بے چینی

بے چینی سے پیدا ہونے والا خلل دماغ٬ دماغی پیچیدگیوں یا پریشانیوں کا ایسا گروہ ہے جس کی شناخت’ بے چینی یا گھبراہٹ‘ کا اہم اور مرکزی علامت ہونا ہے۔ اگرچہ بے چینی یا گھبراہٹ عام طور پر ہونے والا تجربہ ہے اور ہر شخص جو کہ اس تجربہ سے گزرے ضروری نہیں وہ بے چینی یا گھبراہٹ کی دماغی بیماری کا شکار ہو۔ گھبراہٹ یا بے چینی کے ساتھ بہت سی جسمانی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور اس کا تعلق ادویاتی علاج اس کے مضر اثرات اور نفسیاتی بیماریوں سے بھی ہے۔

وضاحت
بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والی دماغی بیماری لوگوں کے خلل دماغ کی بہت عام شکل ہے۔ تقریباً ہر سال28 ملین لوگ گھبراہٹ یا بے چینی سے پیدا ہونے والی دماغی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں اور تمام معاشرے کیلئے یہ پیچیدگیاں بہت سنجیدہ مسئلہ ہیں۔ کیونکہ اس کے اثرات مریض کے کام اس کی تعلیم اور خاندانی زندگی پر مرتب ہوتے ہیں۔ ان امراض کا ایک بڑا سبب الکوحل کا بہت زیادہ استعمال٬ منشیات کی کثرت دفتر میں کام کی زیادتی لوگوں کا رویہ اور گھریلو پریشانیاں ہیں۔ بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والا خلل دماغ طبی ماہرین کیلئے ایک اضافی مسئلہ ہے

خوف اور بے چینی کی شدت سے پیدا ہونے والا خلل دماغ جو کہ کھلی جگہ سے شدید خوف کے ساتھ یا اس کے بغیر ہو۔ اس کی سب سے بڑی علامت ڈر یا خوف کے دورے پڑنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے دوبارہ پڑنے کا خوف بھی ہوتا ہے۔ طبی طور پر کھلی جگہوں سے ڈرنا یا خوفزدہ ہونا بذات خود ایک بیماری یا پیچیدگی نہیں ہے بلکہ یہ اپنے ساتھ روایتی طور پر خوف سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کی کوئی نہ کوئی شکل ہے۔ کھلی جگہوں سے خوف یا اگورا فوبیا کے مریض ایسی جگہوں یا صورتحال سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ جس جگہ ان کو خوف کا دورہ پڑا ہو۔ اور وہ اس جگہ کو چھوڑے یا مدد حاصل کرنے کے قابل نہ ہوں۔ تقریباً 25 فیصد مریضوں میں غیر ارادی حرکات کا خلل دماغ پیدا ہو جاتا ہے۔

فوبیا (کسی خاص چیز کا خوف): اس میں خاص قسم کے خوف (فوبیا) اور معاشرتی خوف شامل ہیں۔ فوبیا کسی خاص چیز یا صورتحال سے بلاوجہ خوفزدہ ہونا ہے اور مریض کو یہ چیز یا صورتحال اس چیز سے بچنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ بعض فوبیا کا تعلق سرگرمیوں یا ایسے مظاہر سے ہوتا ہے جس میں کچھ خطرہ موجود ہو۔ مثال کے طور پر (ہوائی جہاز میں سوار ہونا٬ اونچی جگہ یا گاڑی چلانا) اور بہت سے بے ضرر جانوروں یا دوسری چیزوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔

معاشرتی فوبیا میں بے عزتی کا خوف‘ جانچے جانے کا خوف یا پڑتال کا خوف شامل ہے اور یہ بذات خود ایک ایسا خوف ہے کہ کوئی کام دوسروں کی موجودگی میں کرنے سے مریض خوفزدہ ہو جیسے کہ لوگوں سے بولنا یا عوامی بیت الخلا استعمال کرنا۔

