ادھر ایک ٹانگہ پارٹی کے سربراہ
عمران خان حسب روایت بڑکیں مارتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اسمبلی نے این آر او
کو ختم نہ کیا تو تحریک انصاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ آرٹیکل ٦ کے تحت
مشرف کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔ اور کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ نے تین نومبر
کے اقدامات کے خلاف فیصلہ دے کر ثابت کر دیا کہ انتخابات غیر قانونی تھے۔
صاحب سے کوئی پوچھ کر بتا سکے تو بتائے کہ ایسے ویسے مقدمات کرنے کے دعوے
کرنے کے علاوہ تحریک انصاف نام کی پارٹی نے اور کیا ہے کیا ہے کبھی الطاف
بھائی کو برطانیہ سے گرفتار کر کے لانے کے دعوے (کہ جب تک الطاف حسین کو
برطانوی عدالتوں میں مجرم ثابت کر کے پاکستان بدر نا کرواسکا تو پاکستان
نہیں آؤں گا)
کبھی مشرف کو نجات دہندہ ثابت کر کے آمریت کو طول دینے والے ریفرنڈم کو
کامیاب بنا کر ملک و قوم کو ترقی کی منازل پر پہنچانے کے دعوے، کبھی
وزیراعظم بنائے جانے کے خوابات کے چکنا چور ہونے کے بعد قوم کے سامنے مشرف
کی حمایت پر معافی اور مشرف کے خلاف کاروائیوں کے دعوے۔
اور اب دعوے کہ تحریک انصاف این آر او کے موجودہ اسمبلی کے زریعے ختم نا
کرائے جانے کے خلاف کیس کرنے کے دعوے۔ ارے بھائی کچھ اور بھی سیاست میں آتا
ہے یا صرف بڑکیں مارنا اور صوبہ سرحد کے مظلوم اور امریکی دہشت گردی کے
ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں کو اپنی سیاست کا محور بنا کر ہمدردی کے ووٹ حاصل
کرنا (جس کی راہ موجودہ حکومت کے ہمدردانہ ووٹ حاصل کرنے سے ہوئی ہوگی)۔ |