار ادا کیا۔آذادی ہر قوم کا پیدائشی حق
ہوتا ہے۔اور میڈیا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بجائے سال میں ایک دن یوم
یکجہتی کشمیر کے نام اکا دکا پروگرامز دکھانے کی بجائے تمام کشمیری تنظیمیں
جو کشمیر کی آذادی کیلئے اپنا جائز کردار ادا کر رہی ہیں ان کی جدوجہد اور
ان کے مؤقعف کو قومی و عالمی سطح پر اجاگر کرتا تاکہ حقائق سے پردہ پوشی
کرنے والے جان سکتے کہ کشمیری قوم خاموش نہیں ہے بلکہ اسے نظر انداز کر کے
میڈیا کے ذریعے آذادی کے مسئلے کو پس پشت ڈالنے کی گھناؤنی سازش
ہے۔افسوسناک پہلو یہ ہے کہ میڈیا نہتے کشمیری عوام پہ ہونیوالے ہندوستانی
مظالم سے قوم کو بے خبر رکھے ہوئے ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ گونگا
بہرہ میڈیا عوام کو وہی دکھاتا ہے جو دکھانا چاہتا ہے۔اسی ادارے کو کشمیری
عوام کے مؤقعف کی روشنی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئیے ۔تاکہ اس
مسئلے کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جا سکے۔اور مفاد پرستوں غاصبوں کے مذموم
عزائم قوم کے سامنے آئیں۔یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیاں
رنگ لائیں گی اور یہ بات ان مفاد پرستوں کی سمحجھ میں کبھی نہیں آئے گی کہ
جن کے کردار کی بدولت کشمیرکے مسئلے کو محض ایک محاورہ سمجھاجانے لگا
ہے۔اور بے حسی کی انتہاتو دیکھئیے کہ معاشرے میں جب کسی کام میں تاخیر ہو
جائے تو کہا جاتا کہ یہ تو مسئلہ کشمیر بنا دیا گیا ہے۔دراصل یہ جملہ ایک
تمانچہ ہے اس ٹولے کے کردار پر جو کشمیریوں کی آذادی کی آڑ میں ہمیشہ سے
صرف اور صرف اپنے مفادات کی حفاظت کرتا آرہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ
کشمیریوں کے صبر کا امتحان لینے کے بجائے انہیں قومی اور ملکی سطح پر
بھرپور نمائیندگی دی جائے۔تاکہ ان کا مؤقعف واضح ہو نا کہ میڈیا کشمیر ڈے
کی آڑ میں ان کے زخموں پہ نمک پاشی کا کام انجام دے یہ ایک انتہائی قابل
قدر حقیقت ہے کہ کشمیری دنیا میں جہاں کہیں بھی کسی خطے میں ہیں ۔چاہے کہیں
ساتھ تو کہیں الگ لیکن سب کا مقصد ایک ہی ہے۔ـآذادی،اپنے وطن کی آذادی کے
لئیے سب ایک ہیں انشاء اﷲایک ہی رہیں گے۔آذادی کے جھنڈے تلے سب کشمیری ایک
ہیں۔اور کشمیری شہدا کی قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوے انہیں زبردست خراج
تحسین پیش کرتے ہیں ۔کشمیری تو اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اب میڈیا بھی
اپنا کردار ادا کرے۔۔۔۔۔ |