قائد اعظم علیہ الرحمہ کا روحانی پس منظر

سیرت پہ جس کی داغ کا نام و نشاں نہیں
صورت میں چاند سا ہے محمد علی جناح

دین خدا کا محرم و اقبال کا رفیق
خورشید حق نما ہے محمد علی جناح

قارئین محترم السلام علیکم
وہی لوگ جو پاکستان کی ؛ پ ؛ کے بھی مخالف تھے جب اُنہوں نے یہ دیکھا کہ اُن کی تمام عداوتوں اور مخالفتوں کے باوجود بھی پاکستان معرض وجود میں آگیا ہے تو اُن سیاسی پنڈتوں نے پینترا بدلا اور لوگوں میں یہ ظاہر کرنے لگے کہ جناب تحریک پاکستان کے ہر اول دستے کے سپاہی تو ہم ہی لوگ ہیں اور یہ تو ہم ہی لوگ تھے جن کی وجہ سے آج پاکستان میں اسلام باقی ہے ـ ورنہ جناب محمد علی جناح تو سیکولر ذہن کے مالک تھے اور وہ پاکستان میں خدانخواستہ سیکولر نظام لانا چاہتے تھے آئیے ہم قائد اعظم کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہیں تاکہ سچ اور جھوٹ میں امتیاز کرسکیں جناب جھوٹ تو جھوٹ ہی رہے گا چاہے کتنے ہی تواتر سے کیوں نہ بولا جائے اور سچ پہ لاکھ نقاب ڈالیں وہ وقتی طور پر چاند کی طرح بادلوں میں بھلے چھپ جائے لیکن ظاہر ہو کر ہی رہتا ہےـ

کہتے ہیں کہ جو لوگ چاند کی طرف منہ کر کے تھوکتے ہیں تو اپنا ہی چہرہ گندہ کرلیتے ہیں یہ مصرعہ اُن لوگوں پر بھی صادق آتا ہے جن کی تمام زندگی میرے اور آپ کے محترم قائد محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی کردار کُشی میں گزر گئی اے کاش اتنا وقت وہ اپنے کردار کی اصلاح کے لئے استعمال کرتے تو شائد اپنی آخرت کے لئے زادہ راہ جمع کرپاتےـ

قائد محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کا کردار بے داغ اور شخصیت بے عیب تھی آپ میں مصور پاکستان علامہ محمد اقبال علیہ الرحمہ کے ّ مرد مومن ّ کی تمام صفات بدرجہ اَتم موجود تھیں بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ بیسویں صدی میں کوئی سیاسی شخصیت میرے اور آپ کے قائد کی طرح قدآور نظر ہی نہیں آتی ـ قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی زندگی پُرعظمت اور قابل رشک تھی ـ

قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ نے عیدالفطر نومبر1939 کے موقع پر بمبئی میں فرمایا

مسلمانوںــ ہمارا پروگرام قرآن مجید میں موجود ہے ہم مسلمانوں کو چاہئے کہ قرآن پاک کا مطالعہ غور و فکر کیساتھ کریں قرآنی پروگرام کے ہوتے ہوئے مسلم لیگ مسلمانوں کے سامنے کوئی دوسرا پروگرام کیسے پیش کر سکتی ہے ـ

اگست 1941 میں حیدرآباد دکن کے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فرمایاـ میں نے قرآن مجید اور قوانین اسلامیہ کے مطالعے کی اپنے طور پر کوشش کی ہے اِس عظیم الشان کتاب کی تعلیمات میں انسانی زندگی کے ہر باب کے متعلق احکامات موجود ہیں زندگی کا روحانی پہلو ہو یا معاشرتی ـ سیاسی پہلو ہو کہ معاشی غرض کہ کوئی شعبہ ایسا نہیں جو قرآنی تعلیمات کے احاطہ سے باہر ہوـ

مقبول حسین وصل بلگرامی سے ممتاز رہنما راجہ صاحب محمود آباد نے ایک مرتبہ بیان کیاـ قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ ہمیشہ پنجگانہ نماز ادا فرماتے اور سُنیوں کے طریقہ سے پڑھتے ـ

