عدلیہ کی آزادی مکمل - اب انصاف و قانون کی بالادست میں رکاوٹ کیا معنی

چیف جسٹس صاحب کو مبارک ہو کہ انہوں نے بالآخر اپنی مرضی کے فیصلے اپنی مرضی کے ججز کے ساتھ ملکر کرا ہی لیے۔ اور سارے غیر قانونی اور غیر آئینی (ان کا مؤقف ہے) فیصلے اور کام کالعدم قرار دے دیے گئے ہیں۔ اب عدلیہ کی آزادی کی تحریک مکمل طور پر مکمل ہوگئی ہے۔ اب انشاﺀ اللہ ملک کے انصاف اور قانون کے فیصلوں کی راہ میں کوئی مداخلت نہیں کرسکے گا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بھی بڑی مطمئین اور چیف جسٹس کو اپنی مکمل رضامندی اور خلوص کا یقین دلا رہی ہے۔ اب چیف جسٹس صاحب نے پرویز مشرف کو مجرم ثابت کرنے کا فی الحال فیصلہ یہ کہتا ہوئے ملتوی کر دیا ہے کہ پرویز مشرف کو مجرم ثابت کرنا عدالت کا کام نہیں ہے (حالانکہ اگر پرویز مشرف نے غیر آئینی اقدامات کیے جو آج کی عدالت ثابت بھی کر رہی ہے تو پھر پرویز مشرف کو غیر آئینی اقدامات کی سزا عدالت کیوں نہیں دے سکتی یہ ایک ایسی بات ہے جس کا جواب انصاف و قانون کے علمبردار ہی دے سکتے ہیں ) اس کا مطلب کیا یہ نہیں ہے کہ چیف جسٹس اور ان کے رفقا نے پرویز مشرف کو سزا دینے کے بھاری مگر مقدس پتھر کو اٹھانے کی کوشش کی اٹھایا اور چوم کر واپس رکھ دیا۔

اب جو اصل عدل و انصاف ہو گا اس کے راستے میں جو بھی ہوگا جیسے مثال کے طور پر این آر او اور موجودہ صدر مملکت صاحب کے آرڈیننس جن پر سپریم کورٹ آف پاکستان کو کوئی اعتراضات اور تحفضات ہوئے اور سپریم کورٹ نے اگر کوئی فیصلہ حکومت کے خلاف دیا (فرض کرلیجیے کہ عدالت ایسا فیصلہ کرہی لے ) تو بھی حکومت اتنی ہی خندہ پیشانی اور کھلے دل کے ساتھ سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرے گی جس طرح آج کیا ہے اور حکومت مشیر اور وزیر اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سپریم کورٹ پر کوئی تنقید اور الزامات نہیں لگائے گی۔

ویسے بھولے میاں ہمارے ایک مہربان کہہ رہے ہیں اور یہ یقیناً ہر عام پاکستانی کے دل کی آرزو ہوگی کہ اب الحمداللہ جبکہ عدلیہ آزاد ہوگئی ہے تو ایک دو سال میں ہی پاکستان کی مملکت خداد سے ہر قسم کی بے انصافی اور ظلم و زیادتی ختم ہوجائے گی جیسے ہمارے وہ سیاستدان جنہیں پارلیمنٹ میں کوئی بھی نشست حاصل نہیں کافی عرصے سے کہہ رہے تھے کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ عدلیہ کا آزاد نا ہونا ہے وگرنہ پاکستان کے تمام مسئلے حل ہوجائیں تو یقیناً آج ان سیاستدانوں کو بھی مبارک ہو اور جیسے ان کا دعویٰ اور غریب اور عام انسان کا خواب ہے کہ انشاﺀ اللہ ملک عزیز میں کچھ ہی عرصے بعد خوشحالی اور امن و سکون کا دور دورہ ہوگا کیونکہ اب تو آمر مشرف بھی نہیں ہے، عدلیہ بھی آزاد ہے تو اب پاکستان کو ترقی کرنے سے کون روک سکتا ہے۔ اور ایک بات اور کہنا اپنا قومی فریضہ سمجھتا ہوں کہ امریکہ اور مغرب کو اب پتا لگ جانا چاہیے کہ پاکستان کی عدلیہ اب مکمل طور پر آزاد ہو چکی ہے اسلیے پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی قسم کا غیر ملکی حملہ چاہے امریکی ڈرون ہو یا مغربی امریکی میزائل جس میں کسی بھی پاکستانی کا کوئی بھی جانی و مالی نقصان ہوا تو یاد رکھنا ہماری عدلیہ اب مکمل طور آزاد ہے اور کسی بھی پاکستانی کے کسی بھی قسم کے نقصان کا ازالہ کروانے کے لیے پاکستانی حکومت اور پاکستان کے عدلیہ مکمل طور پر چوکنے ہیں اور امریکہ اور مغرب کو اب کوئی حق نہیں ہے پاکستان کی حق خودارادیت اور پاکستان کی سرحدوں کی خلاف ورزی کریں۔

عدلیہ کی آزادی زندہ باد ( نعرے لگانے میں کیا جاتا ہے )

پاکستان پائندہ باد
M. Furqan Hanif
About the Author: M. Furqan Hanif Read More Articles by M. Furqan Hanif: 448 Articles with 498894 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.