غیر ارادی حرکات و سکنات کا خلل دماغ:
اس بیماری کی نشاندہی ان چاہے جارحانہ خیالات یا بار بار دہرائے جانے والے ایسے رویے سے ہوتی ہے جس میں مریض کی گھبراہٹ یا بے چینی کی عکاسی ہو یا وہ اس کو قابو پانے کی کوشش کرے۔ یہ 2-3فیصد فیصد آبادی پر اثر انداز ہوتی ہے ۔

دباؤ سے پیدا ہونے والا خلل:
اس میں نفسیاتی یا جذباتی دھچکے سے پیدا ہونے والے دباؤ پیدا ہونے والا خلل دماغ یا ابتدائی دباؤ سے پیدا ہونے والا خلل دماغ شامل ہیں۔ دباؤ سے پیدا ہونے والی ذہنی بیماری مریض کی زندگی میں ہونے والے جذباتی یا نفسیاتی دھچکوں کا علامتی ردعمل ہوتا ہے۔

عام بے چینی سے پیدا ہونے والا خلل دماغ:
GAD عام طور پر بہت زیادہ تشخیص ہونے والی بے چینی کی دماغی بیماری ہے جو کہ نوجوان بالغوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔

جسمانی اسباب کی وجہ سے پیدا ہونے والا گھبراہٹ کا خلل دماغ اس عام طبی حالتیں یا منشیات کا استعمال ہے۔

بے چینی سے پیدا ہونے والا خلل دماغ جس کی واضح وجہ نہ ہو یہ آخری قسم بیماری کی علیحدہ شکل نہیں ہے بلکہ یہ ان تمام علامات کا احاطہ کرتی ہے جو خاص (DSM-IV) کے بیان کردہ بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔

تمام (DSM-IV) گھبراہٹ یا بے چینی سے پیدا ہونے والے دماغی خلل تشخیص کرتے ہیں۔ ایک خاص شدت کے ساتھ مختلف اقسام میں بے چینی یا گھبراہٹ اس وقت شدید ہوتی ہے جب وہ خاص طور پر مداخلت کرے اور متاثر کرے مریض کی پیشہ ورانہ یا تعلیمی کارکردگی٬ معاشرتی سرگرمیاں یا قریبی تعلقات اور دوسری روزمرہ سرگرمیاں۔

عام آبادی میں بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کی شدت کی شرح واضح طور پر بدلتی ہے۔ بیماری کی ابتدا کی عمر٬ خاندانی طرزعمل اور جنسی تقسیم کے لحاظ سے۔ دباؤ سے پیدا ہونے والے خلل کے لحاظ سے‘ دباؤ اور بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والی دماغی بیماری کے طبی اور منشیات استعمال کرنے کے اسباب کم عمری اور جنسی تخصیص کے باعث ہوتے ہیں۔ جبکہ (OCD) یا غیر ارادی لایعنی حرکات و سکنات کے اثرات خواتین اور مردوں پر یکساں طور پر مرتب ہوتے ہیں۔

(GAD) عام پریشانی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والی دماغی بیماری خوف سے پیدا ہونے والی بیماری اور خاص اقسام کے فوبیا مردوں کی نسبت خواتین پر زیادہ اثرانداز ہوتے ہیں۔ GAD اور خوف سے پیدا ہونے والی دماغی بیماری نوجوانوں میں تیزی سے بڑھتے ہیں جبکہ فوبیا اور (OCD) بچپن سے شروع ہو جاتے ہیں۔

بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ بچوں اور بالغوں میں:
(DSM-IV) بیان کرتے ہیں کہ ایک گھبراہٹ یا پریشانی سے پیدا ہونے والی دماغی بیماری بچوں کیلئے مخصوص ہے جس کا نام علیحدگی کی گھبراہٹ سے پیدا ہونے والا دماغی خلل ہے۔ یہ خلل دماغ اس بے چینی یا گھبراہٹ کو بیان کرتا ہے جو کہ گھر یا خاندان سے علیحدگی کی صورت میں پیدا ہوتی ہے جو کہ بچے کی عمر کے لحاظ سے شدید اور نامناسب ہوتی ہے۔ بعض بچوں میں علیحدگی سے گھبراہٹ سکول سے بھاگنے کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔

