رابطہ عالم اسلامی ، انٹرنیشنل
اسلامک ریلیف آرگنائزیشن ارض حرمین مملکۃ سعودی عرب کی عالمی سطح پر قائم
کی گئی خدمت انسانیت کی تنظیمیں ہیں ۔رابطہ عالم اسلامی ایک جامع ادارہ ہے
جو ایک منبع کی مانند ہے جس سے پھوٹتے چشموں میں سے انٹرنیشنل اسلامک ریلیف
آرگنائزیشن خدمت کی دنیا کے چند نامی گرامی اداروں میں سے ایک ہے ۔ رابطہ
عالم اسلامی ، انٹرنیشنل اسلامک ریلیف آرگنائزیشن کو اقوام متحدہUN میں
مبصر کی حیثیت بھی حاصل ہے جبکہ UN کے اداروں کے مختلف پراجیکٹ میں آئی آئی
آر او ایک پارٹنر اور شریک کار کی حیثیت میں خدمت کا عمل جاری رکھے ہوئے ۔پاکستان
میں آئی آئی آر او کا مکمل نیٹ ورک ہے جبکہ عملی میدان میں شاندار خدمات کا
ماضی، عزم مصمم کا حال اور بے مثال پراجیکٹ کے ساتھ مستقبل میں دکھی
انسانیت کی خدمت کے مشن کو وسیع کرنے کے جذبے کے ساتھ آگے آگے رہنے کی لگن
نظر آتی ہے ۔آئی آئی آر او کی تاریخ میں اتنے بڑے پراجیکٹ اور پاکستان سے
خصوصی تعلق اور محبت کے باوجود سیکرٹری جنرل کے پاکستان کے دورے بہت کم رہے
۔ آئی آئی آر او کے سیکرٹری جنرل شیخ احسان بن صالح سراج طیب سیکرٹری جنرل
کی حیثیت سے اٹھارہ برس بعد پاکستان کے دورے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار
محمد یوسف کی دعوت پر اس ماہ کے آخری ہفتہ میں تشریف لارہے انہیں پاکستان
میں سٹیٹ گیسٹ کی حیثیت حاصل ہے۔شیخ احسان صالح سراج طیب ایک متحرک سماجی
ورکر ہیں ۔آپ نے عملی زندگی کا آغاز 1970 میں کیا ۔سوشل ڈیویلپمنٹ میں
ماسٹر کی ڈگری شاہ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ سے لی۔منسٹری آف سوشل افیئر
سعودی عرب میں 1428ء تک ڈائریکٹر جنرل رہے ۔جبکہ وائس چیئر مین کی حیثیت سے
ڈیپارٹمنٹ آف معاشرتی ریسپانسیبلٹی کمیٹی کے عہدے پر فائز رہے ۔اسی طرح
چیمبر آف کامرس کے تحت مختلف رفاہی پراجیکٹ کو بحسن وخوبی نبھایا۔42 سالہ
عملی زندگی میں آپ اپنے ذوق کے مطابق ہمہ وقت مستعد ،چاق و چوبند ،خدمت خلق
کے جذبہ اور لگن کے ساتھ سے میدان عمل میں مسلسل نظر آئے ۔جس کی بنا پر
مختلف اداروں کی طرف سے آپ کو کئی اعزازت سے نوازا گیا۔آپ کے ان ہی تجربات
کے پیش نظر مختلف بین الاقوامی موضوعات اور رفاہ عامہ کے مسائل پر آپ کو
دنیا کے بے شمار موقر اداروں نے کانفرنسز اورسیمنارز میں تحقیقی مقالہ جات
پیش کرنے کی دعوت دی اورآپ نے عملی میدان میں اپنی گہری سوچ،مستقل مزاجی ،
ماحول شناسی اور تجربہ کی بنیاد پربہترین امور تجویز کیے۔سال رواں میں آپ
سیکرٹری جنرل IIRO کے عہدے پر فائز کیے گئے تو آپ نے آئی آئی آر او کے دنیا
بھر میں جاری پراجیکٹ کا جائزہ لیا اور رفاہی کاموں کا دائرہ کار وسیع کرنے
کے ساتھ ساتھ ان امور کو مستحکم کرنے اور بہتر سے بہتر انداز میں سر انجام
دینے کا عزم کیا۔شیخ احسان صالح سراج طیب کے تعلیمی پس منظر اور تجربہ کی
بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے کہ IIRO کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے
انسانیت کی بھلائی کے لئے پوری دنیا میں بلا تفریق رنگ و نسل ،قوم و ذات
پات ،مذہب اور دیگر سلسلوں سے ہٹ کر رفاعی ،انقلابی اقدامات کے ذریعے دکھی
انسانیت کے زخموں پرآپ مرہم رکھیں گے ۔
سیکرٹری جنرل کی ذمہ داری حاصل کرنے کے موقع پر آپ نے رابطہ عالم اسلامی کے
سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اﷲ عبد المحسن الترکی کی خدمت میں اپنا جو عزم بیان
کیا و ہ سنہرے حروف سے لکھنے کے قابل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ
میں IIRO کا چیئر مین منتخب کیا گیا اور مجھ پر سیکرٹری جنرل رابطہ نے
اعتماد کرکے مجھے ایک عظیم الشان مشن سونپا میرے لیے یہ کسی اعزاز سے کم
نہیں ہے ہم انشاء اﷲ غریب محتاج ،ضروت مندوں ،بیوگان ،مساکین ،یتامیٰ اور
پناہ گزین لوگوں کی بلا تفریق مذہب و نسل اخلاص سے خدمت کریں گے اور مدد کے
اس سفر کو انشاء اﷲ العزیز زندگی کی آخری سانس تک جاری رکھیں گے۔
دورہ پاکستان کے موقع پر سیکرٹری جنرل صدر پاکستان ممنون حسین ،وزراء
،ارباب اختیار،بین الاقوامی این جی اوز ،کالم نگاروں اوراینکر پرسنز سے
ملاقاتوں کے علاوہ بڑے پیمانے پر آئی آئی آر او کی طرف سے امدادی مہم کا
افتتاح بھی کریں گے ۔بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کیلئے 40ٹرکوں پر مشتمل
امدادی قافلہ پاکستان میں سعودی سفیر ڈاکٹر عبد العزیز بن ابراہیم الغدیر
،وفاقی وزراء سردار محمد یوسف ،جنرل(ر) عبد القادر کے ہمراہ روانہ کریں گے
۔جبکہ آزاد کشمیر میں صدر ریاست سردار محمد یعقوب خان کے ہمراہ مہاجرین
کیلئے بستی کی تعمیر کے افتتاح کے ساتھ فری آئی کیمپ کا بھی مظفر آباد میں
افتتاح کریں گے ۔اسی طرح ہری پور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا وفاقی وزیر
مذہبی امور سردار محمد یوسف کے ہمراہ دورہ اور افتتاح کے علاوہ مانسہرہ میں
ہزارہ یونیورسٹی کے وزٹ اور آئی آئی آر او کے یتیم خانہ دار البراعم میں
یتیم بچوں سے بھی ملاقات کریں گے ۔ جمعہ کو دار علی ابن ابی طالب جو کہ آئی
آئی آر او کا اپنی طرز پر قائم یتیم بچوں کی فلاح وبہبود کا منفرد پروجیکٹ
ہے کی تقریب میں شرکت کریں گے ۔آئی آئی آر او کے ذرائع کے مطابق شیخ احسان
صالح طیب کا یہ دورہ پاکستان میں فلاح انسانیت اور رفاع عامہ کے کاموں میں
تیزی اور بہتری کا باعث بنے گااور توقع کی جارہی ہے کہ وہ پاکستان کے
پسماندہ اورقابل توجہ طبقات کیلئے تعلیمی اور فلاحی اقدامات کے ذریعے درد
مندوں کے زخموں پر مرہم رکھ کر اپنے فرائض منصبی سے عہدہ برآں ہونگے ۔دعا
ہے کہ خلاق عالم مملکۃ خدادا کی حفاظت فرمائے ،سلامتی اور استحکام نصیب
فرمائے اور پاکستان کے دوستوں کو محفوظ اورمامون فرمائے ۔ آمین |