انسانوں کی طرح جانوروں میں بھی
مختلف بیماریاں پائی جاتی ہیں۔ جس طرح انسان میں نزلہ زکام کی بیماری عام
ہے٬ اسی طرح جانوروں میں بھی یہ بیماری پائی جاتی ہے۔ ”برڈ فلو“ کے بارے
میں کئی مرتبہ پڑھا اور سنا گیا ہے یہ بیماری پرندوں میں پائی جاتی ہے لیکن
آجکل ذرائع ابلاغ پر ایک نئی بیماری کے بارے میں خبریں سنی جا رہی ہیں جس
کی وجہ سے ہر جگہ خاص طور پر مغربی ممالک میں خوف پایا جاتا ہے جسے ”سوائن
فلو“ یعنی سور کا نزلہ کہا جاتا ہے۔
سوائن فلو تحقیق کے مطابق جس کے جراثیم انسانی نزلہ سے مختلف ہوتے ہیں جو
انسانوں پر اثرانداز نہیں ہوتے البتہ ماضی میں ان لوگوں کی بڑی تعداد پائی
جاتی ہے جن میں ایسے جراثیم پائے گئے جو سور سے براہ راست تعلق رکھتے ہیں
اور سوروں کا گوشت کثرت سے کھاتے ہیں اوراب یہ انہی لوگوں سے ان لوگوں پر
اثرانداز ہو رہا ہے جن کا سوروں سے کسی قسم کا تعلق نہیں پایا جاتا جو اس
جانور کا گوشت بھی نہیں کھاتے۔
مغربی ممالک میں سوائن فلو کا یہ نیا وائرس تیزی سے انسانوں میں منتقل ہو
رہا ہے
سوائن فلو کی علامات
سوائن فلو میں مبتلا مریض کو عام نزلہ کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ بخار٬ کھانسی٬
گلے اور جسم میں درد٬ جلن کے ساتھ سر درد اور تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔ کچھ
مریض اس مرض کی وجہ سے اسہال اور قے میں بھی مبتلا پائے گئے ہیں۔ یہ تمام
علامات سوائن فلو کی وجہ سے ہی ہو سکتی ہے۔ جو ڈاکٹر عام نزلہ زکام سمجھ کر
علاج شروع کر سکتا ہے لیکن اس کا انکشاف صرف لیبارٹری ٹیسٹ سے ہی ہو سکتا
ہے کہ آیا یہ سوائن فلو ہے یا عام نزلہ زکام؟
سوائن فلو کی علامات میں کیا کرنا چاہئے؟
اگر کسی مریض میں یہ علامات پائی جائیں تو وہ گھر پر آرام کرے٬ کھانستے اور
چھینکتے وقت اپنا منہ ٹیشو پیپر سے اچھی طرح ڈھک لے اور ٹیشو کو صرف ایک
مرتبہ استعمال کرکے پھینک کر اپنے ہاتھ اچھی طرح دھو لے۔ اس طرح سوائن فلو
زیادہ پھیلنے کا احتمال نہیں رہتا۔
سوائن فلو کا پھیلاﺅ
عام نزلہ زکام کی طرح سوائن فلو بھی نمایاں طور پر تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس
کے جراثیم مریض سے دوسرے صحت مند انسان میں آسانی سے منتقل ہو سکتے ہیں اور
اگر مریض کسی چیز کو ہاتھ لگا لے اس طرح بھی اس وائرس کے پھیلنے کا اندیشہ
رہتا ہے کیونکہ یہ وائرس منہ٬ آنکھیں اور ناک چھونے سے بھی لگ جاتا ہے اور
یہ اسی صورت میں ممکن ہے جب آپ کو کوئی کام کرکے یا باہر سے آکر صابن سے
ہاتھ دھونے کی عادت نہ ہو اور وہ وائرس آپ کے ہاتھوں کے ذریعے آپ کے اندر
منتقل ہو کر آپ کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ اس مرض میں مبتلا مریض سے یہ
وائرس بہت جلد پھیل سکتا ہے اگر مریض احتیاط نہ کرے۔ یہ وائرس پہلے دن ہی
کئی لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور سی ڈی سی کے مطابق سات یوم تک
اثرانداز رہتا ہے۔
سوائن وائرس ہوا کے ذریعے بھی بہت جلد پھیل سکتا ہے اگر مریض احتیاط نہ کرے
اور کھانسے اور چھینکتے وقت ناک منہ نہ ڈھکے اس طرح وائرس ہوا میں پھیل کر
کئی صحت مند لوگوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔
ماہرین صحت کا کہناہے کہ اب تک کے تجزیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بیماری کا
تعلق میکسیکو میں سوروں کے فلو وائرس سے ہے جو جنوبی امریکہ سے پھیلا ہے ۔
اب تک اس مرض کے خلاف کوئی مؤثر ویکسین نہیں بنائی جاسکی ہے تاہم مریضوں کو
اینٹی وائرل دوائیاں دی جارہی ہیں۔ امریکی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ
اس فلو کی علامات اتنے زیادہ مقامات کے لوگوں میں پائی گئی ہیں کہ اس وائرس