اسباب و علامات:
گھبراہٹ بے چینی کے اسباب میں مختلف اقسام کے انفرادی اور اجتماعی عوامل شامل ہیں اور یہ پیدا کر سکتے ہیں۔ جسمانی٬ دماغی٬ جذباتی یا حرکاتی قسم کی علامات۔ مریض کے قومی یا ثقافتی پس منظر بھی اس کے بے چینی یا گھبراہٹ کی کچھ صورتوں سے متاثر ہونے پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ جینیاتی عوامل جو کہ بائیو کیمیکل پیچیدگیوں کی طرف لے جاتے ہیں‘ بھی ایک کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بچوں میں گھبراہٹ کی ایک وجہ بدسلوکی سے متاثر ہونا ہو سکتی ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ عوامل بھی ہو سکتے ہیں جو کہ بالغوں کو متاثر کرتے ہیں۔

تشخیص:
بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کی تشخیص مشکل ہوتی ہے بے چینی یا گھبراہٹ کے اسباب کی مختلف اقسام کے باعث یا خلل دماغ کی مختلف حالتوں کے باعث جس میں بے چینی یا گھبراہٹ ایک علامت ہوتی ہے۔ اکثر مریض جو کہ بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کا شکار ہوتے ہیں ان میں ایک سے زیادہ اقسام کی بیماریوں کی علامات پائی جاتی ہیں۔ جیسے کہ شیزوفیرینیا یا شدید دماغی دباؤ (ڈپریشن) کی تشخیص بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والی بیماری ساتھ نہیں ہو سکتی۔ ایک ڈاکٹر جب بے چینی کے مریض کا معائنہ کر رہا ہوتا ہے سب سے پہلے ان بیماریوں کو مدنظر رکھے گا جو کہ بے چینی کا باعث ہوتی ہیں اور پھر مریض کی طبی تفصیل حاصل کرے گا تاکہ تجویز کردہ ادویات کے مضر اثرات سے بچا جا سکے۔ بہت سے ڈاکٹر کیفین کا استعمال تجویز کرتے ہیں۔ اگر وہ دیکھتے ہیں کہ مریض کی غذائی عادات اس بیماری کا سبب ہیں۔ مریض کا کام اور خاندانی صورتحال بھی زیربحث ہوں گی۔ خون میں شکر کی مقدار اور تھائی رائیڈ کی کارکردگی کا امتحان بھی عام ہے۔

بے چینی یا گھبراہٹ کے تشخیصی امتحان
کوئی لیبارٹری میں کیا جانے والا معائنہ یا امتحان ایسا نہیں جو بے چینی کی تشخیص کر سکے لیکن ڈاکٹر کچھ خاص معائنہ جات کے بارے میں کہہ سکتا ہے تاکہ بیماری کی حالت کی تشخیص ہو سکے اور اس کو جانچا جاسکے۔ اگرچہ کوئی نفسیاتی امتحان ایسا نہیں جو کہ بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کی صحیح تشخیص کر سکے۔ بہت سے سوالات کے مختصر جوابات ایک انٹرویو کے دوران موجود ہوتے ہیں یا بہت سی علامتی دریافتیں ہوتی ہیں۔ جس سے ایک معالج کسی مریض میں بے چینی یا گھبراہٹ کی شدت کا اندازہ لگاتا ہے اور اس کے ساتھ پیدا ہونے والے عوامل کا پتہ چلتا ہے۔ ان اقدامات میں ہملٹن کا گھبراہٹ کی پیمائش کرنے کا پیمانہ اور بے چینی یا گھبراہٹ کے خلل دماغ کے انٹرویو کا نظام الاوقات شامل ہیں۔

