آج میں اس مقدس ذات پر روشنی
ڈالنے جارہا ہوں جس کا نور کائنات کی تخلیق سے پہلے پیدا فرمایا۔ اک محبوب
کی خاطر پوری کائنات بنائی۔ کیا خوب کسی شاعر نے کہا ہے
خدابھی نہ بچ سکا محبت کے تقاضوں سے
اک محبوب کی خاطر پوری دنیا بنا ڈالی
جس کے آنے سے جہالت کے اندھیرے چھٹ گئے۔جس کے آنے سے پہلے عرب کے وحشی
تہذیب یافتہ ہوگئے اور وہ شہر جو تمام برائیوں کی اماج گاہ تھا تمام شہروں
سے مقدس کہلانے لگا۔ برکت تھی تو صرف اسی عظیم ہستی کی۔ جو آئے تو سب سے
آخرمیں لیکن مرتبہ سب سے اول پایا۔ جسے نوروبشر کہا گیا۔ جس کی آمد پر
فرشتوں نے سلامی دی۔خود رب نے درودپاک پڑھا۔
وہ عظیم ہستی ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی ہے۔ آپ ﷺ 22اپریل بمطابق
12ربیع الاول کو شہر مدینہ میں بروز پیر کو دنیا میں تشریف لائے۔آپ کے آنے
سے ہرطرف نوکی روشنی پھیل گئی وہ عرب والے جو ذرا ذرا سی باتوں پر خون
خرابہ کرنے کے عادی تھی وہ آپس میں اخوت کے رشتے میں اک مثال بن کر پوری
دنیا کے سامنے آئے اور پورا ملک امن کا گہوارہ بن گیا۔
خانہ کعبہ جہاں 360بت رکھے تھے وہاں صرف رب کے سامنے جھکنے والے انسان تھے
اور بتوں کا قلعہ قمع ہوگیا ۔ اسلام بہت تیزی سے پھیلنے لگا۔ ہرطرف رب اور
اس کے رسول کو ماننے والے نظر آنے لگے۔ حضرت محمد ﷺ پوری دنیا کے لیے رحمت
بن کر آئے۔ اسلام سے پہلے عورت کو حقیر اور کمتر سمجھا جاتا تھا وہ صرف
حقارت کی نگاہ سے دیکھی جاتی ۔ ہمارے پیارے نبی ؐ نے عورت کو بلند مقام
دیا۔ ماں کی صورت میں جنت دیکھائی۔ بیٹی کو رحمت قراردیا۔
آپ ﷺ کی ذات ہمارے لیے مکمل نمونہ ہے ۔ جو زندگی کی ہر راہ کوہموار کرتی ہے
۔ہمارے ہر مسئلے کا حل صرف آپ ﷺ کے اسوہ حسنہ میں ہے۔ کسی نے حضرت عائشہ سے
پوچھا کہ حضرت محمدﷺ کا اخلاق کیا ہے ؟ تو آپ نے جواب دیا آپ لوگوں نے قرآن
نہیں پڑھا ۔ آپ ؓ نے فرمایا’’آپﷺ زندہ چلتے پھرتے قرآن ہیں۔ ایک حدیث
مبارکہ میں ہیــ’’ بے شک حضرت محمدﷺ ہمارے لیے مکمل نمونہ ہیں۔ بقول حفیظ
الرحمان احسن صاحب خلق عظیم آپ کی ذات اقدس
وجہ صد عظمت انسان ہیں رسول عربی
آپ کے اخلاق کی برکت تھی کہ آپ کو نبوت سے پہلے ہی کفارنے صادق اور امین کا
خطاب دے دیا۔ پورے عرب میں آپ ؐ کی سچائی اور امانت داری مشہور تھی۔ آپ ﷺ
کی زندگی میں کوہ صفا کا واقعہ مشہور ہے۔ جب سب مشرکوں نے یک زباں ہوکر کہا
کہ آپ ہمیشہ سچ بولتے ہیں۔آپ نے فرمایا ’’والصدق شفیعی‘‘ صدق میرا ساتھی ہے
اور’’ والحب اساسی‘‘ محبت میری بنیاد ہے۔بقول صوفی تبسم
ہرقول تیرا حق و صداقت کا ہے ضامن
ہر فعل تیرا حسن ارادت کا امیں ہے
حضور ﷺ کی دسترس نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں پر بھی تھی۔ آپ ﷺ کے سامنے تو
چاند ستارے بھی حکم کے تابع تھے۔ آپ ﷺ کی زندگی کا مشہور معجزہ شق القمر ہے
۔ ایک رات آپ ﷺ نے اہل مکہ کی فرمائش پر شق القمر کا معجزہ دکھایا۔ آپ ؐ نے
انگلی کے اشارہ کیا تو چاند دوٹکڑے ہو گئے۔ دیکھنے والوں کو یوں محسوس ہوا
کہ چاند کا ایک ٹکڑا پہاڑ کے ایک طرف اور دوسرا دوسری طرف چلا گیا اور پھر
آناً فاناً جڑ گیا۔ کفار یہ دیکھ کر حیران ہوگئے ۔ ابوجہل پھر بھی ایمان نہ
لایا اور اس چیز کو جادو قراردیا۔
اس عظیم ہستی کی تعریف میں ہم جتنا بھی لکھیں کم ہے کیونکہ اگر پوری دنیا
کے سمندر سیاہی بن جائیں، درخت قلم بن جائے اور زمین کاغذ بن جائے تب بھی
ان کی تعریف بیان نہیں کی جاسکتی۔ حضرت محمد ﷺ سب انسانوں کے لیے رحمت اور
سایہ شفقت ہیں۔ ایسی عظیم ہستی پر تو ہمیں بے شمار درودوسلام بھیجنا چاہیے۔
اﷲ تعالیٰ امت مسلمہ کو حضور ﷺ کی سنت پوری کرنے کی توفیق دے۔ مسجدیں
آبادکرنے اور اﷲ کے بتائے ہوئے طریقے پر چلنے کی توفیق دے۔
محروم ازل کا بھی وہ بھر دیتے ہیں دامن
اے دل تجھے معلوم نہیں شان محمدؐ |