انسانی تاریخ کا ایک تابندہ کردار ---فاروق ِاعظم رضی اﷲ عنہ

انسان کی زندگی کا دورانیہ بہت مختصرہے، ساٹھ ،ستر سال یا زیادہ سے زیادہ سو کے لگ بھگ ، پہلے دس بارہ سال تو ہوش سنبھالنے سنبھالتے ہی گزر جاتے ہیں ،پھر پڑھنالکھنا، کمانا ، روزی روٹی ،شادی ،اولاد کے جھنجھٹ، غمی ،خوشی،بیماریاں ، اتنی ساری زنجیریں ہیں جو انسان کی زندگی کوہمہ وقت جکڑے ہوے ہیں ، دنیا میں اربوں انسان موجود ہیں ،ایک سے بڑھ کر ایک صلاحیت والا ، علم والا ،سمجھ بوجھ والااتنے مختصر دورانیے میں اربوں لوگوں کے درمیان ایسے زندگی گزارنا کہ انسان تاریخ کا حصہ بن جائے بہت مشکل ترین کام ہے، بہت سے لوگ زندگی گزار کر چلے جاتے ہیں لیکن انہیں ان کے شہر یا محلے سے باہربھی کوئی نہیں جانتا، لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو تاریخ کا رخ موڑ دیتے ہیں ،وقت کے دھارے کو ایک نئی سمت عطا کرتے ہیں اور کچھ ایسا کر جاتے ہیں کہ گردشِ زمانہ ان کو دھندلا نہیں سکتی ، ا ن کا نام ،ان کے کارنامے تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ کے لیے تابندہ رہتے ہیں -

امیر المومنین سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ عنہ کی شخصیت بھی انہی شخصیات میں سے ہے، اﷲ تعالٰی نے آپ کو بے پناہ شجاعت عطا فرمائی تھی، غیرت و حمیت کا پیکر تھے ،جب تک اسلام کے مخالف تھے اس شجاعت کی سمت کچھ اور تھی، لیکن اسلام قبول کیا تو گویا اس شجاعت کو صحیح رستہ مل گیا، آپ نے بر ملا اسلام کا اعلان فرمایا، مکہ کے گلی کوچے پہلی مرتبہ کلمۂ طیبہ کی صداؤں سے مہکنے لگے -اسلام کی بر ملا تبلیغ کا آغاز ہوا ،اور یہ دین افق ، عرب پر چھانے لگ گیا -نبیٔ کریم ﷺ کے وصال اور پھر خلیفۂ اول سیدنا صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کے دور ِ خلافت میں آپ کی شخصیت ایک نمایاں تریں حیثیت کی حامل نظر آتی ہے -

اگر آپ دنیا میں کام یاب زندگی گزارنا چاہتے ہیں تواس کے لیے دو صفتوں کا ہونا بہت ضروری ہے ، پہلی قوت ِ فہم ،آپ کسی بھی معاملے میں غور و فکر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں ،اس کے مثبت اور منفی پہلووں کا اچھی طرح موازنہ کر سکیں،آپ کے اندر وہ وژن ہو کہ آپ آنے والے وقت کی چاپ کو محسوس کر سکیں ،اور پھر اس کے مطابق کوئی فیصلہ بھی صادر کرسکیں ، اور دوسری صفت یہ ہے کہ جب آپ غور و فکر کے بعد کوئی فیصلہ کر لیں تو اس کی تکمیل کے لیے ہر مشکل سے ٹکرانے کا حوصلہ بھی آپ میں موجود ہو، سیدنا عمر فاروق رضی اﷲ عنہ کو اﷲ تعالی نے یہ دونوں صفات عطا فرمائی تھیں -

جب نبیٔ کریم ﷺ کا وصال ہوا اور امختلف جنگوں میں وہ صحابۂ کرام جو قرآن پاک کے قاری تھے تیزی سے شہید ہونے لگے توحضرت عمر رضی اﷲ عنہ کے د ل میں یہ خیال پیدا ہوا کہ قرآن پاک کو تحریری طور پر ایک جگہ جمع کرلینا چاہیے، کہیں ایسا نہ ہو کہ اس بارے میں امت کے درمیان کو ئی اختلاف پیداہو جائے آپ حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ کی خدمت میں گئے اور انہیں اس بات کا احساس دلایا ، پہلے تو انہو ں نے کہا کہ وہ کام جو نبیٔ کریم ﷺ کے زمانے میں نہیں ہوا ،میں کیوں کروں ؟ لیکن بعد ازاں انہیں اس کام کی اہمیت کا احساس ہو گیا اور یوں حضرت عمر رضی اﷲ عنہ کی معاملہ فہمی اور دور اندیشی کی وجہ سے قرآن پاک ایک جلدمیں محفوظ ہو گیا -

رمضان المبارک میں رات کو تراویح پڑھنا اگرچہ نبیٔ کریمﷺ کے زمانہ سے ہی رائج تھا ،لیکن سب لوگ الگ الگ انفرادی طور پر یہ نماز ادا فرماتے تھے، حضرت عمر رضی اﷲ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں نماز تراویح باجماعت کا اہتما م کیا اور یوں امت کو ایک اجتماعیت عطا فرمائی-

حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ کے زمانۂ خلافت میں ان کی کام یابی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ انہیں حضرت عمر فاروق،حضرت عثمان اورحضرت علی رضی اﷲ عنہم جیسے عظیم مدبر ،نڈر اور بے لوث مشیر دست یاب رہے-

حضرت عمر رضی اﷲ عنہ چونکہ نبیٔ کریم ﷺاور حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ کا انداز حکم رانی دیکھ چکے تھے اس لیے آپ نے اپنے زمانۂ خلافت میں مکمل وہی طرز عمل اپنایا جو ان دو مقدس ہستیوں نے متعین کیا تھا، اپنی خلافت کے زمانے میں آپ نے فلاح ِ انسانیت ، رعایا کی بہبود، امن و امان ،عدل و انصاف ،مساوات، گڈ گورننس ،اور حسن ِ انتظام کا وہ نمونہ پیش کیا جس کی مثال صرف مسلمانوں میں نہیں بلکہ پوری انسانیت کی تاریخ میں نہیں مل سکتی - ضروریات ِ زمانہ کے مطابق آپ نے کچھ ایسے کارنامے سر انجام دیے جو اپنی مثال آپ ہیں ،آپ ذاتی طور پر رعایا کے حال سے پوری طرح با خبر رہتے ،راتو ں کو بنفس نفیس گشت فرماتے، بیواؤں ، یتیموں ، بے آسرا لوگوں اور نادار افراد کے لیے ماہانہ وظائف کا تقرر فرماتے، ڈاک، عدلیہ،بیت المال ،مالیات اور اس جیسے کئی محکموں کے موجد حضرت عمر فاروق رضی اﷲ عنہ ہیں-عدل و انصاف کا تو عالم یہ تھا کہ آج آپ کی ذات اس حوالے سے ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے، اﷲ کریم آپ کی قبر انور پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے -
Muhammad Sohail Ahmed Sialvi
About the Author: Muhammad Sohail Ahmed Sialvi Read More Articles by Muhammad Sohail Ahmed Sialvi: 8 Articles with 8868 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.