لانڈھی سے کراچی سٹی تک لوکل ٹرین کی بحالی کیوں نہیں؟

پاکستان ریلوے میں گذشتہ تین دہائیوں کے کرپشن نے جہاں پورے ملک کے عوام کو عذاب میں مبتلا کئے رکھا، وہیں میگا سٹی اور پاکستان کے بزنس نرو سنٹر کراچی کو بھی شدید متاثر کیا۔ ١٩٦٠ کی دہائی میں صدر ایوب خان مرحوم کے دورِحکومت میں ‘کراچی سرکلر ریلوے‘ کا قیام ان کا شاندار کارنامہ تھا، جس سے اس میگا سٹی کا ٹرانسپورٹ کا بڑا مسئلہ حل ہو گیا تھا۔ لیکن کراچی میں روڈ ٹرانسپورٹ مافیا آہستہ آہستہ اتنی طاقتور ہوتی چلی گئی کہ اس نے ریلوے حکام کی ملی بھگت سے ٹرینوں کو جان بوجھ کر تاخیر کا شکار کرانا شروع کردیا اور لوگ اپنے آفسز اور فیکٹریز میں ڈیوٹی پر پہنچنے میں روز بروز تاخیر کا شکار ہوتے چلے گئے تو انہوں نے ٹرین کا سفر ترک کرکے مِنی بسوں پر سفر کرنا شروع کردیا۔

مسلم لیگ کی موجودہ حکومت کے لائق وزیرِریلوے جناب سعد رفیق پاکستان ریلوے کی برسوں کی ٹوٹ پھوٹ کو درست کرنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ اللہ انہیں کامیاب کرے اور انکو صدقئہ جاریہ عطا فرمائے۔کراچی سرکلر ریلوے کو بحال کرنے کی بھی ایک عشرے سے کوششیں ہو رہی ہیں لیکن ان کے باراٰور ہونے میں ابھی ایک عرصہ درکار ہے۔ کیونکہ ریلوے ٹریک، اور اسٹیشننز کی انتہائی خستگی اور ان پر ناجائز تجاوزات نے اسے جوئے شیر لانے کے مترادف بنادیاہے۔ لیکن محترم وزیرِریلوے کم از کم ان مقامات پر تو لوکل ٹرین سروس کی فوری بحالی کے احکامات صادر فرماسکتے ہیں جہاں اس طرح کے مسائل موجود نہیں ہیں۔ اسطرح شہر کے تقریباّ ٢٠ فیصد عوام کے ٹرانسپورٹ کے مسائل حل ہو سکتے ہیں اور اس کا امپیکٹ سارے شہر کے لئے مثبت طور پر ہوگا۔

یہ لوکل ٹرین پرانے روٹ یعنی لانڈھی سے کراچی سٹی تک بھی بحال کی جا سکتی ہے بلکہ اس کو صنعتی علاقوں مشرق میں بن قاسم اور شمال میں سائٹ ایریا تک وسعت دی جاسکتی ہے، جس سے عوام، صنعتوں اور مزدوروں سب کو فائدہ ہوگا۔ اس روٹ پر انفرا اسٹرکچر اب بھی بااٰسانی لائقِ استعمال بنایا جا سکتا ہے۔ اگر محترم سعد رفیق صاحب ھنگامی بنیاد پر اس معاملے پر توجہ فرمائیں تو کراچی کے عوام ان کے لئے دعاگو ہونگے۔

اطہر علی وسیم
About the Author: اطہر علی وسیم Read More Articles by اطہر علی وسیم : 53 Articles with 56697 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.