علاج
کم نوعیت کے بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کیلئے صرف نفسیاتی علاج ہی کافی ہے۔ عام طور پر ڈاکٹر ادویات اور نفسیاتی علاج کو ساتھ ساتھ ترجیح دیتے ہیں۔ اس بیماری سے شدید متاثرہ مریض کیلئے بہت سے مریض اس ملے جلے علاج کے اچھے نتائج ظاہر کرتے ہیں۔ بہ نسبت علیحدہ علیحدہ ادویاتی علاج یا نفسیاتی علاج کے کیونکہ بے چینی یا گھبراہٹ کے علاج کیلئے مختلف نوعیت کی ادویات کی بہت سی اقسام موجود ہیں اور ڈاکٹر اس بات کا صحیح اندازہ قبل از وقت نہیں کر سکتے کہ کون سی ادویات کسی خاص مریض کیلئے مددگار ثابت ہوں گی۔ اکثر دفعہ ڈاکٹر کو 6 سے آٹھ ہفتے تک مختلف ادویات آزمانا پڑتی ہیں‘ کسی ایک مؤثر دوا کے نتائج حاصل کرنے کیلئے۔ یہ علاج کی آزمائشوں کا یہ مطلب نہیں کہ مریض کی مدد نہیں کی جا رہی یا ڈاکٹر ناتجربہ کار ہے۔

اگرچہ بے چینی یا گھبراہٹ سے پیدا ہونے والا خلل دماغ تشخیص میں آسان نہیں لیکن کئی وجوہات ایسی ہوتی ہیں مریض کی شدید علامات میں مدد کرتی ہیں اور وہ مریض کیلئے اہم ہیں اور ان سے مدد لی جاتی ہے۔
بے چینی یا گھبراہٹ بذات خود کچھ نہیں ہوتی بلکہ یہ پڑھتی ہے خوف کے دوروں سے فوبیا سے اور وقفے وقفے سے ذہنی تناؤ سے۔ غیر علاج شدہ بے چینی اور گھبراہٹ سے پیدا ہونے والے خلل دماغ اکثر بعد میں ڈپریشن تشخیص ہوتے ہیں اور مریض کی تعلیمی قابلیت یا کام کرنے کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بہت سے گھبراہٹ یا بے چینی کے مریض الکوحل یا منشیات کے عادی ہو جاتے ہیں۔ اپنی بیماری کی علامات کا علاج کرتے کرتے۔

اس کے علاوہ بچے اپنے ماں باپ سے بے سکونی کی عادت سیکھ جاتے ہیں۔ وہ بالغ لوگ جو کہ بے چینی سے پیدا ہونے والے خلل دماغ کا علاج کرا چکے ہوتے ہیں اپنی خاندان میں موجود ان لوگوں کی مدد کے قابل ہوتے ہیں جو اس بیماری سے متاثر ہوں۔ ان لوگوں کی نسبت جو کہ ابھی تک علاج نہ کرا سکے ہوں۔
ایکونائٹ:خوف کا حملہ انتہائی شدت کے ساتھ اچانک ہو جانا (خواہ وہ خوف موت ہی کا کیوں نہ ہو) اس دوا کی نشاندہی کرتا ہے۔ بے انتہا گھبراہٹ کی حالت جس کے ساتھ دل کی دھڑکن شدید ہو سکتی ہے سانس رک کر آنا اس کے ساتھ چہرہ سرخ ہو جانا۔

علامات:(1)
اچانک شدید خوف کی وجہ سے بیماری کا حملہ
(2)بے چینی اور بے آرامی شکایات کے ساتھ
(3) خوف جو کہ نمایاں نہیں ہوتا
(4) جاگنے سے بیہوش ہو جانا یا چکر آنا
(5) اچانک بخار آ جانا جس میں ایک گال سرخ اور ایک پیلا ہو۔
(6) درد کی برداشت نہ ہونا
(7) درد سے پیشاب آنا بے چینی کے ساتھ
(8) درد جن کے ساتھ سن ہونا اور چبھن ہو
(9)آنکھ کا درد اور زخم
(10)شدید سردرد
(11) ناقابل برداشت پیاس

