احسان خالد کیانی ،عامر محبوب اور بیوروکریسی

قارئین آزادکشمیر میں اس وقت سیاسی صورتحال ایک کچھڑی کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے پہلے تو تحریک عدم اعتماد نے ایک سیاسی بھونچال پیدا کیا اور اس کے بعد اس تحریک عدم اعتماد کو ناکامی سے دوچار کرنے کے لیے جو جو کاروائیاں کی گئیں ان کاروائیوں کے نتیجے میں انتشار در انتشار کا عمل پھیلتا چلا گیا ۔آزادکشمیر میں جب وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی حکومت قائم ہوئی تو اس وقت انہوں نے قومی میڈیا پر ایک عجیب و غریب بیان داغا او ر وہ بیان آج تک ان کے کریڈٹ میں ڈس کریڈٹ کے طور پر تحریر کیا جاتا ہے ۔وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے آزادکشمیر کی وزارت عظمیٰ کو گڑھی خدا بخش اور نوڈیرو کے مزاروں کی برکت قرار دیا اور اپنے آپ کو ان مزاروں کا مجاور قرار دے دیا ۔ان کے اس بیان کو تمام اپوزیشن جماعتوں اور بحیثیت مجموعی پوری کشمیری قوم نے اپنی توہین قرار دیا اور آج تک اس بات پر مختلف حلقے احتجاج کرتے رہتے ہیں ۔

قارئین جب تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے باغی وزراء اور اراکین قانون ساز اسمبلی سے فردا ً فرداً ملاقاتیں کیں اور ان سے ان کی شکایات کے متعلق دریافت کیا تو بتایا جاتا ہے کہ ان وزراء نے فریال تالپور کو شکایت کی کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اپنے وزراء اور پارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو اکثر اوقات نا زیبا الفاظ سے مخاطب کرتے ہیں اور غصے میں آکر گالیاں بھی دینا شروع کر دیتے ہیں ان وزراء نے یہ بھی شکایت کی کہ وزیراعظم کے ارد گرد موجود بیوروکریسی کے لوگ ان کی درخواستوں پر عمل در آمد نہیں ہونے دیتے ۔ان بیوروکریٹس میں پرنسپل سیکرٹری ٹو پرائم منسٹر احسان خالد کیانی ،سیکرٹری فیاض عباسی اور کمشنر راجہ امجد پرویز سمیت دیگر لوگ شامل ہیں ان شکایات پر پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کو ہدایت کی کہ ان لوگوں کو فوراً وزیراعظم ہاؤس سے دور کر دیا جائے ۔یہ اسی کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے کہ تازہ ترین واقعات کے مطابق پرنسپل سیکرٹری احسان خالد کیانی کو فارغ کر کے نیا پرنسپل سیکرٹری تعینات کیا گیا یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ نئے تعینات ہونے والے پرنسپل سیکرٹری فیاض عباسی بھی وزراء کی نفرت کا نشانہ تھے لیکن انتہائی ذہین اور شرارتی طبیعت رکھنے والے یہ بیوروکریٹ زرداری ہاؤس کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہو گئے اور اسی طرح راجہ امجد پرویز بھی مختلف ڈوریاں ہلاتے ہلاتے آزادکشمیر کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے میرپور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی منظوری کروانے میں کامیاب ہو چکے ہیں اس وقت آزادکشمیر میں افواہوں کا بازار گرم ہے اور تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پورے آزادکشمیر میں انتظامی سطح پر بہت بڑی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں اور تقریباً تمام اضلاع کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر بیوروکریٹس کو تبادلہ جات کے عمل سے گزارا جا رہاہے صحافتی حلقوں نے اس تما م ایکسرسائز کو چوہدری عبدالمجید کی حکومت کی طرف سے وفاق ،وزیراعظم نواز شریف ،وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ،چیف سیکرٹری اور اپنی مرکزی قیادت کو خوش کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ میاں محمد نواز شریف اور وزیرامور کشمیر برجیس طاہر اپنے اختیار کیے گئے ماضی کے موقف کو تبدیل کر چکے ہیں اور آزادکشمیر میں تحریک عدم اعتماد دوبارہ پیش کرنے کو اپوزیشن کا حق قرار دے چکے ہیں اور اسے پارلیمانی عمل کا نا م دیا جا چکا ہے اس وقت آزادکشمیر میں تمام میگا پراجیکٹس مالیاتی مشکلات کا شکا ر دکھائی دے رہے ہیں اور تین میڈیکل کالجز ،یونیورسٹیز اور سڑکوں کی تعمیر کے لیے فنڈز تو دور کی بات ہے انتظامی مشینری اور ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے بھی آزادکشمیر حکومت کے پاس رقم موجود نہیں ہے ۔