بیشمار مرتبہ ایسا بھی منظر چشم فلک نے دیکھا کہ کسی مسجد میں آپ تاخیر سے پہنچے تو عوام الناس اپنے قائد کے احترام میں صفوں میں رستہ بنا دیتے لیکن آپ میں ایسی عاجزی تھی کہ فرماتے ـ کہ رستہ مت بناؤ تاخیر سے میں آیا ہوں لہٰذا میں سب سے پیچھے ہی بیٹھوں گاـ

قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ جب قرآن فہمی فرماتے تو آنسووں کی جھڑی لگ جاتی چناچہ قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ گورنر ہاؤس پشاور آئے اُس رات ملاقات کے لئے سردار عبدالرب نشتر آئے اور رات ڈھائی بجے واپس گئے سیکیورٹی گارڈ نے رات تین بجے کے قریب کچھ ٹھک ٹھک کی آوازیں سُنیں تو پریشان ہوگئے کہ سرحد میں سرخ پوشوں کا زور تھا اور آپ پر حملے کا اندیشہ تھا لہٰذا بڑی احتیاط سے آواز کی جانب پیش قدمی کی گئی آوازیں آپ کے کمرے سے آرہی تھیں دستک دینے کی ہمت کسی میں نہ تھی لہٰذا روشندان سے جھانک کے دیکھا گیا تو قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ قرآن مجید کی چند لائنیں پڑھنے کے بعد اُس پہ غور و فکر کے لئے کمرے میں ٹہلتے چوں کہ فرش لکڑی کا تھا اِس لئے آپ کے چلنے سے ٹھک ٹھک کی آواز پیدا ہو رہی تھی اور آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھےـ

قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کے سپاہی منیر احمد کہا کرتے تھےـ کہ آپ کی عادت تھی قرآن مجید کا مطالعہ روزانہ کرتے اور دوران مطالعہ آپ کی آنکھیں اشکبار ہو جاتیں سندھ کے سابق گورنر میر رسول بخش تالپور نے ایک موقع پر فرمایا کہ مجھے زندگی میں ایک نماز میں بہت لطف آیا اور وہ نماز میں نے قائد اعظم کے ساتھ مولانا عبدالعلیم صدیقی علیہ الرحمہ کے پیچھے ادا کی تھی ـ

قائد اعظم علیہ الرحمہ ـ شاہ احمد نورانی علیہ الرحمہ کے والد مولانا عبدالعلیم صدیقی کے بڑے مداح تھے چناچہ قیام پاکستان کے فوراً بعد پہلی عیدالفطر کی اِمامت کے لئے آپ کو خاص طور سے مدینہ منورہ سے اِمامت کے لئے بُلوایا اور اُنکی اقتدا میں نماز ادا کی ـ

رمضان المبارک کا خاص احترام فرماتے آپ بچپن ہی سے نہ صرف خود روزہ رکھتے بلکہ دوسرں کو بھی تاکید فرماتے نواب صدیق علی خان فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ بادشاہ انگلستان جارج ششم نے آپ کو بکنگھم پیلس مذاکرات کے لئے مدعو کیا جب ظہرانے کا وقت ہوا تو قائد اعظم نے معذرت کر لی اور فرمایا ـ یہ رمضان المبارک کا مہینہ ہے اور ہم مسلمان اس میں روزہ رکھتے ہیں ۔

میں اپنے قائد کے کیا کیا اوصاف بیاں کروں ایک عمر درکار ہے اُنکا احاطہ کرنے کے لئے اس لئے اِس دعا پہ اختتام کرتا ہوںـ

اے میرے ربّ عزوجل اپنے مدنی محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیاہ زلفوں کے سبب ہمارے پیارے قائد کا اقبال مزید بلند فرما اُن کی لحد پہ کروڑوں رحمتیں نازل فرما اور ہمیں اُنکے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرما ـ آمین بجاہِ نبی الامین ـ وصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1095727 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More