ادویات
ارجینٹم نائٹریکم
یہ دوا اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب کسی بڑے واقعے سے پہلے گھبراٹہ یا بے چینی شروع ہو جائے (مثال کے طور پر نوکری کیلئے انٹرویو‘ امتحان‘ عوام کے سامنے تقریر‘ شادی‘ معاشرتی وابستگی وغیرہ)
علامات:(1) جذباتی بے قاعدگی (2) خوف (3) بے چینی (4) مسلسل دماغی جھنجھلاہٹ بے باقاعدگی اور طوالت کے ساتھ (5) چکر آنا (6) اسہال (7)میٹھے اور نمک کی شدید خواہش‘ تیز ذائقوں کی خواہش (8) بے چین بے ہنگم سوچوں اور خیالات کے رحجان کا حامل

آرسینیکم البم
یہ دوا ان لوگوں کو تجویز کی جاتی ہے جو کہ اپنی صحت کے بارے میں بہت بے چین ہوتے ہیں اور ترتیب اور تحفظ کے بارے میں شدت پسند ہوتے ہیں۔ خوف کے دورے اکثرآدھی رات کو یا صبح کے ابتدائی گھنٹوں میں پڑتے ہیں۔

وہ شخص بے زاری محسوس کرسکتا ہے یہاں تک کہ وہ بے سکون اور تھکا ہوا رہے اور بے چینی سے حرکت کرتا رہے ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کرتا رہے۔ ان لوگوں کو بے چینی کے سات بدہضمی اور دمہ کا حملہ بھی ہوسکتا ہے اور یہ لوگ روایتی طور پر حساس ہوتے ہیں چھوٹی چھوٹی باتوں کے بارے میں اور بہت صاف ستھرے ہوتے ہیں اور وہ ہر چیز کو قابو میں رکھنے کی بہت زیادہ ضرورت محسوس کرسکتے ہیں۔

علامات (1) بے چین (2) بے چینی جس کے ساتھ نزلہ زکام اور چھینکیں ہوں (3) دمہ آدھی رات کے بعد بدترین صورت میں (4) خوف‘ لیٹتے وقت گھٹن کا احساس ‘ خوفزدہ ہونا (5) بے چینی‘ بے سکونی (6) بے آرام ہونا (7) نیند کا آنا مگر مکمل طور پر نہ سو سکتا (8) بار بار پیاس محسوس کرنا (9) ہوا کی خواہش مگر ٹھنڈ سے حساس ہونا (10) کمزوری اور بیزاری (11) قے آنا اسہال یا اسہال کے بغیر کچھ کھانے اور پینے کے بعد۔

کلکیریا کاربونیکا
اس دوائی سے فائدہ اٹھانے والے لوگ سرد مزاج ہوتے ہیں۔ ہلکی سی ٹھنڈ ان پر براہ راست اثر کرتی ہے۔ انہیں خود کو گرم رکھنے میں مشکلات درپیش آتی ہیں۔ ان میں میٹھے کی خواہش شدید ہوتی ہے اور جلد تھک جاتے ہیں یہ قابل بھروسہ ٹھوس لوگ ہوتے ہیں جو کہ جسمانی بیماری کا بہت زیادہ اثر لیتے ہیں یا بہت زیادہ کام کا اور خوفزدہ ہو جاتے ہیں کسی نقصان سے ان کی سوچیں تھکن کے باعث منتشر اور پریشان ہوتی ہیں۔ پریشانیاں اور بری خبریں ان کو مشتعل کر دیتی ہیں ان کے اندر ایک خوف کسی تباہی یا نقصان کا بڑھتا جاتا ہے اپنے لئے یا دوسروں کیلئے بلندی کا خوف اور بند جگہوں کا خوف بھی عام ہیں۔

علامات:۔ (1) پسینہ بڑھنا (2)رات کو پسینہ آنا (3) ٹھنڈے ہاتھ پاﺅں ہونا (4) چکرآنا (5) متلی ہونا (6) بہت زیادہ بھوک لگنا (7) چکنائی ناپسند کرنا (8) انڈوں کی شدید خواہش (9) روشنی سے آنکھوں کی حساسیت (10) ذرد چہرہ (11) سست ہاضمہ کے ساتھ زیادہ بھوک۔

