بارود کی فصلیں اور چنار کی خوشبو

 حضرت مولانا محمدیوسف کاندھلوی ؒ اپنی تصنیف حیات الصحابہ ؓ میں تحریر کرتے ہیں کہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں حضورؐ کے انتقال پر رونے لگے اور کہنے لگے اﷲ کی قسم ہماری تمنا یہ تھی کہ ہم حضورؐ سے پہلے مر جاتے کیونکہ اب ہمیں خطرہ ہے کہ آپ ﷺ کے بعد کہیں ہم فتنوں میں نہ مبتلا ہو جائین اس پر حضرت معن بن عدی ؓ نے فرمایا لیکن اﷲ کی قسم میری تمنا تو یہ نہیں تھی کہ میں حضورؐ سے پہلے مر جاتا بلکہ میں تو یہ چاہتا ہوں کہ جیسے میں نے حضورؐ کی زندگی میں حضورؐ کو سچا مانا اور ان کی تصدیق کی ایسے ہی ان کے انتقال کے بعد ان کی تصدیق کرو ں ۔

حضر ت انس ؓ فرماتے ہیں نبی کریم ﷺ کی بیماری اور بڑھ گئی اور آپ ﷺ بہت زیادہ بے چین ہو گئے تو حضرت خاتمہ ؓ نے کہا ہائے ابا جان کی بے چینی حضورؐ نے ان سے فرمایا آج کے بعد تمہارے والد پر کبھی بے چینی نہیں آئے گی اور جب پھر حضورؐ کا انتقال ہو گیا تو حضرت فاطمہ ؓ نے فرمایا ہائے میرے ابا جان نے رب کی دعوت قبول کر لے ہائے میرے ابا جان کا ٹھکانہ جنت الفردوس بن گیا ہائے میرے ابا جان ان کی موت پر ہم حضرت جبرائیل ؑ سے تعزیت کرتے ہیں پھر جب حضورؐ دفن ہو گئے تو حضرت فاطمہ ؓ نے فرمایا اے انس ؓ تمہارے دل حضور ؐ پر مٹی ڈالنے کے لیے کیسے آمادہ ہو گئے حضرت فاطمہ ؓ نے فرمایا اے انس ؓ تمہارے دل کیسے آمادہ ہو گئے کہ تم حضورؐ کو مٹی میں دفنا کر واپس آگئے حضرت حماد ؓ کہتے ہیں جب ثابت ؓ یہ حدیث بیان کرتے تو اتنا روتے کہ پسلیاں ہلنے لگتیں ۔

قارئین بیسویں صدی کی سب سے بڑی قربان گاہ کشمیر سے خون بارود اور چناروں کی خوشبو آ رہی ہے چناروں کی خوشبو اور کشمیر کا آپس میں انتہائی گہرا رشتہ ہے لیکن خون او ربارود ایک انتہائی گندے اور کمینے دشمن کے تحفے ہیں ۔کشمیر کے متعلق دنیا کے بڑے بڑے سیاح اور مورخ جب لکھتے ہیں تو یقین جانئیے ان کی تحریروں سے چناروں اور پھولوں کی خوشبو آنا شرو ع ہو جاتی ہے پڑھنے والا محسوس کرتا ہے کہ وہ جھیل ڈل کے کنارے بیٹھ کر نیلگو ں پانی کو دیکھ رہا ہے ،شکارے میں بیٹھ کر خوشبوؤں سے بھرے تیرتے ہوئے پھولوں کے باغات سے لطف اندوز ہو رہا ہے سرینگر میں موجود ’’ٹیولپ گارڈنز ‘‘میں لاکھوں پھولوں کی ہمسائیگی میں رنگوں اور خوشبوؤں کا ایک محور یا مرکز بن گیا ہے یا پڑھنے والا یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ ’’آسمانی جنت ‘‘ کو خواب کے عالم میں ’’ ارضی جنت ‘‘ کے روپ میں دیکھ رہا ہے ۔