قارئین اس حوالے سے ہم نے ریڈیو آزادکشمیر ایف ایم 93پر ایک خصوصی مذاکرہ رکھا اس مذاکرہ میں احسان خالد کیانی سابق پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ہونے کی حیثیت سے میری یہ ذمہ داری بنتی تھی کہ میں ہر معاملے پر قواعد و ضوابط کے تحت وزیراعظم کو بریفنگ دو ں اگر اس پر کوئی ناراض ہوتا ہے تو مجھے اس پر کسی بھی قسم کی کوئی تشویش نہیں میں نے دیانتداری سے وزیراعظم ہاؤس میں اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کا میں انتہائی مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ میرے ساتھ شفقت اور محبت بھرا سلوک کیا فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران دباؤ کی وجہ سے بعض اوقات وزیراعظم بھی غصے میں آجاتے تھے اور بعض اوقات مجھے بھی غصہ آجاتا تھا لیکن مجموعی طور پر وزیراعظم چوہدری عبدالمجیدکے ساتھ انتہائی خوشگوار وقت گزارا ہے ۔اس وقت وزیراعظم چوہدری عبدالمجید شدید ترین دباؤ میں ہیں جس کی بنیادی وجہ ریاست کی مالی مشکلات ہیں وفاقی حکومت خود بھی مالی مشکلات میں گھری ہوئی ہے اور آزادکشمیر کے مختلف بڑے بڑے منصوبے بھی مالیاتی دباؤ کی وجہ سے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف ایم 93میرپور ریڈیوآزادکشمیر کے مقبول ترین پروگرام ’’ لائیو ٹاک ود جنید انصاری ‘ُ‘ میں خصوصی گفتگو کے دوران کیا ۔پروگرام میں آزادکشمیر نیوز پیپر ز سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے بھی شرکت کی ۔ایکسپرٹ کے فرائض سینئر صحافی راجہ حبیب اﷲ خان نے سر انجام دیئے احسان خالد کیانی نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ زرداری ہاؤس یا بعض وزراء کے شکایات لگانے پر مجھے پرنسپل سیکرٹری کے عہدے سے ہٹایا گیا ہے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید سے میں نے خود یہ درخواست کی تھی کہ میں اس اہم عہدے پر کام کر کے اب تھکن محسوس کر رہا ہوں اس لیے مجھے آرام کرنے کا موقع دیا جائے یہ ان کی مہربانی ہے کہ انہوں نے میری درخواست قبول کر لی ۔نئے پرنسپل سیکرٹری فیاض عباسی میرے بیچ میٹ بھی ہیں اور بہت قریبی دوست بھی ہیں وہ انتہائی اعلیٰ آفیسر ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ اس عہدے کی بھاری ذمہ داریاں بہتر طریقے سے انجام دیں گے۔احسان خالد کیانی نے کہا کہ اس وقت بہت سے آفیسر ز ٹرینگ کے لیے گئے ہوئے تھے اب وہ واپس آ رہے ہیں اور آزادکشمیر میں ہونے والے تبادلے او ر تقرریاں معمول کا حصہ ہیں پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے آزادکشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی کے صدر عامر محبوب نے کہا کہ ہم وزیراعظم کے متعلق احسان خالد کیانی کی یہ بات تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہیں کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید دوران گفتگو گالیاں نہیں دیتے ۔وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اکثر اوقات غصے میں آکر بھول جاتے ہیں کہ ان کے سامنے وزراء بیٹھے ہیں ،میڈیا بیٹھا ہے ،سیاسی کارکن بیٹھے ہیں یا ان کے اپنے ہی پرنسپل سیکرٹری تشریف رکھتے ہیں ہاں احسان خالد کیانی بذات خود اتنے اچھے انسان ہیں کہ ہم نے کبھی بھی ان کو غصے میں نہیں دیکھا عامر محبوب نے کہا کہ یہ ریاست کی بد قسمتی ہے کہ وزارت عظمیٰ کی کرسی پر ایک ایسے صاحب تشریف رکھتے ہیں جو زرداری ہاؤس کے سامنے ایک کٹھ پتلی سے بڑھ کر نہیں ہیں وزیراعظم چوہدری عبدالمجید پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزاما ت ثابت ہو چکے ہیں اور یہ بات انتہائی معنی خیز ہے کہ اس وقت حالیہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چوہدری عبدالمجید کو پارلیمانی لیڈر ہونے کے باوجود شرکت کے لیے نہیں بلوایا گیا صاف دکھائی دے رہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف چوہدری عبدالمجید کی کرپشن سے بُری طرح نالاں ہیں اور اب پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نیا پارلیمانی لیڈر لا کر مزید کچھ وقت حاصل کرنا چاہتی ہے عامر محبوب نے کہا کہ ہمارے صحافتی ذرائع کی انتہائی مصدقہ رپورٹس کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کے ساتھ سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے چالیس رکنی وفد کے ہمراہ جو میٹنگ کی اس میں راجہ فاروق حیدر خان فرط جذبات سے محفل میں گفتگو کے دوران زار و قطار رونے لگے اور انہوں نے میاں محمد نواز شریف سے کہا کہ اربوں روپے کی کرپشن کرنے والا یہ انسان اگر آپ کا وزیراعظم ہے اور آپ ان کی تمام کرپشن کو معاف کر رہے ہیں تو بتائیے کہ پھر آپ کے نزدیک ہماری کیا حیثیت ہے اور کل اگر ہم بھی اربوں روپے کی کرپش کریں گے تو کیا آپ ہمیں بھی معاف کر دیں گے عامر محبوب نے کہا کہ راجہ فاروق حیدر خان نے محفل میں ہاتھ جوڑ کر میاں نواز شریف سے کہا کہ ہم عزت اور غیرت والے لوگ ہیں ہم کشمیریوں کو ذلت کا سبب بننے والی اس حکومت اور اس مجاور وزیراعظم سے نجات دلائیں ان کی بات میں اتنی سچائی اور درد تھا کہ میاں نواز شریف سکتے میں آ گئے اور انہوں نے انتہائی غصے میں یہ احکامات دیئے کہ آزادکشمیر کی حکومت کی کرپشن کی تمام رپورٹ جلد ا ز جلد انہیں پیش کی جائے ۔اس وقت وفاقی حکومت کی باڈی لینگویج بدل چکی ہے جب کہ پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت بھی قربانی کے چند بکروں کو قربان کر کے فیس سیونگ کرنا چا ہ رہی ہے عامر محبوب نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت کو پہلے رضوان قریشی ڈیل کرتے تھے اور اب یہ فریضہ فیصل آباد کے رہنے والے فریال تالپور کے ذاتی ملازم چوہدری ریاض انجام دے رہے ہیں یہ بات بھی سننے میں آئی ہے کہ وہ مرکز میں ہی رہنا چاہتے تھے اور آزادکشمیر میں مشیر جیسے چھوٹے عہدے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں تھے لیکن انہیں یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ آزادکشمیر حکومت کا انتظام نادیدہ سربراہ کے طور پر سنبھال لیں ۔عامر محبوب نے کہا کہ آزادکشمیر میں اس وقت تقرریوں اور تبادلہ جات کا ایک طوفان آنے والا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اپنے وزراء کو خوش کرنے کے لیے مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنر ز بھی تبدیل کر رہے ہیں اور بہت بڑے پیمانے پر انتظامی تبادلہ جات کر رہے ہیں جب کہ دوسری جانب میاں نواز شریف نے وزیرامور کشمیر برجیس طاہر اور چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ مالیاتی ڈسپلن قائم کرتے ہوئے لبریشن سیل میں تعینات سینکڑوں کوارڈینٹر ز کو فورا فارغ کیا جائے اور انتظامی سطح پر بہترین نظم و نسق قائم کیا جائے ۔عامر محبوب نے کہا کہ میرپور میں ایم ڈی اے میں راجہ امجد پرویز جیسے سربراہ کی تعیناتی بھی انتہائی معنی خیز ہے اور اس پر بھی ابھی فیصلہ روک دیا گیا ہے جب کہ فیاض عباسی موجودہ حکومت کے دوران پانچ تبادلوں کے بعد اب پرنسپل سیکرٹری بنے ہیں