جیلسیم
یہ دوا اس وقت تجویز کی جاتی ہے جس وقت آپ کو کمزوری کا احساس ہو کپکپاہٹ اور دماغی تھکن (جیسے خوف سے مفلوج ہو یاجانا) یہ اسوقت بھی کارآمد ہوتی ہے جب کوئی شخص کسی متوقع واقعہ کی وجہ سے بے چینی محسوس کرے ۔ جیسے عوام کے سامنے آنے کا خوف یا انٹرویو وغیرہ۔ یا امتحان سے پہلے بے چینی‘ دندان ساز کے پاس جانا یا اسی طرح کے دباﺅ والے واقعات ٹھنڈا ہونا پسینے آنا اسہال اور سردرد جو کہ عام طور پر پریشانی کی وجہ سے ہو۔ ہجوم کا خوف گرنے کا خوف یا یہ خوف کہ دل رک سکتا ہے جیلسیئم کی دوسری علامات ہیں۔

علامات:۔ (1)گھبراہٹ (2) خوف (3) امتحان یا عوام کے سامنے کسی مظاہرے سے پہلے بے چینی (4) تھکن اور جسم میں درد (5) ہاتھ پاﺅں سر اور پلکوں کا بھاری پن (6) سردرد (7) چھونے سے دکھن کا احساس (8) گلا خراب ہونا (9) پیاس کم لگنا (10) چکر آنا‘ کپکپاہٹ‘ تھکن بیزاری۔

اگنیشیا امارا
ایک حساس شخص جو کہ غم سے بے چین ہوجاتا ہے‘ نقصان سے ناامیدی سے تنقید سے تنہائی سے (یا کسی بھی جذباتی دباﺅ سے)اس دوائی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس دوا کا بنیادی جز جذباتی دباﺅ ہے خاص طور پر ناامیدی یا دکھ دوسری علامات ہیں دفاعی رویہ‘ مسلسل آہیں بھرنا یا مزاج کی تبدیلی ہے۔ یہ شخص غیر متوقع طور پر بہت زیادہ ہنسنا شروع کردیتا ہے یا رونا شروع کردیتا ہے۔

علامات:۔ (1) قے ہونا (2) گلے میں کچھ پھنسنے کا احساس ہونا (3) بخار کے ساتھ ٹھنڈ لگنا (4) ٹھنڈ کے دوران پیاس لگنا (5) گرمی سے ٹھنڈ کا ختم ہونا یا آرام آنا (6) کمر یا پیٹ میں مروڑ کے ساتھ درد ہونا (7) سر میں درد اس احساس کے ساتھ جیسے کوئی سر میں کیل ٹھونک رہا ہو (8) بہت زیادہ حساس جلد (9) سوچوں میں گم رہنا (10) اداس (11) پریشان بیٹھے رہنا (12) آنسوﺅں سے لبریز (13) کسی صحبت کو ناپسند کرنا (14) اداسی (15) دکھ (16) جذباتی دباﺅ کی وجہ سے نیند نہ آنا (17) متلی کچھ کھانے کے بعد آرام آنا (18) کھانے سے بھوک تیز ہونا۔

کالی فاسفوریکم
یہ دوا اس وقت تجویز کی جاتی ہے جب کوئی شخص بیماری یا زیادہ کام سے بیزار ہوجائے اور بہت بے چینی محسوس کرے یا کسی صورتحال کا سامنا کرنے کا اہل نہ ہو۔ بہت زیادہ حساس ہو‘ عام آوازوں سے پریشان ہو سکتا ہو‘ بری خبر سننا یا دنیا میں ہونے والے واقعات کا خیال مسائل میں اضافہ کرسکتا ہو‘ بے خوابی اور بے توجہی پیدا ہوسکتی ہے‘ اعصابی خوف کا احساس بڑھ سکتا ہے۔ کھانا گرمی اور آرام اکثر سکون لاسکتا ہے۔

علامات:۔ (1) بیزاری (2) بہت بے چینی اور کسی صورتحال سے نپٹنے کی نااہلیت (3) سردرد (4) بہت زیادہ حساس (5) عام آوازوں سے گھبرانا (6) کمر درد (7) اعصابی نظام ہضم میں خرابی۔