قارئین آج اقبال ؒ کا وہی کشمیر لہو لہو ہے آج اردو زبان کے سب سے بڑے کشمیری دھرتی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کا کشمیر گولیوں کی آوازوں سے گونج رہا ہے آج صادقین کا کشمیر خون کی اصل سرخی او ر رنگ کے ساتھ دنیا کے کینوس پر ’’ کینسر کا پھوڑا‘‘ بن کر مہذب اور ترقی یافتہ اقوام کو زبان حال سے کہہ رہا ہے
دیکھو مجھے جو دیدہ ء عبرت نگاہ ہو

یا اگر ہم اس تمام صورتحال میں اس تمام نام نہاد تہذیب اور ترقی یافتہ دنیا کو دیکھتے ہیں تو سمجھ نہیں آتا کہ ان کی اس بے حسی اور بے غیرتی پر کن الفاظ میں ملامت اور مرثیہ تحریر کریں کہ جس سے ’’ چپ اور بے غیرتی کی برف نما خاموشی ‘‘ ٹوٹے اور ہر سو قیامت کا ایک شور برپا ہو جائے یہاں ہم چچا غالب کی ہی زبان کہیں گے

آئینہ کیوں نہ دو کہ تماشا کہیں جسے
ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے
حسرت نے لا رکھا تری بزم ِ خیال میں
گلدستہ نگاہ ِ سویدا کہیں جسے
پھونکا ہے کس نے گوشِ محبت میں اے خدا
افسونِ انتظار تمنا کہیں جسے
سر پر ہجوم دردِ غریبی سے ڈالیے
وہ ایک مشتِ خاک کہ صحرا کہیں جسے
ہے چشمِ تر میں حسرتِ دیدار سے نہاں
شوقِ عناں گیختہ ،دریا کہیں جسے
درکار ہے شگفتنِ گلہائے عیش کو
صبحِ بہار ،پنبہ مینا کہیں جسے
غالب بُرانہ مان جو واعظ بُرا کہے
ایسا بھی کوئی ہے کہ سب اچھا کہیں جسے