قارئین سردار عبدالرب نشتر جو تحریک پاکستان کے ایک ہیرو ہیں انہوں نے ابتدائی دنوں میں ہی پاکستان کے سیاستدانوں کے متعلق ایک شعر پڑھا تھا کہ
بس اتنی بات پر چھینی گئی تھی رہبری ہم سے
کہ ہم سے قافلے منزل پہ لٹوائے نہیں جاتے

آزادکشمیر میں بھی اس وقت کچھ ایسی ہی صورتحال ہے کہ راہزنوں کے ہاتھوں میں رہبری سونپے جانے کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں دوسری جانب وزیراعظم چوہدری عبدالمجید اور ان کی تمام کابینہ اور قریبی سیاسی ورکر ز بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور اپوزیشن کی طرف سے عائد کیے جانے والے کرپشن کے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے بار بار یہ بات دہرا رہے ہیں کہ آزادکشمیر کی 60سالہ تاریخ میں وہ ترقی دیکھنے میں نہیں آئی جو گزشتہ دو سال کے دوران اس حکومت نے کی ہے اور آزادکشمیر میں بڑے بڑے منصوبے شروع ہونے سے آزادکشمیر کی تقدیر بدل جائے گی ۔

قارئین اس کا فیصلہ تو وقت کرے گا کہ حکومت کا موقف درست ہے یا اپوزیشن کا لیکن یہ بات طے ہے کہ غریب آدمی اور غریب کشمیری موجودہ حالات سے بُری طرح متاثر ہے اور اسی طرح تحریک آزادی کشمیر کے لیے اصل قربانیاں دینے والے مقبوضہ کشمیر کے باسی بھی ان باتوں سے مضطرب دکھائی دیتے ہیں کیونکہ بھارت نے لائن آف کنٹرول پر ایک سو اٹھانوے کلو میٹر طویل مستقل دیوار بنانے کا اعلان کر دیا ہے اور اس پر ابھی تک پاکستانی دفتر خارجہ اور حکومت کا کوئی ٹھوس موقف سامنے نہیں آیا جب کہ پاکستان کے سیکیورٹی کے حالات اور آزادکشمیر کی پارہ صفت بدلتی سیاسی سچوئیشن بھی ان کے اضطراب کا سبب ہے ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے ۔
ایک سیاستدان نے الیکشن کے دوران اپنے سیکرٹری سے کہا کہ آج میرا کیا شیڈیول ہے
سیکرٹری نے جواب دیا
’’ آج آپ نے شمالی علاقوں کا دورہ کرنا ہے وہاں اپوزیشن آپ کے متعلق جھوٹ بول رہی ہے ‘‘
سیاست دان نے کہا
’’ نہیں آج میں جنوبی علاقو ں میں جاؤں گا کیونکہ وہاں میرے بارے میں سچ بولا جا رہا ہے ‘‘

قارئین یوں لگتا ہے کہ آزادکشمیر کی حکومت کے متعلق بھی اس وقت ضرورت سے زیادہ سچ بولا جا رہا ہے دیکھتے ہیں وقت کی چھلنی سے گزرنے کے بعد سامنے آنے والی اصل سچائی کیا ہو گی ۔

Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 374436 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More