چائے ایک ایسی چیز ہے جس کا نام سنتے ہی زیادہ تر لوگ اس
کو پینا پلانا ضرور چاہتے ہیں۔ اس چاہنے کی وجہ بہت آسان سی ہے کہ ہر گاڑی
پٹرول کے بغیر اور انسانوں کی بڑی آبادی چائے کے بغیر نہیں چل سکتی۔ سکت
جمع رکھنے کے لئے سردی میں چائے ہر کو ئی پیتا ہے۔ پیتا تو ہر کوئی ہے مگر
اپنے خاص انداز اور ذوق کے مطا بق ہے۔
کچھ کا ذوق اس کو آنکھ کھولنے کے لئے مانگتا ہے۔ کچھ کو کتاب کھولنے کے لئے۔
کچھ کو ٹی وی کھولنے کے لئے، کچھ کو بولنے کے کئے، کچھ کو دماغ جگانے
کو تو کچھ کو دل بہلانے کو تو کچھ کو آفس کے گھنٹے گننے کے لئے ہر گھنٹے
میں چائے کی پیالی خالی کرنی ہوتی ہے۔ کچھ کو دوستوں میں وقت گزارنے تو کچھ
کو تبصرات اور اخبارات گزارنے کے لئے چائے کی ضرورت، کچھ کو کچھ نہیں کرنا
تب بھی چائے ضرور چاہئے ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چائے پیتا تو ہر کوئی ہے ۔
چائے پینا بطور خاص سردیوں میں ایسا ہے کہ آپ کچھ کرتے نہیں مگر پھر بھی
کسی کو کہ ضرور سکتے ہیں کہ ' کیا کام کر رہے ہو؟" جی چائے پی رہا ہوں۔
چائے بہر حال ایک بہت بڑی نعمت ہے اور اگر تو دیکھا جائے تو وہ واحد مشروب
ہے جو کہ خواص و عوام میں یکساں طور پر مقبول اور منظور ہے۔ کبھی کسی کو
چائے کی آفر کر کے دیکھیں کو ئی بھی انکار کرنے کا گناہ نہیں کرے گا۔ پھر
چائے خاصی مہزب کسی کی مشروب سمجھ جاتی ہے کہ کبھی بھی کوئی بھی آپ کو یہ
کہتا نظر نہیں آئے گا کہ آپ کو کولڈ ڈرنک پہ انوائٹ کیا جاتا ہے ہر ایک
چائے پہ ہی اناوائٹ کرتا ہے در حقیقت یہ چا ئے کی ہی محبت ہوتی ہے جو کہ
انسان کو کسی دوسرے سے ملنے پہ مجبور کرتی ہے پھر اگر انوائٹ بھی ہائی ٹی
پہ کیا جائے تو کوئی بھی انکار کی جرات نہیں کر سکتا یہ ہی وجہ ہے کہ ہمیشہ
تعلقات بڑھانے اور فروغ دینے کے لئے چائے کو ہی اہمیت حا صل رہی ہے۔
چائے اگر پینی پڑے تو ہر ایک چاہتا ہے کہ ساتھ میں کچھ ہلکا پھلکا بھی لے
ہی لیا جائے کیونکہ چائے کی شان میں اضافہ بھی تو ضروری ہے۔ پھر یہ بھی ہے
کہ چائے کی شان میں چار چاند لگانا بھی چائے کے ساتھ پیش کردہ اشیاء خورد و
نوش ہی کا کام ہوتا ہے۔ اگر کبھی چائے لیٹ ہو اور موسم بھی خاصا دلفریب کم
اور جابر ہو جیسا کہ آج کل چل رہا ہے تو چائے کا انتظار آپ کے صبر اور
استقامت کا بے حد اعلی اظہار ہوتا ہے سو اس لئے ایک چائے میں موجود چاشنی
اس موسم میں چائے کے ساتھ ساتھ رو یوں میں بھی ہونی چاہِے۔ |