حکومت کا مقصد ملک میں قانون کی حکمرانی کو فروغ
دینا اور مساوات کے اصول کے تحت نظم و ضبط قائم رکھتے ہوئے عدل و انصاف کو
یقینی بنانا ہوتا ہے تاکہ ریاست کے عوام باہمی امن واخوت کے تحت اپنی زندگی
گزاریں اور ملک میں ایسا فلاحی و مثالی معاشرہ قائم ہو جو قومی ترقی و
استحکام کا باعث بنے مگر افسوس کہ ریاست پاکستان میں طرز حکمرانی اس اصول
سے جداگانہ ہے جس کی وجہ سے آج عوام دہشتگردی و بد امنی اور عدم تحفظ کے
ساتھ کرپشن ‘ پانی ‘ بجلی و گیس بحران اور بیروزگا ری ‘ غربت ‘ مفلوک
الحالی اور معاشی بدحالی کے باعث ان تمام مسائل سے دوچار ہے جن کی بنیاد پر
پاکستان کے معاشرے کو نہ تو مہذب قرار دیا جاسکتا ہے اور نہ ہی یہ ترقی
یافتہ یا ترقی پذیر ریاست کہلائی جاسکتی ہے ۔ دوسری جانب عدلیہ کا کام عوام
کو انصاف کی فراہمی کے ساتھ عوامی مفادا ت اور ریاست کی اساس کیخلاف
اقدامات سے باز رکھنا اور حکومت و حکمرانوں کے اقدامات و پالیسیوں کا عوامی
و قومی مفادات کے تابع بنانا ہوتا ہے مگر افسوس کہ اس حوالے سے بھی پاکستان
کا شمار خوش نصیب قوم میں کسی طور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ حکومت و عدلیہ کے
مابین بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے جاری طویل جنگ میں بالآخر ایکبار پھر
حکمران فتحیاب ہوچکے ہیں اور عوامی مفادات کے تحفظ کا ضامن ادارہ حکومت
کوبلدیاتی انتخابات کیلئے مزید مہلت دے چکا ہے ۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کے
مطابق ”سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو جاری شدہ بلدیاتی انتخابات کا شیڈول
تبدیل کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اب سندھ و پنجاب میں بلدیاتی انتخابات
مقررہ تاریخوں پر نہیں ہوں گے“ ۔بلدیاتی انتخابات جلد یا بدیر جب بھی ہوں
گے یا نہیں ہوں گے مگر یہ حقیقت ضرور کھل کر سامنے آتی جارہی ہے کہ ماسوائے
افوج پاکستان کے پاکستان میں حکومت سمیت عوامی مفادات کے تحفظ کے ضامن تمام
ادارے آہستہ آہستہ اپنی فالیت اور قدر کھوکر اپنے فرائض میں ناکام ہوتے
جارہے تو یقینا تشویشناک و فکر انگیز امر ہے ۔ |