وہ آنسو

آج کےدورمیں جس طرح حضرت محمد صلی لله علیہ کی سنتوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے اسے دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔یہ وہی امتی ہیں جن کے لیے محبوب صلی الله علیہ وسلم راتوں کو رو رو کر دعائیں مانگتے رہے۔یاربی امتی یاربی امتی پکارتے رہے۔عرفات کے میدان میں چھ گھنٹوں کی دعا مانگی کسں کے لیے ۔آج کوئ انسان کسی کے لیے چھ گھنٹے دعا مانگ سکتا ہے۔چاہے وہ اپنے محبوب سے بہت محبت کرتا ہو نہیں کوئ نہیں کیوں کہ نبی اکرم صلی لله علیہ وسلم اس امت سے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ایک ماں بھی اپنے بچے کے لیے چھ گھنٹے دعا نہیں مانگ سکتی۔۔جنگ احد میں دشمن کے حملوں سے زخموں سے خون کی ندیاں بہ رہی ہیں اور زبان مبارک پر یہ الفاظ جاری ہیں یالله مجھے پتھر مارنے والوں کو معاف کر دے یہ مجھے نہیں جانتے۔تین دن سے گھر سے باہر تشریف نہیں لائے رو رو کر شکستہ حال کسی سے بات نہیں کی صحابہ اکرام رضی الله عنھا پریشان بہت مشکل سے بات کرنے کا موقع ملا تو فرمایا الله کا عزاب بہت تکلیف دہ ہے میری امت کیسے عزاب برداشت کرے گی امت کی معافی کے لیے الله کو منا رہا تھا۔اور کتنے واقعات لکھوں۔ آپ صل لله علیہ وسلم کی ساری زندگی امت کی فکر کرتے گزری اور یہ امتی۔ آہ۔اچا کیا تم نے پردہ کرنا چھوڑ دیا بلکل ماسی لگتی تھی۔نمازابھی پڑھتا ہوں بس یہ فلم دیکھ لوں۔واہ اب اچھے لگ رہے ہو داڑھی تو مولوی رکھتے ہیں۔تم کون ہوتی ھو مجھے کہنے والی یہ میرا فعل ہے میں پردھ کروں یا نہ اسے بیچاری کو علم ہی نہ تھا کہ قرآن میں پردے کا حکم ہے نبی صلی لله علیہ کا حکم ھے۔پھر کیاہوا داڑھی سنت ہی ہے کہنے والےیہ نہیں سوچتے کہجس کی سنت ہے وہ راتوں کو ہمارے لیے رویا تھا۔اور بھی بہت کچھ کہتے ہیں لوگ مگر میں نے داڑھی اور پردے کوpoint out اس لیے کیا کیوںکہ ان دو سنتوں کا مذاق عمومااڑایا جاتا ہے۔

bint munir
About the Author: bint munir Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.