جیسے میرے حکمران کو اس بات سے کوئی غرض نہیں . کہ طالبان
کو کون چلا رہا ہے .مجھے بھی کوئی غرض نہیں .کہ طالبان اور حکمران کو کون
سی طاقت چلا رہی ہے .مجھے صرف اتنا علم ہے .کہ جو حالت میرے ملک کی ہے .اس
ملک کو خدا کی طاقت ہی چلا رہی ہے .اس کے آگے میرا علم فیل ہو جاتا ہے .جہاں
تک میری سوچ ہے .میں تو ایک ہی فقرہ ٣٥ سال سے لکھ رہا ہوں کہ اس ملک کو
ایک انقلاب کی ضرورت ہے .اس کو ایک اسلامی نظام کی ضرورت ہے .جو نچلی سطح
سے شورع ہو اور سربراہ تک احتساب کا ذمہدار ہو .اسلہ سے پاک معاشرہ ہو .تعلیم
اور صحت کی سہولت ہر ایک کے لئے برابری کی سطح پر مفت ہو .سارے ملک میں ایک
ہی نظام تعلیم ہو .چادر اور چار دیواری کی حفاظت .عورت کی عزت و احترام .معاشرے
میں جایز مقام با عزت ..ہر شعبہ زندگی میں عورت کا با عزت کردار ..طالبان
کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے .حقیقت کا سامنا کرنا ہو گا .اپنا وقار بھال
کرنا ہو گا .سوات والے واقعات کو نہیں دہرانا ہو گا .قوم سے اپنی پھچلی
غلطیوں کی معافی مانگنا ہو گی .اگر وہ پاکستان میں نظام کی تبدیلی چاہتے
ہیں تو ...ورنہ کتوں کو بھونکنے کا موقعہ ملتا رہے گا ..اگر طالبان چاہتے
ہیں کہ پاکستان کے با عزت شہری بن کر ملک پر حکومت کریں تو ان کو میری چند
گزارشات پر سوچنا ہو گا .١.ہتھیار پھینک دیں.٢.حکومت سے مطلبہ کریں کہ سارے
ملک کو اسلہ سے پاک کر دیا جاۓ.٣..تمام اسلہ کے لاسنس منسوخ کر دئے جایں
.٤..طالبان ..جماعت اسلامی .مولانا.سمیح ال حق .عمران خان اور حافظ
سعید.جنرل حمید گل .قادری صاحب وغیرہ سے مل کر انقلاب کے لئے . نظام کی
تبدیلی کے لئے اسلام آباد کی طرف پر امن مارچ کرنا ہو گا .اگر وہ اسلام اور
پاکستان کے مخلص ہیں تو ..ورنہ نہ یہ حکمران اور بیوروکریسی مذاکرات کامیاب
ہونے دے گی ..نہ طالبان کو اقتدار میں کوئی حصہ ملے گا ..طالبان کو غلط
مشورہ دیا گیا ہے .کہ بندوق کے زور پر کوئی پاکستان کو فتح کر لے گا .....ہاں
پاکستان کے اقتدار پر قبضہ آسان ہے وہ بھی فوج کے اشارے کے بغیر نہیں ..اگر
طالبان پر امن راستہ اختیار کر لیں تو پاکستان کے چھوٹے ...دھوکے باز .حکمران
کی موت ہے اور اگر طالبان بندوق کا راستہ اختیار کرتے ہیں تو میرے حکمران
کے لئے مفید ہے اور پاکستان کے لئے نا سور ..پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کی
صورت میں جو مذاکرات ہوں گے ووہی کامیاب ہوں گے اور نظام کی تبدیلی کی
بنیاد ہوں گے ..کیونکہ اگر حکمران پاکستان کا مخلص ہوتا تو نظام تبدیل کرنے
میں کونسا وقت درکار ہے ..تو اس کا مطلب ہے کہ حکمران اقتدار کا بھوکا ملک
میں فتنہ فساد چاہتا ہے تاکہ سب کی کاروباری دکانیں چلتی رہیں .یہ بات اگر
طالبان کی بھی سمجھ میں نہیں آتی . تو پھر اس ملک کی مزید بربادی یقینی ہے
.. |