پاکستانی قوم کی حفا ظت کون کرے گا

نظر آتے نہیں اب شام کو اڑتے پر ندے
تو کیا اس شہر سے نقل مکانی ہو رہی ہے
بلا وا آگیا ہے اب کسے کو ہ ندا سے ؟
مری اطراف میں کیو ں نو حہ خوانی ہو رہی ہے
لبو ں پر ہے کسی شیریں دہن کے، ذکر میرا!
خزا ں کی شام ہے اور گل فشانی ہو رہی ہے

حضرت وا صف علی وا صف فر ما تے ہیں اسلام نے مسلمان کو زندگی اور زندگی کے لوازما ت کا امین بنایا ہے ۔ مسلمان ان نعمتو ں کا محافظ ہے جو اﷲ کریم نے اسے عطا فر مائیں ۔ یہ ہما را فر ض ہے کہ ہم اپنے با طنی اور ظا ہری وجود کی حفا ظت کریں ۔با طنی وجود کی حفا ظت کا مطلب خیال کی حفا ظت ،ایمان کی حفا ظت ، احساس کی حفا ظت ، فکر و ذکر کی حفا ظت اور غم اور خو شی کی حفا ظت ہے ۔ظا ہری وجود کی حفا ظت بھی ضروری ہے۔ اپنے وجود کی سرحد کا انسان خو د ہی محا فظ ہے ۔ ہمیں احتیا ط کرنا چا ہیے اور دیکھنا چا ہیے کہ کچھ بھی ہما رے وجود میں شامل یا ہما رے وجود سے جدا نہ ہو مگر اﷲ کے حکم سے اس طر ح ہم اپنی حفاظت کر کے اسلام کی حفا ظت کر سکتے ہیں اصل میں مسلمان کی حفا ظت ہی اسلام کی حفا ظت ہے ۔ا قوام عالم میں سب سے بڑا دہشتگرد اور تخریب کا ری پھیلا نے والا امریکہ بہا در اپنی دائمی قوت اور سا کھ قائم رکھنے کیلیے ہر منفی و مثبت اقدام آزمانے میں مشغول ہے یہی احساس کمتری اور محرومی اسے ہر نیچ سے نیچ حرکت کرنے پر بھی مجبو ر رکھے ہو ئے ہے کسی دشمن کو دوست بناتا ہے تو کبھی کسی دوست کو عا رضی طو ر پر دشمن ظا ہر کرنے لگتا ہے قانونی دائرہ کا ر سے کنا رہ کشی اختیا ر کیے ہو ئے اپنی فرعونیت ، یز یدیت اور نمرودیت تقسیم کرنے میں روز بر وز آگے ہی بڑھتا جا رہا ہے اپنی انا ،وجود کی سلامتی اور چو ہدراہٹ برقرار رکھنے کے لیے گا ہے بگا ہے وعدے اور دعوے تو ڑے جا تے ہیں درحقیقت امریکی حکومت اور اربا ب اختیا ر اپنی کمزوری ، ڈر اور خو ف کو چھپا نے کیلیے محض یہ سارا دھندہ اپنا ئے ہو ئے ہیں انکی بزدلی ، تنزلی و پستی اور احساس کمتری انہیں یہ تمام قوانین اور ضا بطوں سے لمحہ بہ لمحہ ہٹا دیتی ہے ۔ مسلم امہ جو ایک لا زوال اور نایا ب ایمانی قوت سے سرفراز ہے تمام تر صلا حیتو ں اور ہمتو ں کے باوجود اپنے حکمرانوں کی نا اہلیو ں ، بد یا نتیوں ، بر ائیو ں اور لا پروائیو ں کی بد ولت بیرونی آقاؤ ں کا آلہ کا ر بنے ہو ئے اپنے اسلا ف اوراپنے اعزاز کو پا ؤ ں تلے روند رہے ہیں ۔ باا لخصو ص اسلامی قلعہ میں آبا د افراد کے ساتھ رو ز ہی ایک نیا تما شا ایک نیا مذا ق اور ایک نیا ڈرامہ کھیلا جا تا ہے جس کو ذراسا بھی جا نچ لیا جا ئے اور تحقیقا ت کے زاویے میں پر کھا جا ئے تو با آسا نی اندرون خانہ موجود ملاوٹ اور ناکامی سے آشنائی حاصل ہو ہی جا تی ہے مملکت خدادا میں آج امریکی کا رندو ں کی حکومت کے سائے منڈلا رہے ہیں نام نہا د سپر پا ور کے چر نو ں میں بیٹھنے والے خدا کی با رگاہ سے ددکا رے ہو ئے حکمرانوں نے عوام کا جینا دو بھر کر رکھا ہے بظاہر حکومت مسلمانو ں کی دکھائی تو دیتی ہے لیکن حاکم دل و جان اور حرکا ت و سکنات سے مکمل طو ر پر بیرونی لا بی کے لیے خدما ت سرانجام دے رہے ہیں مشیر خا رجہ اور وزیر دا خلہ کے بیانا ت میں وا ضح اختلا ف پا یا جا تا ہے جب کوئی الزام ملک کے سربراہ پر آتا ہے تووہ وزارت دفا ع اورقانون و انصاف اپنے ما تحتو ں کے سپرد کردیتا ہے۔ عوام کو بتایا کچھ جا تا ہے اور عملی سطح پر رو نما کچھ اور ہی ہو تا ہے دو ہری پالیسی اور منا فقت حکومت کے ایوانو ں میں بری طر ح رچ بس گئی ہے پاکستان کی تا ریخ میں اس سے بد تر حالا ت عوام کو پہلے کبھی میسر نہیں آئے ہو ں گے حکومتی بلند و با نگ دعووں اور نعروں کے با وجود وزیر اعظم کی امریکہ وائٹ ہا ؤس حاضری کے بعد واپسی پر انعاما ت قرضو ں کی صورت میں دیکر مزید بو جھ تلے دبا دیا گیا امریکہ کا قبائلی علا قو ں سے با ہر پہلا ڈرون حملہ ہنگو میں ۵ جا ں بحق ۔ حکومت کی طرف سے ایک رو ز قبل ڈرون حملے بند کروانے کی یقین دہا نی اور عوام کو بیو قوف بنا نے کا منظم ترین انتظام سا نحہ راولپنڈی کا وقوع پذیر ہو نا ملک بھر میں تمام تر تعلیمی اداروں کو یکے بعد دیگرے بند رکھنا شعیہ سنی فسادات اورہنگا مہ آرائی کے با عث ملک کے اندر پیشتر اضلا ع کو حساس ترین قرار دے دیا گیا امریکہ اوراس کے حواریو ں کو منہ تو ڑ جو اب دینے کی بجا ئے محض خا موشی سادھ لینا پاکستان تحریک انصا ف کی طرف سے تا ریخیں بدل بدل کر چھٹی کے روز نیٹو سپلائی رو کنے کے لیے دھرنا بھی ایک بہت بڑا قوم کے ساتھ مذاق ہے قیا دت کے فقدان نے وطن عزیزکی مشینری کو مفلو ج کر کے رکھ دیا ہے امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے خلا ف یہا ں مقامی طو ر پر کیس کا اندراج کروانے کی با تیں گر دش کر رہی ہیں جد ت کے با وجود آج بھی ہم اپنا کیس لڑنے کی بھی گھتی سلجھا نہیں پا ئے ہمیں کسی دشمن کے خلا ف معرکہ آرائی کا فن بھی صیح طریقہ سے حاصل نہ ہو پا یاجہا ں خاص و عام شہریو ں کی شکا یا ت پر ایف آئی آر کے اندراج کے لیے پا پڑ بیلنے پڑتے ہیں وہا ں بین الا قوامی دہشتگردی اور بد امنی پھیلا نے والو ں کے خلا ف خو ش فہمیو ں کو پالنا کیا یہ ممکن ہے؟ سی آئی اے اور اس کی معاون خفیہ ایجنسیاں موساد اوررا آج کھلے دل حکمرانو ں کی نا اہلی ، جا ہلیت اور کاہلی کی بد ولت کا روائیو ں میں مصروف عمل ہیں جبکہ ان غلیظ،دہشتگرد اور ناپاک اداروں کو ناکو ں چنے چبوانے والے محب وطن پاکستانی خفیہ اداروں کو بھی حکمران بیرونی قوتو ں کے ساتھ مل کر نقصان پہ نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ سیاسی پا رٹیا ں نام نہا د جمہو ریت ملک کے اندر بری طرح سے فلا پ ہو چکی ہے یہا ں نہ تو ملی غیرت وحمیت محفوظ رہی ہے اور نہ ہی کوئی انسان اقلیتو ں اور اکثریتو ں کو مشترکہ طو ر پر ٹا رگٹ بنایا جا رہا ہے غدار اور بد کردار حکمرانو ں کی مرہون منت کوئی بھی سانس یہا ں محفو ظ نہیں ہے امریکہ جسے چاہتا ہے حکمرانو ں کو قیمت ادا کرنے کے بعد صف ہستی سے مٹاتا جا رہا ہے لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ امریکی حکومت دعوے دارہے کہ خیبر پختونخواہ کومو ت کی وادی میں تبدیل کرنے والے ڈرون حملے بھی پاکستانی حکومت کی رضا مندی سے کیے جا رہے ہیں ڈا لر وں کے عوض ملکی پالیسیا ں تبدیل کی جا رہی ہیں یہا ں ہر خا ص وعام کو دہشتگردوں ، انتہا پسندو ں اور شدت پسندو ں کی طرف سے دھمکیا ں مو صول ہو رہی ہیں لیکن جس ملک کے حکمران اپنی عوام کا سودا بیرونی قوتو ں سے کر چکے ہو ں جب وزیر اعظم اوراسکی کا بینہ منہ مانگی قیمت وصول کر چکی ہو تو پھر کو ن بنے گا محافظ اور کون حفا ظت کرے گا؟ بد یا نت ، کرپٹ اور ایمان فروش حکمرانو ں نے عوام الناس کو گہری سوچ اور پر یشانی میں مبتلا کررکھا ہے ہر کوئی تعمیر و ترقی اور بہتری کے خواب دیکھنے کی بجا ئے محض اپنی جان بچا نے کی سوچ رہا ہے ہر شخص صبح گھر سے نکلتا تو اپنی خواہش ، تمنا اور چا ہت کے پیش نظر ہے لیکن اس حقیقت کا کسی کو بھی علم نہیں کے وہ اپنے پیا رو ں اپنے یا رو ں اور مدد گا رو ں کی محفل اور صحبت کو دوبا رہ اختیا ر بھی کرسکے گا یا نہیں مکا ر حکمرانو ں نے ہر ذی شعور انسان کو یہ سوچنے پر مجبو ر کردیا ہے کہ ملک کے اندر لولی لنگڑی جمہو ریت ، آمریت سے بھی بد ترین ثا بت ہو رہی ہے اب ملک کو مسلح افواج پاکستان کی ضرورت ہے تا کہ کوئی محب وطن ، نڈر ، بہا در ، بے باک ،دیا نتدار ، ایماندار اور مخلص جرنیل ، کما نڈر اور سپہ سالا ر آگے بڑھے اور ان گندے انڈوں کا ملک سے مکمل طو ر پر صفایا کردے جو کالی بھیڑیں اور غدار وطن ہما ری جڑو ں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف ہیں انکا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے صفایا کردیا جا ئے دشمنو ں سے آنکھ میں آنکھ ملا کر دو ٹوک مو قف پیش کیا جا ئے ناکہ سر تسلیم خم کرتے ہو ئے اپنے وقار اپنی سا لمیت اور حفا ظت کا سودا کرلیا جا ئے ۔ نو منتخب چیف آف آرمی سٹا ف جنرل را حیل شریف پو ری قوم کے لیے سرمائیہ افتخا ر ہیں ایک امید کی کرن ہیں قابل رشک اور پیدا ئشی محب وطن انسان ہیں جن کی تعنیا تی کے بعد ملک کی تقدیر ہی بدل جا ئے گی دشمن خو فز دہ ہیں کہ ایک شہید وطن اور سب سے بڑا قومی و عسکری اعزاز نشان حیدر حاصل کر نے والے میجر شبیر شریف شہید کا بھا ئی انکے ساتھ کیا سلو ک کرے گا ؟پاکستانی تا یخ میں پہلی مرتبہ عوام الناس اور افواج پاکستان کے دلو ں کی دھڑکنو ں کو جا نچتے ہو ئے رب العزت نے ایک وفادار ، با کردار اور با صلا حیت شخصیت کو ہمارا چیف مقرر کیا ہے جو کبھی بھی ملک و قوم کی امنگو ں اور خوابو ں کو چکنا چو ر نہیں ہو نے دے گا اور پو ری دنیا میں ایک با ر پھر اسلامی جمہوریہ پاکستان کا وقار،کردار اور مقام و مرتبہ اجا گر ہو گا انشا ء اﷲ -

S M IRFAN TAHIR
About the Author: S M IRFAN TAHIR Read More Articles by S M IRFAN TAHIR: 120 Articles with 118346 views Columnist / Journalist
Bureau Chief Monthly Sahara Times
Copenhagen
In charge Special Assignments
Daily Naya Bol Lahore Gujranwala
.. View More