قارئین اس وقت امن کے ٹھیکیدار اور تہذیب کے علم بردار بین الاقوامی امن کی بات کرتے ہوئے ایک طرف تو افغانستان میں ڈیزی کٹر بم لے کر لاکھوں انسانوں کو خاک میں ملا دیتے ہیں ،القاعدہ اور طالبان کا واویلا مچا کر کئی ملین انسانوں کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں ،ڈرٹی بم اور ’’ ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ‘‘ کا جھوٹا الزام لگا کر لاکھوں عراقی مسلمانوں کو قتل کر دیتے ہیں اور دوسری جانب انہیں کشمیر میں بظاہر دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت کی طرف سے اہل چنار پر دہائے جانے والے مظالم دکھائی نہیں دیتے انکل سام ،جی ٹونٹی اور دیگر بڑے بڑے ممالک بھارت کی اس بد معاشی کے آگے ایک حرف ِ مذمت کو کہنے کو تیار نہیں ہیں اسی وجہ سے تو یہ دنیا اس وقت ’’ جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘‘ کا منظر پیش کر رہی ہے اس وقت ہم نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ریڈیو آزادکشمیر ایف ایم 93میرپور اور ریڈیو پاکستان پر ’’ سپیشل اسائنمنٹ یوم یکجہتی کشمیر شو ود جنید انصاری ‘‘ میں چند اہم ترین شخصیا ت کے انٹرویوز کر چکے ہیں ان شخصیات میں وزیر امو رکشمیر گلگت و بلتستان چوہدری برجیس طاہر ،صد رآزادکشمیر سردار یعقوب خان ،سابق سپیکر و مرکزی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن آزادکشمیر شاہ غلام قادر ،وزیر صحت سردار قمر الزمان ،وزیر ہاؤسنگ و پلاننگ چوہدری پرویز اشرف اور دیگر شامل ہیں اس تمام سیاسی قیادت کی گفتگو خون کے آنسو رلا دیتی ہے وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر نے جو اعداد و شمار پوری دنیا کے سامنے اس انٹرویو کی وساطت سے رکھے وہ رونگٹے کھڑ ے کر دیتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی کی شکل دے چکے ہیں ،ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں ،ہزاروں نوجوان یا تو گمنام قبروں میں دفن کر دیئے ہیں یا وہ بھارتی عقوبت خانوں میں بھارتی ظلم و تشدد برداشت کر رہے ہیں ،ہزاروں عورتیں بیوہ ہو چکی ہیں ،ہزاروں بچے یتیم ہو چکے ہیں ،ہزاروں ماؤں بہنوں کی عزتیں لوٹی جا چکی ہیں ،امن اور چناروں کا دیس کشمیر جہاں ہر سال لاکھوں سیاح آکر اربوں ڈالر کی معاشی سرگرمی پید ا کرتے تھے وہ تمام سیاح اور سیاحت کشمیر سے رخصت ہو چکے ہیں او رکشمیری شدید ترین معاشی بحران کا شکار ہو چکے ہیں چوہدری برجیس طاہر نے میڈیا کی وساطت سے پوری دنیا کو یہ پیغام بھی دیا کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان نفرت اور تنازعے کی اصل وجہ مسئلہ کشمیر کو حل کرتے ہوئے کشمیریوں کو آزادی نہیں دی جاتی اس وقت تک دیگر چھوٹے چھوٹے معاملات ،اعتماد سازی کے اقدامات اور پاک بھارت یا کشمیر کے دو حصوں کے درمیان تجارت کا کوئی فائدہ نہیں اسی حوالے سے راقم سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر کی ان نیک خواہشات کا دل سے احترام کرتا ہوں کہ جن کے مطابق انہوں نے آزاد کشمیر کو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ قرار دیتے ہوئے یہاں کے عوام کے دیئے گئے مینڈیٹ کو تسلیم کیا اور دوبارہ یہ واضح پیغام دیدیا ہے کہ وہ آزاد کشمیر میں کسی بھی قسم کی سیاسی محاذ آرائی نہیں چاہتے۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پوری پاکستانی قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح اکٹھے ہو کر مظلوم کشمیریوں کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلا رہی ہے ہماری پارٹی کے قائد بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید رانی بینظیر بھٹو نے کشمیر کے حوالے سے پوری قوم کو ایک واضح پالیسی اور ویژن دیا تھا میری مسرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں کہ آج پاکستانی وزیراعظم مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف بھی کشمیریوں کی اسی طرح حمایت کر رہے ہیں جس طرح پیپلزپارٹی کے قائدین نے کی تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف ایم 93 میرپور ریڈیو آزاد کشمیر اور ریڈیو پاکستان کے تمام چینلز پر ’’یوم یکجہتی کشمیر سپیشل اسائنمنٹ شو ود جنید انصاری ‘‘میں براہ راست گفتگو کے دوران کیا۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ بھارت یہ بات بھول جائے کہ وہ طاقت کے بل بوتے پر مظلوم کشمیریوں کو دبا لے گا کشمیریوں نے لاکھوں شہیدوں کے مقدس خون کی صورت میں اپنی آزادی کی دستاویز تحریر کی ہے اس داستان جرات و حریت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ سے زائد بھارتی فوجی مظلوم کشمیریوں کے جان، مال اور عزت کے درپے ہیں ہم آزادی کے بیس کیمپ سے بھارت کو وارننگ دیتے ہیں کہ کشمیریوں پر ظلم ڈھانا بند کر دے ہم نہ تو دنیا کے امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی بارود کی فصلیں اگا کر انسانی جانوں کو اس کا ایندھن بنانا چاہتے ہیں کشمیری پھولوں، خوشبوؤں اور امن سے پیار کرنے والے لوگ ہیں اور کشمیریوں نے پوری دنیا کے سامنے یہ ثابت کیاہے کہ کشمیر کے رہنے والے باسی چر ب دست ،تر دماغ اور امن کے خواہاں ہیں چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ پوری دنیا میں آباد کشمیری اورپاکستانی آج انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بناکر اقوام عالم کو پیغام دے رہے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان کشمیریوں کی پرامن حمایت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوگا اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک فوجی چھاؤنی کی شکل پیش کررہاہے اور دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جب تک کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خودارادیت نہیں دیاجائیگا تب تک دنیا کاامن خطرے میں رہے گا چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ میں ریڈیو آزادکشمیر اور ریڈیو پاکستان ایف ایم 93میرپور کی وساطت سے پوری دنیا کو آج یہ پیغام دے رہاہوں کہ انسانی حقوق اور ضمیر کی بات کرنے والی مہذب اقوام کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کانوٹس لیں چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ آزادکشمیر میں تعمیر وترقی کے بہت بڑے بڑے منصوبے اور میگا پراجیکٹس شروع کرنے کے بعد ان پر عملی کام جاری ہے اورمیں وزیراعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف اور وفاقی حکومت کاشکریہ اداکرتاہوں کہ انہوں نے آزادکشمیر حکومت کو کسی بھی قسم کی فنڈز کی کمی نہیں ہونے دی اور ان تمام میگا پراجیکٹس پر انتہائی برق رفتار ی سے کام جاری ہے آزادکشمیر کی ترقی سے پوری دنیا کو یہ پیغام جاتاہے کہ آزادخطہ میں ترقی ہورہی ہے اوربھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی وجہ سے عوام بدحالی کاشکار ہورہے ہیں چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہے کہ پاکستان اورآزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں اور قیادت پنجاب ،سندھ ،خیبرپختون خواہ ،بلوچستان ،گلگت بلتستان اور فاٹا کے رہنے والے لوگ تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے متفق اور متحد ہیں غلامی کی سیاہ رات ختم ہونے کو ہے اور آزادی کی روشن صبح بہت جلد طلو ع ہوگی۔

