کچن گارڈننگ ، ایک صحت بخش مشغلہ

گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت کا مشغلہ نہ صرف انسانی صحت کیلئے اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے بلکہ یہ انسان کے جسم اور دماغ کو توانا رکھنے میں بھی اہم کردار بھی ادا کر سکتا ہے۔ گھر کے باغیچے میں کاشت کی گئی سبزیاں سپرے، کیمیکل اور دیگر غلاظتوں سے پاک ہوتی ہیں ۔ دنیا بھر میں آج کل بازاری سبزیوں کی خرید سے بچنے اور اپنی صحت کو بہترین حالت میں رکھنے کیلئے کچن گارڈننگ رواج پا رہا ہے۔گھر میں سبزیاں اگانے سے مہنگائی سے پریشان اور کم آمدنی والے افراد کو نہ صرف بہتر اور تازہ سبزیاں میسر آئیں گی بلکہ گھر کا بجٹ بنانے میں بھی آسانی ہوگی ۔

پاکستان میں سالانہ فی کس سبزیوں کا استعمال صرف 50 کلو گرام ہے جبکہ دنیا کے دیگر ممالک میں ہر شخص سالانہ اوسطاً 105 کلوگرام سبزیاں استعمال کرتا ہے ، طبی نقطہ نگاہ سے ہر شخص کیلئے سال میں کم از کم 73 سے 80 کلوگرام سبزیوں کااستعمال ضروری ہے ۔ چین میں تقریباً ہر شخص سال میں 311 سے 315 کلو گرام سبزیاں استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے چین میں شرح امراض نہ ہونے کے برابرہیں
گھر یلو پیمانے پر سبز یوں کی کاشت سے ہم سبزیو ں میں نہ صرف خود کفیل ہو جائیں گے بلکہ روز مرہ کے اضا فے کا رجحان پکڑتا گھر یلو بجٹ سمٹنا شروع ہو جائیگا، جہاں سے گھریلو اخراجات میں کمی آئے گی ،وہاںمنڈیوں میں آنے والی غیر معیا ری اور زہریلی سپرے شدہ سبز یوں کے استعمال سے بچ کر ہم صحت کے بے شمار مسائل سے چھٹکا رہ حاصل کر لیں گے۔کم از کم ایک مرلہ کاپلاٹ رکھنے والے عوام اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ،گھر کی کیا ریوں گملوں پرا نے بر تنوں پرانے ٹائیر ں میں بھی سبز یاں کاشت کی جا سکتی ہیں۔اگر گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت کیلئے جگہ دستیاب نہ ہو تو ضرورت کیلئے گملوں، کھلے ڈبوں، پلاسٹک یا لکڑی کی ٹرے میں بھی سبزیاں اگائی جاسکتی ہیں۔ گھریلو پیمانے پر چھوٹے پلاٹوں میں ایسی سبزیاں کاشت کی جائیں جوکافی دیر تک پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔ پالک، دھنیا، میتھی، گوبھی، ٹماٹر، شلجم، گاجر، مولی جیسی سبزیاں تین سے پانچ مرلہ کے پلاٹ میں باآسانی کاشت کی جاسکتی ہیں۔ ان سبزیوں کیلئے اگر نہری پانی دستیاب نہ ہو تو پینے کا گھریلو پانی بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ابھی موسم سرما کی سبزیاں کاشت کا وقت ہے، اس مہینہ میں مٹر ، پیاز، لہسن، پالک، میتھی، پھول گوبھی، آلو، مولی،ٹماٹر،دھنیا،پودینہ وغیرہ اگائی جا سکتی ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں جگہ نہیں تو کم از کم گملوں میں میتھی،سلاد،دھنیا، پودینہ،سبزمرچ،پالک،لہسن ضرور اگائے جا سکتے ہیں،چند سال پہلے تک سبزی فروش سبز مرچ،دھنیا،سلاد کے پتے اور سبز پیاز فری دے دیتے تھے جبکہ اب علیحدہ سے اس کے لئے کم از کم سو روپیہ خرچ ہو جاتا ہے ،اگر یہ سب آپ کو اپنے گھر میں فری ملے تو آپ معقول بچت کر سکتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mustafa Malik
About the Author: Mustafa Malik Read More Articles by Mustafa Malik: 12 Articles with 14530 views Journalist, Urdu Blogger,Columnist, Social Media Activist. Proud to be a Muslim & Patriot Pakistani.. View More