بھارت گزشتہ 66سال سے کشمیر کے مظلوم عوام
کو بندوق کی نوک پر غلام بنائے ہوئے ہے ،بھارت کی ساڑھے سات لاکھ فوج تمام
تر ظلم وبربریت اور انسانیت سوز ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی
کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔طاقت اور ظلم و بربریت کے ذریعے کسی قوم کو
غلام نہیں بنایا جاسکتا۔کشمیری عوام بھارت کے پنجہ ء استبداد سے آزاد ہونے
کیلئے خون کاآخری قطرہ تک بہادینے کو تیار ہیں ۔ایمینسٹی انٹر نیشنل اور
دیگر غیر جانبدارعالمی ادارے اور تنظیمیں کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی
حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بار بار عالمی برادری کی توجہ دلاتے رہتے ہیں
مگر اقوام متحدہ کشمیری عوام کو بھارت کے چنگل سے نکالنے کیلئے اپنی ہی
منظور کردہ قرار دادوں پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہے ،پاکستانی عوام
اپنے کشمیری بھائیوں کی جدوجہدآزادی کی پشتیبانی جاری رکھیں گے اور کسی بھی
لمحہ انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔پانچ فروری کو پوری قوم ’’یوم یکجہتی
کشمیر‘‘روائتی جوش و جذبے سے منائے گی ۔ عالمی برادری بے حسی اور لاتعلقی
کا رویہ چھوڑ کر کشمیر کے مظلوم عوام کا ساتھ دے اور اقوام متحدہ اپنے
چارٹر پر موجود کشمیر کے تنازعہ کا سب سے پرانا مسئلہ حل کرانے کی طرف توجہ
دے ۔پانچ فروی کا دن ہر سال آتا ہے اور گزر جاتا ہے،ملک بھر میں
جلسے،سیمینارز منعقد کئے جاتے ہیں،حکومت سرکاری سطح پر کشمیریوں سے اظہار
یکجہتی کے اعلان کرتی ہے۔سیاسی ومذہبی جماعتیں بھی5فروری کویوم یکجہتی
کشمیر کے موقع پر مختلف پروگرامات کا انعقاد کریں گی۔پنجاب حکومت نے عام
تعطیل کا علان کیا ہوا ہے ۔یوم یکجہتی کے دن پاکستان بھر کی مذہبی ، سیاسی
و کشمیری جماعتیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اس بات کا یقین دلاتی ہیں کہ اہل
پاکستان ان کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔یوم یکجہتی کشمیر کے
موقع پرعوام اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل ،او آئی سی اور دیگر ذمہ دار اداروں
سے اس بات کامطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ ریاست کے عوام کو اقوام متحدہ کی
قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دلانے کے لیے اپنا کردار اداکریں اور
بھارت پر دباؤ بڑھائیں کہ وہ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم و تشدد کا
سلسلہ بند کرے۔پو ری پا کستا نی قو م کشمیر یوں کی سیا سی اور اخلا قی مدد
کر تی رہے گی ۔ قا بض بھا ر تی فو ج کی طر ف سے کشمیر یوں کے حقو ق کی پا
ما لی ، نوجوانوں کو عقو بت خا نوں میں ٹار چر کر نے، عورتوں کی بے حر متی
اور آ ئے دن گر فتا ریوں کی مز مت کر تی ہے ۔یہ ایک تا ریخی حقیقت ہے کہ
مسئلہ کشمیر کا مقد مہ جواہر لال نہرو خود اقوام متحدہ میں لے کر گئے یو
این نے کشمیر یوں کو حق خودارادیت دینے کی قر ارداد منظو ر کی ۔ کشمیر ی 66
سا ل سے یہ حق حا صل کر نے کے لئے بے مثا ل قر با نیاں دے رہے ہیں۔ لا کھوں
شہدا ء کی قبر یں اس جد و جہد کی گو اہ ہیں ۔با نیٔ پا کستان قا ئد اعظم ؒ
نے کہا تھا کہ کشمیر پا کستان کی شہ ر گ ہے کو ئی زند ہ قوم اپنی شہ ر گ
دشمن کے قبضے میں نہیں دے سکتی ۔ بھا رت در یا ؤں پر ڈیم بنا کر ارضِ پا
کستان کو بنجر بنا نے کی سا ز ش کر رہا ہے اور ہم آ نکھیں بند کر کے آ لو
پیا ز کی تجا رت کر نے کے لئے بے تا ب ہو رہے ہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ تمام
پا رٹیوں کواعتما د میں لے کر کشمیر پا لیسی کو تا زہ کر ے اور پرویز مشر ف
کی طر ح پسپا ئی اختیا ر کر نے کی بجا ئے جرأ ت مندا نہ مو قف اختیا ر کر ے
اور بین الا قو امی سطح پر بھا رت کے ظلم و ستم سے بھر پو ر سفا کا نہ چہر
ے کو عیا ں کر ے ۔پا رلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کو چاہئے کہ وہ اپنا رو ل ادا
کر ے’’کشمیر بنے گا پا کستان‘‘ کے نعر ے کو بلند کر ے اسی طر ح میڈ یا 5
فرور ی کو کشمیرڈے کے حوا لے سے اس مسئلہ کو تا ریخی اور جغرا فیا ئی اور
تحر یک حر یت کشمیر کے پر چم تلے اہل کشمیر اور مجا ہد ین کی قر با نیوں کو
قوم کے سا منے پیش کر ے ۔ مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کی جائے ۔ اس
حوالہ سے اقوام متحدہ کی قراردادوں والا دوٹوک اصولی موقف اختیار کیاجائے
اور پوری دنیا میں اپنے سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے کہ وہ بھارتی ریاستی
دہشت گردی بے نقاب کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔بھارت کی طرف سے
کنٹرول لائن پر دیوار برہمن اور مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں
کی تعمیر پر حکومت پاکستان کو خاموش نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے روکنے کیلئے
عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔ کشمیر پاکستان کی بقاء کا مسئلہ ہے ۔جماعۃالدعوۃپاکستان
کی اپیل پر 5فروری کو آزاد کشمیر سمیت پاکستان بھر میں یوم یکجہتی کشمیر
بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ اس سلسلہ میں سب سے بڑا کشمیر کارواں
لاہور میں جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام مرکز القادسیہ چوبرجی سے مسجد شہداء
مال روڈ تک نکالاجائے گا جبکہ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے لاہور کی طرح فیصل
آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ ، ساہیوال، ملتان، کراچی، راولپنڈی،اسلام
آباد،حیدرآباد، کوئٹہ ، پشاور،مظفرا ٓباد سمیت پورے ملک میں کشمیر کارواں،
جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا جس میں دینی مدارس، سکولز،
کالجزو یونیورسٹیز کے طلباء ، وکلاء، تاجروں ، صنعتکاروں اور سول سوسائٹی
سمیت تمامتر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔
جماعۃالدعوۃ کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالہ سے بڑے پیمانے پر
تیاریاں و انتظامات کئے گئے ہیں۔ چوبرجی سے مسجد شہداء مال روڈ تک ہونے
والے جماعۃ الدعوۃکے کشمیر کارواں کے اختتام پر ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد
بھی کیا جائے گا۔ کارواں اور جلسہ عام سے ملک بھر کی مذہبی، سیاسی و کشمیری
جماعتوں کے قائدین خطاب کریں گے۔ جماعۃالدعوۃ کی طرف سے 5فروری یوم یکجہتی
کشمیر کے سلسلہ میں ملک بھر میں زبردست مہم چلائی جارہی ہے ۔ صوبائی
دارالحکومت لاہور کی طرح پورے ملک میں اشتہارات، بینرز اور ہورڈنگز لگائے
گئے ہیں جس پر عوام الناس میں کشمیر کارواں، جلسوں اور کانفرنسوں میں شرکت
کیلئے زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ جماعۃالدعوۃ نے خصوصی طور پردرجنوں
کی تعداد میں لاؤڈ سپیکرز لگا کر گاڑیاں تیار کی ہیں جن کے ذریعہ لوگوں کو
کشمیر کارواں میں شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔5فروری کے تاریخی دن کشمیر ی
عوام کو یہ پیغام ملنا چاہیے کہ وہ تحریک آزادی میں اکیلے نہیں بلکہ
پاکستان اور آزادکشمیر کے عوام ہر مشکل گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ ہیں ۔کشمیریوں
کی قربانیاں لازوال ہیں ۔ حق خودارادیت کشمیریوں کا حق ہے ۔ اقوام متحدہ 66
سال سے اپنی قرار دادوں پر عمل کرانے میں ناکام ہے ۔ پاک بھارت تعلقات کا
کور ایشو مسئلہ کشمیر ہے ۔ وزیراعظم نوازشریف جنرل مشرف اور آصف زرداری کی
طرح مسئلہ کشمیر نظر انداز نہ کریں ۔ مسلمہ کشمیر پالیسی بحال کی جائے ۔
کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے عالمی سطح پر بھر پور مہم چلائی
جائے ۔ وزارت خارجہ کو بھارت سے دب کر رہنے کی بجائے بھارتی مظالم سے پوری
دنیا کو آگاہ کرنا چاہیے ۔ پورے ملک میں 90 ء سے 5 فروری جس کا آغاز قاضی
حسین احمد نے کیا تھا ، قومی جوش و جذبے سے منایا جاتاہے جب تک جہاد کشمیر
جاری تھا ، مسئلہ کشمیر کی اہمیت بھی پوری دنیا پر عیاں تھی مگر بزدل مشرف
نے یوٹرن لے کر اسلام و ملک دشمن قوتوں کی خواہشوں کی تکمیل کی اور چار
نکاتی فارمولا ، چناب فارمولا اور یونائیٹڈ کشمیر جیسے فارمولے پیش کر کے
مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو کم کیا۔ کشمیر قوم کی زندگی کی علامت ہے ، اور قوم
اس دن کو پوری جوش و جذبے سے منائے گی ۔ کشمیر کی آزادی کی راہ میں اقوام
متحدہ کا اسلام دشمن و مسلم کش رویہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ سوڈان اور
انڈونیشیا کے حصے بخرے کرنے کو تو اقوام متحدہ فوری طور پر تیار ہو گئی ،
لیکن فلسطین اور کشمیر میں مسلمان نصف صدی سے ذبح کیے جارہے ہیں اور ان کی
آواز پر کان نہیں دھرا گیا۔ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔
کشمیرکی آزادی کے لیے بنیادی ذمہ داری پاکستانی قوم، حکمرانوں اور فوج کے
سپہ سالاروں کی ہے ۔بھارت کشمیری عوام کو مستقل غلام بنانے کے لیے ظلم و
بربریت کی تمام حدیں پھلانگ چکاہے ۔ کشمیر میں مسلم آبادی کوکم کرنے کے لیے
بھارتی فوج مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے اور بھارت کنٹرول لائن پر دیوار
برہمن تعمیر کر کے اسے مستقل بارڈر کی شکل دیناچاہتاہے جو عالمی قوانین اور
اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریح خلاف ورزی ہے ۔ اقوام متحدہ اور عالمی
برادری کا فرض ہے کہ وہ کشمیر کے ایک کروڑ سے زائد عوام کو بھارتی ظلم و
جبر سے نجات دلائے ۔
|