کو محدود رکھنا تقریباً ناممکن نظر آرہا ہے ۔ بیماریوں کے کنٹرول کے ایک
امریکی مرکز کے ٹام سکنر نے بی بی سی کو بتایا کہ ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ
یہ وبا کس تیزی سے پھیل رہی ہے اور مستقبل میں اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے
۔
عالمی ادارہِ صحت کی سربراہ امریکہ کا دورہ مختصر کر کے جنیوا واپس پہنچ
گئی ہیں جہاں عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے ۔ یہ
کمیٹی بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر سکتی ہے اور عالمی وبائی
خطرے کی سطح کو بلند کر سکتی ہے ۔ بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا یہ اقدام
تجارتی پابندیوں، سرحدیں بند کرنے اور سفری ہدایات جاری کرنے کا سبب بن
سکتا ہے ۔
ایشیا اور لاطینی امریکہ کے کئی ممالک نے اپنے ہوائی اڈوں پر ملک میں آنے
والے مسافروں کا طبی معائنہ شروع کر دیا ہے ۔
اس وقت تک جان لیوا وائرس ’سوائن فلو ‘ نے ایشیا سمیت 25سے زیادہ ممالک کو
اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اس وائرس سے میکسیکو میں159 کے قریب مریض ہلاک ہو
چکے ہیں جب کہ کل مریضوں کی تعداد تقریباً2498 کے لگ بھگ ہے جس میں مزید
اضافہ کی توقع ہے امریکہ کی دس ریاستوں میں91 افراد میں سوائن فلو کی تصدیق
ہو چکی ہے جن میں سے45 کا تعلق نیویارک سے ہے دیگر ممالک میں سوائن سے
متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد کچھ اس طرح ہے کینیڈا 13 جرمنی 3 سپین 4
برطانیہ 5 نیوزی لینڈ 3 اسرائیل 2 اور آسٹریلیا میں91 افراد کے متاثر ہونے
کی تصدیق کی جا چکی ہے اور عالمی ادارہ صحت کا ہنگامی اجلاس ہو چکا ہے۔ جس
میں اس وائرس سے نمٹنے کے لیے انتظامات کا جائرہ لیا گیا
سوائن فلو کا وائرس جتنا خطرناک اور جلد پھیلنے والا ہے٬ اتنا ہی حساس بھی
ہے۔ CDC نے اس کے علاج کیلئے دو ادویات تجویز کی ہیں۔
1۔ Tamiflu
2۔ Relenza
یہ دونوں ادویات سوائن فلو کے خاتمہ اور اس سے بچاﺅ کیلئے بہت کارآمد ہیں
اور تقریباً 48 گھنٹوں میں مریض کو ختم کر دیتی ہیں۔ اس مرض کی ابھی تک
کوئی ویکسیئن مارکیٹ میں موجود نہیں ہے۔
ہومیوپیتھک جیسے عالمی ادارہ صحت(WHO) نے دوسرا بڑا امراض کی روک تھام کا
طریقہ قرار دیا ہے ایسے خطرناک امراض سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے
اوسلوکیسینم:یہ ہومیوپیتھک میں ایک نئی دوائی متعارف ہوئی ہے جو
یونائٹیڈسٹیٹ اور یورپ میں ایک زبردست انٹی وائرل دوائی کے طور پر استعمال
کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سوائن فلو سے متاثرہ مریض کی علامات کے مطابق
‘ہومیوپیتھک ادویات جن میں ایکو نائٹ٬ بیلاڈونا٬ ایپس٬ آرسنکالبم٬ برائی
اونیا٬ یوپٹریم پرف٬ جلسیم اور دیگر ادویات ایسے موذی مرض سے نجات دلانے
میں جادوائی اثرات رکھتی ہیں
سوائن فلو سے بچاﺅ:
سب سے اہم اور ضروری اقدام کہ سوروں کو فوری طور پر ختم کردیا جائے یا اس
کے گوشت پر پوری دنیا میں پابندی عائد کی دی جائے تو اس خطرناک مرض کو
کنٹرول میں لایا جا سکتا ہے
چھینکنے اور کھانسنے کے بعد اچھی طرح ہاتھ صابن سے دھو لئے جائیں٬ اس مرض
میں مبتلا لوگوں سے دور رہا جائے٬ اپنے ناک٬ منہ اور آنکھوں کو چھونے سے
احتیاط کریں٬ غیر ملکی اشیاء خاص طور پر انگلش کھانے جو پیکنگ کی صورت میں
ہمارے ہاں ملتے ہیں٬ ان میں سور کی چربی یا گوشت کا استعمال ہوتا ہے٬ ان سے
پرہیز کیا جائے کیونکہ ان کھانوں سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔ بچاﺅ کے حوالے
سے مزید تفصیلات اپنے فیملی ڈاکٹر یا محکمہ صحت سے لی جا سکتی ہیں۔ |