لائیکو پوڈیم
لائیکو پوڈیم کے مریض ایک اندرونی احساس یعنی خود کو آگے رکھنے کے احساس کو ظاہر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ یعنی وہ جو کچھ اپنے آپ کا ظاہر کرتے ہیں۔ درحقیقت وہ خود ہوتے نہیں ہیں۔ وہ ذہنی دباﺅ سے بے چینی محسوس کرتے ہیں اور خوداعتمادی میں کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ اپنے بارے میں بہت باخبر ہوتے ہیں یہ ان لوگوں کے قریب ہونا پسند کرتے ہیں جنہیں وہ طاقتور سمجھیں وہ بہت زیادہ بے چینی محسوس کرسکتے ہیں اور ناکامی کا بہت زیادہ خوف اگر انہیں کوئی ذمہ داری دی جائے اکثر وہ کوئی کام شروع کریں تو عام طور پر اس کو اچھی طرح کرتے ہیں۔

علامات:۔ (1) بغیر کسی ظاہر ی وجہ کے سرہلاتے ہیں(2) چہرے کے مختلف قسم کے تاثرات سے اظہار (3) گیس‘ قبض اور اسہال (4) نگلنے میں دکھن (5) بند جگہوں کا خوف (6) بے قراری (7) نظام ہضم کی خرابیاں گیس اور ڈکاریں (8) میٹھے مشروبات اور گرم خوراک کی خواہش رکھنا (9) رات کو کھانسنا (10) اکیلے رہنے کی خواہش (11) جاگنے پر جھنجھلاہٹ (12) جلد خوفزدہ ہونے کا رحجان (13) ناکامی کا خوف (14) دباﺅ میں آ کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جانا۔

نیئرم میورٹیکم
اس دوا کے بنیادی مریض ذاتی طور پر اکیلے ہوتے ہیں مگر معاشرتی طور پر معاون ہوتے ہیں اور دوسروں کی مدد کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ گہرے جذبات خود تحفظی کا احساس اور شرم ان افراد کو محتاط‘ اکیلا اور تنہا بنا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ تنہا محسوس کرتے ہیں تو اپنے آپ ہر قسم کی معاشرتی صورتحال سے دور کرلیتے ہیں۔ اور یہ نہیں جانتے کہ کیا کہنا ہے اور کیا کرنا ہے۔آسانی سے دکھی اور متاثر ہو جاتے ہیں وہ پریشان ہوسکتے بیزاری کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ناخوشگوار احساسات اپنے اوپر طاری کرسکتے ہیں۔ اور خود کو تنہا کرسکتے ہیں۔ وہ دلاسہ اور تسلی سے انکار کرسکتے ہیں اگرچہ ان کو اس کی ضرورت ہو وہ اکثر ہمدرد سامع ہوتے ہیں دوسرے لوگوں کے مسائل کے بند جگہوں کا خوف رات کو بے چینی (ڈاکو اور لٹیروں کے ڈر سے) جب اس دوا کی ضرورت ہو تو سردرد اور بے خوابی کا اکثر مشاہدہ کیا گیا ہے۔

علامات:۔ (1) زبان خشک محسوس ہو (2) حلق کی جھلی خشک ہو (3) متلی (4) بے خوابی (5) بند جگہوں کا خوف (6) آدھے سر کا درد (7) قے ہونا (8) آنکھوں کے گرد درد (9) خشک اور نمکین خوراک کی خواہش (10) روہانسے مگر کوئی اس کو دیکھے نہ (11) تسلی ان کو برہم کردے (12) تنہائی سے ناراض (13) خوف‘ دکھ‘ غصہ (14) پریشان‘ کم ہمت‘ ٹوٹ پھوٹ کا شکار (15) ذہنی دباﺅ کا شکار۔