قارئین آج دنیا کے سب سے بڑے میدان جنگ کشمیر کے باسی عالمی ضمیر کو پکار رہے ہیں آج دنیا کے امن پسند ترین باسی کشمیری عالمی برادری کو آواز دے رہے ہیں چناروں کے دیس سے گولیوں کی آوازیں ،بارود کی بو ،لہو کی سرخی اور زندہ شہیدوں کے گمنام قبرستان زبان حال سے پوری دنیا سے مخاطب ہیں ہمیں یقین ہے کہ یہ وقت بھی گزر جائے گا اور وہ وقت بھی آئے گا کہ جب کشمیری آزادی حاصل کر کے دنیا کے نقشے پر اپنا ایک وجود اور پہچان حاصل کر لیں گے ۔انشاء اﷲ

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
دلی کے ایک مشاعرے میں پاکستان اور کشمیر کے قومی ترانوں کے خالق حفیظ جالندھری اپنا کلام سنا رہے تھے حاضرین محفل کھل کر انہیں دات دے رہے تھے ایسے میں اچانک فراق گورق پوری نے با آوا ز بلند کہا
’’ واہ حفیظ پیارے ،کیا گلا پایا ہے میرا سارا کلام لے لو مگر اپنی یہ آواز مجھے دے دو ‘‘

یہ سن کر حفیظ جالندھری نے جواب دیا
’’ محترم فرا ق میں آپ کا نیاز مند ہو میرا گلا چھوڑ آپ بے شک مجھے ہی لیجئے لیکن اﷲ کے واسطے اپنا کلام مجھے نہ دیجئے گا ‘‘

قارئین بھارت جس طرح کی جمہوریت اور امن کا نقشہ مقبوضہ کشمیر میں کھینچ رہا ہے ہمیں اس طرح کا نہ تو امن درکار ہے اور نہ ہی جمہوریت ۔عالمی برادری جاگے اور غلام روحوں کی آزاد آوازوں کو سننے کی کوشش کرے ۔

Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 337249 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More