فاسفورس
یہ دوا اس وقت تجویز کی جاتی ہے جب مریض کھلے دل کا مالک‘ تخیلاتی طبعیت کا حامل‘ پرجوش آسانی سے حیران ہو جانے والا شدید اور بے بنیاد خوفوں سے بھرا ہوا ہوتا ہے۔ شدید بے چینی آسانی سے شروع ہو سکتی ہے کسی بھی چیز کے بار ے میں سوچنے سے‘ یہ لوگ دوسروں کیلئے پریشان اور حساس ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی ذات کو جذباتی نکتہ سے ہمدردی کے ساتھ خود کو بھلا لیتے ہیں اور حد سے گذر جاتے ہیں یہاں تک کہ بیمار پڑ جاتے ہیں۔ انہیں بہت زیادہ محبت اور یقین کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ اکثر بہتر محسوس کرتے ہیں۔ گفتگو سے یا کمر پر تھپکی دینے سے‘ چہرے کا آسانی سے سرخ ہو جانا‘ دھڑکنیں‘ پیاس‘ ٹھنڈے کی بہت زیادہ خواہش یا تازگی پیدا کرنے والی خوراک کی خواہش فاسفورس کی دوسری علامات ہیں۔

علامات:۔ (1) بے چین (2) خوفزدہ (3) کمزور (4) آواز کی خرابی کا ہونا (5) تنگ بھاری چھاتی (6) خشک کھانسی (7) معدے‘ پیٹ اور کندھوں کے درمیان جلن والا درد (8) ٹھنڈے مشروبات کی پیاس (9) متلی (10) رات کو پسینے آنا۔

پلساٹیلا (پلس)
وہ لوگ جنہیں عام طور پر اس دوا کی ضرورت ہوتی ہے اپنی بے چینی کا اظہار عدم تحفظ سے کرتے ہیں انہیں مسلسل سہارے اور تسلی کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ تنہا ہونے سے ڈرتے ہیں۔ یہ لوگ آسانی سے حوصلہ ہار دیتے ہیں‘ موڈی ہوتے ہیں‘ آنسوﺅں سے لبریز یہاں تک کہ بچگانہ حد تک جذباتی بہت زیادہ گرم ہونا یا کسی گرم کمرے میں رہنے سے بے چینی بڑھ جاتی ہے۔ ہارمونی تبدیلیوں کی وجہ سے بے چینی (بلوغت‘ ماہانہ ایام یا ایام کا ختم ہونا) اس میں بھی پلٹیلا سے مدد لی جاتی ہے۔

علامات:۔ (1) حساس (2) روہانسے (3) ہمدردی اور توجہ کے طالب (4) بدلتی ہوئی علامات اور موڈ (5) کھلی ہوا کی خواہش (6) گرمی سے حساسیت (7) کم پیاس کے ساتھ خشک منہ (8) اچھی غذا کے معدے کو بے قاعدہ کردے (9) مختلف خیالات کی وجہ سے بے خوابی کی شکایت (10) سر میں ٹھنڈک کے اثرات (11) کھانسی رات کو شدید ترین (12) ماہانہ ایام میں تاخیر کم اخراج کے ساتھ۔

سلیشیاﺀ
ان لوگوں کو تجویز کی جاتی ہے جو کہ قابل اور سنجیدہ ہوں اس کے ساتھ ساتھ پریشان ہوں شرمیلے ہوں اور وقتی طور پر اعتماد کھو دیتے ہیں ان کی بے چینی عروج پر ہو جب وہ لوگوں کا سامنا کریں انٹرویو‘امتحان یا نئی نوکری یا کام۔ پریشانی اور زیادہ کام ان کیلئے درد سر کا باعث ہو‘ مشکلات کا باعث ہو اور بیزاری کی حالت پیدا کرے زیادہ حساسیت اور خوف۔

علامات:(1) پریشانی (2) کام کی زیادتی (3) سردرد (4) مشکلات (5) بیزاری (6) غیر معمولی حساسیت (7) چھوٹی چھوٹی باتوں پر شدید ردعمل اور بہت زیادہ توجہ (8) کم قوت برداشت (9) مسلسل نزلہ و زکام کا شکار‘ گلے کی خرابی یا دوسری بیماریاں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

H/Dr.Muhammad Amin
About the Author: H/Dr.Muhammad Amin Read More Articles by H/Dr.Muhammad Amin: 13 Articles with 54780 views i am A homeopath Doctor.. View More